|
|
اسکولوں کے نا کھلنے کی وجہ سے مائیں گھر میں ہی آدھی استاد اور آدھی ماں رہ گئی
ہیں۔۔۔ان کے دن کا زیادہ تر حصہ بچوں کی پڑھائی، آن لائن کلاس، گھر کے کام سے ہی
وابستہ ہوگئے ہیں ۔۔۔اس لئے وہ بچوں کو پڑھاتے ہوئے کچھ بنیادی غلطیاں کر بیٹھتی
ہیں جن کی وجہ سے بچوں کا پڑھائی سے دل ہی خراب ہوجاتا ہے |
|
بچوں کو مسلسل ٹوکنا |
بعض مائیں پڑھاتے ہوئے بچوں کو بارہا ٹوکتی ہیں۔۔۔یہ غلط کیوں لکھا۔۔۔صفائی
سے لکھو۔۔۔صحیح سے کرنا۔۔۔بچہ ان الفاظ کو جب سنتا ہے تو اس کو اپنے اوپر
اعتماد ہی نہیں رہتا۔۔۔وہ کوئی بھی جملہ لکھنے سے پہلے سوچتا ہے کہ اگر
کوئی غلطی ہوگئی تو ماں کا غصہ سامنے آجائے گا۔۔۔وہ ڈر ڈر کو کام کرتا ہے
اور اس ڈر میں وہ اپنی خود اعتمادی کو کھو دیتا ہے۔۔۔ |
|
|
بچوں پر چیخنا |
پڑھائی کے دوران بار بار چیخنے سے بچے کا دماغ پڑھائی سے زیادہ اس چیخ کے
ہی زیر اثر رہتا ہے۔۔۔بچے پیار سے ہی سمجھتے ہیں اور چیخ کر پڑھانے سے
انہیں پڑھائی بھی ایک بوجھ لگنے لگتی ہے ۔۔۔یاد رکھئے کہ اچھے اسکولوں میں
استاد بچوں کو اونچی آواز میں بھی نہیں بلاتے اس لئے جب وہ گھر میں اس طرح
کا ماحول دیکھتے ہیں تو انہیں لگتا ہے کہ شاید آنے والے دن ایسے ہی ہوں اور
یہ ایک ایسا خوف ہے جو ہمیشہ کے لئے بھی ان میں بیٹھ سکتا ہے |
|
|
غلطی کی گنجائش نا دینا |
مائیں بچوں کو پڑھاتے ہوئے یہ امید لگا لیتی ہیں کہ جو میں نے ایک بار
سمجھا دیا وہ بچے کو ہمیشہ کے لئے یاد ہوگیا ۔۔۔۔لیکن یہ فطرت کے برخلاف
ہے۔۔۔دماغ بھی اپنا موسم بدلتا ہے اور کبھی تیز کام کرتا ہے اور کبھی سست
تو ایسی صورت میں اگر بچہ کوئی غلطی کرتا ہے تو اسے پیار سے ایک بار پھر،
بلکہ بار بار اس بات کو پڑھانے میں کوئی حرج نہیں۔۔۔اس کی غلطی کو بار بار
نا دہرائیں کہ تمہیں یہ نہیں آتا۔۔۔ورنہ وہ خود کو کبھی آگے نہیں لا پائے
گا- |
|
|
پڑھائی کے دوران ہاتھ اٹھانا |
بچوں کو پڑھائی کے دوران اگر مائیں مارتی ہیں تو وہ کبھی کبھی ہٹ دھرمی کا
مظاہرہ شروع کر دیتے ہیں اور ذہین سے ذہین بچہ بھی نالائقی کا اظہار کر
سکتا ہے۔۔بچوں کی بھی عزت نفس ہوتی ہے اور جس طرح سے آپ کچن میں جا کر
ہمیشہ اچھا نہیں پکا سکتیں، ہمیشہ آپ خوشی سے نہیں پکا سکتیں۔۔۔اسی طرح بچے
بھی ہمیشہ مکمل طریقے سے پرفارم نہیں کر سکتے۔۔۔ہاتھ اٹھانے کی صورت میں
انہیں نا صرف پڑھائی سے بلکہ ہر اس فیصلے سے بد دلی ہوجائے گی جس میں آپ کی
دلچسپی شامل ہوگی- |
|