میرے بیٹے میری زندگی ہیں۔۔۔نادیہ جمیل کینسر سے لڑتے ہوئے اپنے بچوں کے حوالے سے لکھتی ہیں

image
 
نادیہ جمیل مسلسل کینسر کو شکست دے رہی ہیں اور ان کی ہمت اور حوصلے کی کوئی نا کوئی ویڈیو یا پوسٹ آتا ہے اور دل خود بخود ہی اداس ہوجاتا ہے۔۔۔پچھلے دنوں انہوں نے ایک تصویر اپنے دونوں بیٹوں کے ساتھ شیئر کرکے ایک پوسٹ لکھا
میرے بیٹے میری زندگی ہیں۔۔۔لیکن کیا ایسا ساری عمر رہے گا۔۔۔
 
میں نے اپنا کیرئیر ، اپنا گھر، اپنی فیملی، اپنا آرام، اور شناخت سب کچھ چھوڑا تاکہ انہیں بہترین زندگی اور بہترین تعلیم دے سکوں۔۔۔اور ایسا میں پھر کروں گی۔۔۔میری کچھ بہت خوبصورت یادیں ہیں اپنے خوبصورت بیٹوں کے ساتھ۔۔۔
 
image
 
والدین کی تربیت کرنا بالکل بھی آسان نہیں ۔۔۔یہ اثر انداز ہوتی ہے ہم لوگوں پر، ان ننھے لوگوں پر جن کی ہم پرورش کر رہے ہیں اور یہ ہمارے رشتوں پر بھی اثر انداز ہوتی ہے۔۔۔
 
میں تو ہمیشہ سے ہی ماں بننا چاہتی تھی۔۔۔یہ بہت آسان تھا جب وہ چھوٹے تھے۔۔۔ان کی ضروریات صرف کھانا، توجہ حاصل کرنا، ہنسنا، کہانیاں سنانا، کھیلنا تھیں۔۔۔اس وقت یہ سب اچھا تھا۔۔۔میں ہمیشہ سے ہی سالگرہ کرنے میں اور پلے ڈیٹس کرنے میں ماہر تھی۔۔۔کھیل اور دوسری مزیدار ایکٹیویتیز کروانے کا مجھے فن آتا تھا۔۔۔اور یہ بھی بہت اچھا ہوتا ہے جب آپ کا کوئی پارٹنر ہوتا ہے جو بچوں کے دن بدن بڑھنے میں آپ کے ساتھ کھڑا ہو۔۔۔کچھ بہت مصروف ہوتے ہیں ، کچھ کو دلچسپی ہی نہیں ہوتی ۔۔ہم ان کی سائیڈ ٹیبل پر کتابیں رکھ سکتے ہیں، ان کی منت کر سکتے ہیں۔۔۔لیکن کام کام کام اور وہی ایک چھٹی کے دن ہی فیملی کو وقت دے دینا یہی سوچ ہوتی ہے کہ اب فیملی کا حق ادا ہوگیا۔۔۔جو بھی ہے یہ کیا جاسکتا ہے پارٹنر کے ساتھ بھی اور تنہا بھی۔۔
 
میرا اصل چیلنج ایک ماں کے طور پر جب شروع ہوا جب میرے بیٹے اپنی ٹین ایج میں آئے۔۔۔حد سے زیادہ آزاد، ایسی دوستی جو مجھے نروس کردیتی یا مجھے جواب دینے پر مجبور کردیتی۔۔۔میں نے خود کو اپنی ماں بنتے دیکھا۔۔۔میں نے اپنی آواز کو اونچا ہوتے سنا ۔۔۔میری الجھن بڑھنے لگی تھی۔۔۔
 
image
 
اس سفر میں خود کی تربیت کرنے ، نے میری بہت مدد کی۔۔۔یہ احساس ہوا کہ کہ مجھے سب سے پہلے اپنی پرواہ کرنے ہے کسی اور کی نہیں۔۔۔
 
نادیہ جمیل کے ان الفاظ نے بہت ساری ٹین ایج ماؤں کے دل کو پگھلا دیا اور سب نے یہی کہا کہ ہم بھی اسی طرح کے فیز سے گزرے ہیں اور گزر رہے ہیں۔۔۔اس تکلیف میں بھی وہ بہت سارے لوگوں کو کچھ نا کچھ سکھانے کی کوشش کرتی ہیں اور یہی ان کی طاقت ہے۔۔
YOU MAY ALSO LIKE: