تقریر سے پیٹ نہیں بھرتا صاحب

ایک وقت تھا جب ہم خطاب سنتے تھے کہ ہمیں موقع دیں ہم غربت مٹائیں گے بے روزگاری کوختم کریں گے لوڈشیڈنگ کاخاتمہ ہوگااورہم آج بھی وہی تقریریں سن رہے ہیں فرق صرف یہ تھاکہ پہلے ایک پارٹی وعدے کرتی تھی اب دوسری عوام کو بے وقوف بنانے پہ لگی ہے اگربات کریں خطاب کی توعمران خان خطاب کرسکتاہے پچھلی بارجب اقوام متحڈہ میں تقریرکی توہرآنکھ اشکبار تھی کیونکہ اقوام متحدہ میں بیٹھ کر ہرعام آدمی کی ترجمانی کی تھی اس باربھی خان صاحب نے خطاب کیااورہرطرف خان دی بلے بلے ہوگئی قارائین خان صاحب کے خطاب کاخلاصہ پیش خدمت ہے عمران خان نے جمعہ کے روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جب سے میں نے اقتدارسنبھالاہماری مسلسل کوشش رہی ہے کہ پاکستان میں بنیادی تبدیلیاں لائیں جائیں ہمارے نئے پاکستان کاتصورپیغمبرمدنی ﷺ کی قائم کردہ ریاست مدینہ کے ماڈل پرہے انصاف اورانسانی اقدارپرمبنی ایک ایسے معاشرے کاقیام جہاں حکومت کی تمام ترپالیسیوں کامحوراپنے شہریوں کوغربت سے نکالنااورمنصفانہ نظم ونسق کوقائم کرناہے اس مقصد کے حصول کیلئے ہمیں امن واستحکام کی ضرورت ہے یہی وجہ ہے کہ ہماری خارجہ پالیسی کامقصداپنے ہمسائیوں کے ساتھ امن سے رہنااوربات چیت کے ذریعے تنازعہ کو حل کرناہے مگرہمسائے اس کے الٹ چل رہے ہیں بین الاقوامی معاہدوں کاتمسخڑاڑایاجارہاہے اورنظرانداز بھی کیاجارہاہے بڑی طاقتوں کے درمیان نئے ہتھیاروں کی دوڑشروع ہوگئی ہے جس سے تنازعات بڑھ رہے ہیں اوریہ صورتحال شدت اختیارکررہی ہے فوجی قبضے اورغیرقانونی الحاق کے ذریعے لوگوں کے حق خودارادیت کودبایاجارہاہے ۔نوع انسانی کو دوسری عالمی جنگوں سے پہلے کے مقابلے میں کہیں زیادہ بڑے خطرے کاسامناہے ہمیں ایسی تباہ کن صورتحال سے ہرصورت مل کرآگے بڑھناہوگاآج پوری دنیامیں کوروناوباپرقابوپانے کیلئے کامیاب حکمت عملی کے طورپرحوالہ دیاجاتاہے لیکن مشکل سے ابھی باہرنہیں نکلے امیرممالک نے 10ٹریلین غریب ممالک کو اس وباکوکنٹرول کرنے کیلئے دیئے یقینااس وبانے نوع انسان کوایک دوسرے کی مددکیلئے قریب کردیامگراس وباکے نام پرقوم پرستی کوہوادی اورکئی ممالک میں مسلمانوں کو بلاخوف وخطرنشانہ بنایاجارہاہے ہماری زیارتوں کوتباہ کیاجارہاہے ہمارے نبی پاک ﷺ کی توہین کی جارہی ہے اورپوری دنیانے دیکھاکہ قرآن پاک کو شہیدکیاگیاہے یہ سب اظہار رائے کی آزادی کے نام پرکیاجارہاہے ہمارامطالبہ ہے کہ جان بوجھ کراشتعال انگیزی، نفرت وتشدد کی ترغیب دینے کوعالمی سطح پر غیرقانونی قراردیاجائے اورہماراشدیدمطالبہ ہے کہ یہ اسمبلی اسلاموفوبیاکے خاتمہ کیلئے عالمی دن کااعلان کرے اوراس ناسورکے خلاف متحد ہوں جوانسانیت کوتقسیم کرے بھارت دنیاکی واحدریاست ہے جہاں ریاست خوداسلام فوبیاکی سرپرستی کررہے ہیں جس کے پیچھے آرایس ایس کاہاتھ ہے جوبدقسمتی سے بھارت پر حاوی ہے یہ انتہاپسندانہ رویہ 1920میں منظرعام پرآیاتھاآرایس ایس کانشانہ مسلم اورکسی حدتک عیسائی بھی .۔