بجلی نہیں ، سیلولر نیٹ ورک نہیں ۔۔۔۔۔بارش سے پریشان شہری مزید مشکلات کا شکار!

image
 
اس وقت کراچی کے بیشتر علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہے۔ گھروں میں موجود بزرگ اور بیمار افراد کیلئے بجلی کی یہ بندش اذیت کا باعث بن رہی ہے۔ شہر کو بجلی فراہم کرنے والے ادارے کے الیکٹرک نے اس حوالے سے ٹوئٹر پر جمعرات کو رات گئے ایک پیغام دیا کہ " کے الیکٹرک کی ٹیمیں شہر میں بجلی کی تیزی سے بحالی کے لیے کام کر رہی ہیں، تاہم ڈی ایچ اے اور سرجانی ٹائون جیسے زیادہ متاثرہ علاقوں میں پہنچنے کی کوشش پر کے الیکٹرک کی گاڑیاں پھنس گئیں۔"
 
کے الیکٹرک کی جانب سے مزید لکھا گیا ہے کہ "جہاں تک ممکن تھا وہاں بجلی کی فراہمی بحال کردی ہے ۔ "
 
واضح رہے کہ شہر کے کچھ علاقوں میں رات گئے بجلی کی فراہمی شروع کردی گئی تھی تاہم اب بھی کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی ممکن نہیں ہو پائی ہے۔ ایسے وقت میں گھر سے کام کرنے والے آفس ورکرز کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
 
کیونکہ ایک طرف بجلی کی فراہمی معطل ہے تو دوسری طرف سیلولر نیٹ ورکس بھی 8 محرم کے جلوسوں کی وجہ سے بند کردئیے گئے ہیں۔ جس کی وجہ سے بھی اکثر شہری اس بارشوں کے موسم میں اپنے پیاروں سے رابطہ کرنے یا کے الیکٹرک سینٹر کال کرکے بجلی کی معطلی کی شکایات درج نہیں درج کرواسکتے۔ لوگ ایک طرف بارش کی وجہ سے پریشان ہیں تو دوسری طرف انہیں مندرجہ بالا مسائل کا بھی سامنا ہے۔جس کی وجہ سے ان کی مشکلات مزید بڑھ گئی ہیں۔
 
image
 
یاد رہے کہ جمعرات کے روز کراچی میں مون سون کی اب تک کی سب سے زیادہ تیز بارش ریکارڈ کی گئی تھی، جس نے گزشتہ 89 برس پرانا ریکارڈ توڑ دیا تھا۔ بارش کی وجہ سے جہاں سڑکیں ڈوب گئی تھیں وہیں دفاتر اور کام پر سے گھر واپس آنے والے سینکڑوں افراد پانی جمع ہونے اور سڑکیں زیر آب آجانے کی وجہ سے شدید مشکلات کا شکار نظرآئے۔ سڑکوں سے پبلک ٹرانسپورٹ غائب رہی، کئی اہم شہراہیں پانی بھرجانے کی وجہ سے بند کردی گئیں ، جس سے گھروں کو لوٹنے والے کئی افراد گھنٹوں ٹریفک میں پھنسے رہے ۔
 
شدید بارش کے بعد کراچی کو بجلی فراہم کرنے والے ادارے کے الیکٹرک نے مختلف علاقوں میں بجلی بند کردی تھی۔ ان کی جانب سے کہا گیا تھا کہ کئی علاقوں میں کرنٹ پھیلنے یا لگنے کے واقعات سامنے آرہے تھے، یا کہیں گھٹنوں یا کمر تک پانی جمع تھا۔ ان علاقوں کی بجلی حفاظت کے پیش نظر بند کردی تھی۔ تاکہ کرنٹ لگنے جیسے واقعات کو روکا جاسکے-
 
 یہ بھی یاد ریے کہ جمعرات کو بارش کے دوران کرنٹ لگنے اور دیگر واقعات میں کم از کم 19 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔
YOU MAY ALSO LIKE: