کیا آپ کا بچہ آن لائن کلاس ٹھیک سے لے رہا ہے؟

image
 
گزشتہ کئی ماہ سے آن لائن کلاسزکا سلسلہ ہمارے یہاں جاری ہے، ان دنوں بھی بچے اسکولز بند ہونے کی وجہ سے آن لائن کلاسز لے رہے ہیں۔ آن لائن کلاسز ویسے تو باقاعدگی سے ہورہی ہیں، لیکن کیا آپ کا بچہ ان آن لائن کلاسز کیلئے متحرک ہوتا ہے؟ کیا جب ٹیچر ان کا نام پکارتی ہیں تو وہ تیز آواز میں انہیں جواب دے پاتا ہے؟ یہ وہ سوالات ہیں جن کا جواب ہر والدین کو پتا کرنا ضروری ہے۔
 
والدین یہ تو کررہے ہوں گے کہ جب ان کے پاس اسکول سے پیغام آتا ہے کہ آج فلاں وقت میں بچوں کی کلاس ہے، تو وہ اس وقت اپنے بچوں کو تیار کرکے انہیں لیپ ٹاپ، ٹیبلیٹ یا موبائل کے سامنے بٹھادیتے ہیں اور پھر اپنے کاموں میں مصروف ہوجاتے ہیں۔وہ یہ نہیں دیکھتے کہ ان کا بچہ سوتو نہیں رہا، جب ان کی ٹیچر ان کا نام پکاررہی ہے تو کیا وہ مناسب آواز میں انہیں جواب دے رہا ہے؟ اگر وہ تیز آواز میں نہیں بولیں گے تو ٹیچر انہیں چھوڑ کر کسی اور بچے کو مخاطب کرلیں گی۔ والدین کیلئے یہ بہت ضروری ہے کہ وہ اپنے بچوں پر آن لائن کلاس لیتے وقت نظررکھیں، کہ وہ پڑھ بھی رہے ہیں یا نہیں، یا وہ کلاس لینے کے دوران متحرک (active)بھی ہیں یا نہیں۔
 
توجہ:
یہ بھی دیکھیں کہ کہیں آپ کے بچے کی توجہ تو نہیں بٹ رہی؟ یاد رکھیں کہ بچوں کوآن لائن کلاس لیتے وقت ”ڈیجیٹل کورنٹین“ کی ضرورت ہے، یعنی کہ انہیں ایسا ماحو ل فراہم کیا جائے، جس میں وہ توجہ سے پڑھائی کرسکیں، گھر میں شور نہ ہو۔ ساتھ ہی یہ بھی دیکھ لیں کہ بچے ٹیچر کے کہنے کے مطابق کام کررہے ہیں یا نہیں۔ دو کلاسز کے درمیان اگر وقفہ ہے تو یہ ضرور چیک کریں کہ بچے دوسری کلاس لینے کی تیاری کررہے ہیں یا نہیں، یا انہوں نے بس ایک کلاس لے کر کھیلنا شروع کردیا اور دوسری کلاس چھوڑ دی۔
image
 
اونگھ نہ رہے ہوں،پیٹ خالی نہ ہوں:
جب بھی بچے کلاس لینے کیلئے بیٹھیں تو وہ نیند کی کمی کی وجہ سے اونگھ نہ رہے ہو، اس لئے یہ دیکھیں کہ بچے رات میں نیند پوری کررہے ہیں یا نہیں۔ یا کہیں وہ دوران ِ کلاس سو تو نہیں گئے۔ ساتھ ہی بچوں کو آن لائن کلاس لینے سے قبل اچھی طرح کھلا، پلادیں تاکہ انہیں کلا س کے دوران بھوک نہ لگے، اکثر بچوں کو آن لائن کلاس لینے کے دوران بھوک لگنے لگتی ہے اور وہ کلاس کے بجائے کھانے پینے کی طرف توجہ مرکوز کردیتے ہیں، یوں ان کا تعلیمی نقصان ہوتاہے۔
image
 
یہ چھٹیاں نہیں ہیں:
بچے آن لائن کلاس لے لیتے ہیں،لیکن پھر کیا وہ پورے دن کھیلتے رہتے ہیں؟ یاد رکھیں کہ یہ بچوں کی چھٹیاں ہرگز نہیں ہیں۔ اب چونکہ بچوں کے اسکولز کھلنے والے ہیں،لہذا ان کی تیاری کروانا شروع کریں۔ بچوں کو لاک ڈاؤن میں آن لائن کلاس لینے کے دوران ذہنی طور پر سمجھادیں کہ یہ اسکول کا وقت ہے، جیسے وہ اسکول جاکر مکمل توجہ سے تعلیم حاصل کرتے ہیں، کلاسز لینے کے بعد گھر آکر ہوم ورک کرتے ہیں، بالکل ویسے ہی انہیں اب آن لائن کلاس لینے کے بعد ہوم ورک بھی کرنا ہوگا اور ان دنوں کو چھٹیاں سمجھ لینا ان کی غلط فہمی ہے۔صرف آن لائن کلاس کے دوران ان کا پڑھ لینا کافی نہیں ہوگابلکہ انہیں دن کے دوسرے وقت میں دئیے گئے کاموں کو مکمل کرنا لازمی ہوگا۔
image
YOU MAY ALSO LIKE: