میں ارباب اقتدار کی توجہ حالیہ مسئلہ کی جانب مرکوز
کروانا چاہتی ہوں۔جنسی ذیادتی معاشرے کا نا سور بن چکا ہے۔ رواں ماہ میں
ذیادتی کا ایک کیس سامنے آیا۔ جس میں ملزمان نے ۴ سالہ بچی کو ذیادتی کا
نشانہ بناکر جلا کر قتل کر دیا۔ بات صرف یہاں ختم نہیں ہوتی۔ ہمارے مشہور
ٹی وی چینل کی اینکر ندا یاسر نے متاثرہ خاندان کو اپنے پروگرام میں بلا کر
ناگوار سوالات کیئے جو کہ اس نوعیت کے کیس میں مناسب نہیں۔ البتہ اعلٰی
اقتدار سے اپیل ہے کہ اس طرح کے مارننگ شو کو بین کیا جائے۔جس کا مقصد صرف
اور صرف ٹی آرپی کی ریس میں آگے بڑھنا ہے۔جو خاندان پہلے ہی اپنی اولاد کو
کھو چکا ہے۔ایک عذیت سے گزر رہا ہے، اس کے باوجود اینکر پرسن کے سوالات
عوام کی بھی دل عزاری کا باعث بنے ہیں۔ اتنے حساس معاملے کی نشریات دور
حاضر میں روکنی جائز تو نہیں لیکن اس طرح کے بے لگام اینکروں کو نکیل ڈالنے
کی بہت ضرورت ہے۔۔ ساتھ ہی ساتھ حکومتی اداروں سے درخواست ہے کہ ذیادتی کے
ملزمان کو سخت سزائیں دی جائیں تاکہ جنسی ذیادتی کا کیس میں کمی آسکے۔۔
|