مریخ کیسا لگتا ہے۔۔۔۔؟

ہمارے زمین کا ہمسایہ سیارہ مریخ پچھلے لاکھوں سالوں سے ندیوں، تالابوں اور سمندروں کا استعمال کرتا تھا۔ لیکن آج اس کی سطح پر پانی کی فراہمی نہیں ہے۔ یہ سیارہ آج بھی غیرآباد اور ویران پڑا ہے۔
مریخ کا آسمان
اگر ہم مریخ پر کھڑے ہوکرآسمان میں غورکریں تو ایک ستارہ نما روشن نقطہ نظر آئے گا۔ یہ چھوٹا نقطہ ہماری زمین ہے۔ اس ویران سیارے سے لاکھوں کلومیٹر دور واقع اس سیارے پر زندگی پروان چڑھ رہی ہے۔ ہم صبح کی روشنی میں دھوپ میں بادل دیکھ سکتے ہیں۔
قطب شمالی
مریخ کا شمالی قطب بھی ہماری زمین کی طرح برف سے ڈھکا ہوا ہے۔ گویا قطب شمالی پر مریخ کا سارا مائع برف کی شکل میں جمع ہو گیا ہے۔

مریخ کا ماحول
مریخ پر ہمیشہ ریت کے طوفان آتےرہتے ہیں۔ لہذا ، یہاں ماحول زیادہ جگہوں پر ہمیشہ ریتلا رہتا ہے۔ یہاں کی کشش ثقل زمین کے ٪38 سے بھی کم ہے ، لہذا کئی بار مہینوں تک فضا میں دھول تحلیل ہوجاتی ہے۔ جس کی وجہ سے بعض اوقات سورج کی روشنی بہت دیر سے زمین تک پہنچتی ہے۔
2007 میں تو اتنا بڑا ریت کا طوفان آیا تھا کہ سورج کی روشنی 6 ماہ تک مریخ کی زمین تک نہیں پہنچ پائی تھی۔ یہ طوفان 25 ملین مربع کلومیٹر پر پھیل گیا تھا۔ اس صورتحال کی وجہ سے ناسا کا بھیجا گیا روور بھی بیٹری چارجنگ کی عدم دستیابی کی وجہ سے رک گیا تھا۔ ایسا ہی ایک طوفان نے کچھ وقت کے لئے پھر سے سر اٹھا لیا تھا جس میں ناسا اپنا روور کھو بیٹھا تھا۔ جون 2001 میں یہاں ایک طوفان آیا تھا جو 55 کلومیٹر اونچی خاک پر مشتمل تھا، مریخ پر چھا گیا تھا اور مریخ کی سطح کا معائنہ ہبل دوربین کے ذریعے کافی وقت تک رکا رہا تھا۔
مریخ کا ماحول ٪95 کاربن ڈائی آکسائیڈ پر مشتمل ہے۔ یہاں کی ہوا انتہائی پتلی ہے اور سورج کی سرخ کرنیں ماحول میں آسانی سے گھس جاتی ہیں۔
مریخ کی سطح
ریت میں آئرن آکسائڈ کی وافر مقدار کی وجہ سے مریخ کی سطح سرخ دکھائی دیتی ہے۔ چاروں طرف ریت اور پتھروں والی زمین نظر آتی ہے۔
اولمپس مونس یہ آتش فشاں پر مشتمل پہاڑ ہے۔ یہ نہ صرف مریخ کا بلکہ پورے نظام شمسی کا سب سے بڑا پہاڑ ہے۔ یہ پہاڑ 22،000 میٹر اونچا اور ایورسٹ سے 3 گنا بڑا ہے۔
درجہ حرارت
مریخ کا درجہ حرارت سرد ہے۔ یہ C 20 -125° کے ارد گرد رہتا ہے۔
قطب جنوبی
یہ مریخ کا جنوبی قطب ہے اور اس کا سارا حصہ برف کی چادر سے ڈھکا ہوا ہے۔

آج ہم اس سرخ سیارے پر زندگی تلاش کر رہے ہیں۔ ابھی بھی اس آمنے سامنے کی دنیا کے بہت سے رازوں کا پتہ نہیں چل سکا ہے۔ ماضی میں یہاں زندگی ہوسکتی ہے یا پھر زندگی مریخ کی سطح کے نیچے پھل پھول رہی ہو سکتی ہے۔ بھرحال اس کے بارے ابھی کچھ کہا نہیں جا سکتا۔
#mars
#nasa

Hamayun Raza
About the Author: Hamayun Raza Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.