2007میں آرایس ایس کے غنڈوں نے سمجھوتہ ایکسپریس ٹرین پر سورا50سے زائدمسلمانوں کوزندہ جلادیاتھاآسام میں جبراً دوکروڑ سے زائد مسلمانوں کوجبراً قومیت سے محرومی کے خطرے کاسامناہے ۔گزشتہ 72سال سے بھارت کشمیری عوام کی خواہشات کے برعکس اورسلامتی کونسل کی قراردادوں اوراپنے ہی وعدوں کی کھلم کھلاخلاف ورزی کرتے ہوئے جموں وکشمیرپرغیرقانونی طورپرقابض ہے عالمی برادری ان کال کارناموں اورسنگین خلاف ورزیوں کی تحقیق کرے اورسنگین جرائم میں ملوث بھارتی فوجیوں اورشہریوں کو سزادلوائے ۔بھارت مقبوضہ وجموں کشمیرمیں اپنے غیرقانونی اقدامات اورمظالم سے توجہ ہٹانے کیلئے جوہری خطہ میں پاکستان کے خلاف فوجی جارحیت کو ہوادے رہاہے پاکستان نے بھارت کی طرف کنٹرول لائن اورورکنگ باؤنڈری پربے گناہ شہریوں کونشانہ بناکراشتعال انگیزی اورجنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزیوں کے باوجود ضبط کامظاہرہ کیاہے ۔ سلامت کونسل کوہرصور اس تباہ کن تنازعہ کوروکناہوگااوراپنی قراردادوں پر عمل درآمدکرواناہوگامیں سیکرٹری جنرل سے مطالبہ کرتاہوں کہ عالمی تنازعہ کی روک تھام کیلئے آگے بڑھیں اقوام متحدہ کو موجودہ دورکے چیلنجزسے نمٹنے کیلئے مکمل طورپربااختیاہوناچاہیے۔محترم قارائین خان صاحب نے تقریر تواچھی کی مگرانکواتناکہناچاہتاہوں کہ خان صاحب تقریرسے پیٹ نہیں بھرتاخوراک سے بھرتاہے اورخوراک کیاکھائیں کوئی سستی ہوتوکھائیں ایساآپ نے عام آدمی کوسوچنے پرمجبورکردیاہے ہردوسراگھرفاقہ کشی پرمجبورہے سونے پہ سہاگہ یہ کہ جب کرایہ دیناہوبجلی کے بل گیس پانی کے بل دینے ہوں توآدمی کہاں جائے آخرمیں اتناکہوں گاکہ ہرپاکستانی جہاد کیلئے تیارہے اورآپ لوگ صرف کہتے رہتے ہیں کہ اینٹ کاجواب پتھرسے دیں گے مگرکب دیں گے اورآپ نے اپنی اس تقریرمیں سب کادل دکھایاہے جب آپ نے کہا کہ بھارت مقبوضہ وجموں کشمیرمیں اپنے غیرقانونی اقدامات اورمظالم سے توجہ ہٹانے کیلئے جوہری خطہ میں پاکستان کے خلاف فوجی جارحیت کو ہوادے رہاہے پاکستان نے بھارت کی طرف کنٹرول لائن اورورکنگ باؤنڈری پربے گناہ شہریوں کونشانہ بناکراشتعال انگیزی اورجنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزیوں کے باوجود ضبط کامظاہرہ کیاہے جب آپ اینٹ کاجواب پتھرسے دینے والے ہیں پھرضبط کیوں ہربارہم ہی ضبط کیوں کریں صرف ایک آواز پرہرپاکستانی جہاد کیلئے اوراپنے ملک کیلئے سپاہی بن کے کھڑاہوتاہے توپھرجواب دینے میں کیاجاتاہے یاپھرصرف ہمارے سپاہی شہیدہوتے رہیں گے کوئی جرنل کرنل شہیدکیوں نہیں ہوتے اس بات کاجواب ہوتوضروردیجئے گا اﷲ ہم سب کاحامی وناصرہو۔
 

Ali Jan
About the Author: Ali Jan Read More Articles by Ali Jan: 288 Articles with 198401 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.