|
|
اکتوبر کر چھاتی کے سرطان کا مہینہ کہا جاتا ہے ۔۔۔کیونکہ
ہمارے معاشرے میں خواتین شرم و حیا اور معاشرتی پابندیوں کے باعث خود سے
بھی اپنی تکلیف نہیں کہہ پاتیں اس لئے انہیں آگاہ کیا جاتا ہے کہ آپ مضبوط
ہیں تو پہلے اپنے لئے کھڑی ہوں۔۔۔ |
|
اداکارہ نائلہ جعفری کو چھاتی کا سرطان تو نہیں تھا لیکن
انہوں نے جسطرح اپنے اووریز کے کینسر سے جنگ لڑی اس نے بہت ساری خواتین کو
نا صرف حوصلہ دیا بلکہ وہ زندگی کی طرف لوٹ کر بھی آئیں۔۔۔ |
|
|
|
نائلہ جعفری بتاتی ہیں کہ وہ عام دن تھے لیکن ان کی
والدہ کو کھٹکا تھا کہ کچھ گڑبڑ ہے۔۔۔یہ وہ نائلہ نہیں جو انتہائی ایکٹو
رہتی ہے۔۔۔یہ والی نائلہ تو نا کچھ کھانے کو تیار ہے اور نا ہی بیٹھنے
کو۔۔۔اچانک یہ کمزوری انہیں کسی خطرے کی گھنٹی کی طرح لگی۔۔۔جب بہن بھائی
آئے کینیڈا سے تو انہوں نے فوری طور پر نائلہ جعفری اک چیک اپ کروایا اور
انہیں اسٹیج تھری کا کینسر نکلا۔۔۔ |
|
نائلہ جعفری کو تو لگا کہ یہ دنیا ختم ہونے والی
ہے۔۔۔مایوسی نے ڈیرے ڈال لئے۔۔۔جب انجلین ملک ان کی رپورٹس لے کر دوسرے
ڈاکٹرز کے پاس گئیں تو انہوں نے صاف کہا کہ صرف پندرہ فیصد چانسز ہیں کہ یہ
مریضہ بچ پائیں۔۔۔ |
|
انجلین نے یہ بات نائلہ سے چھپا لی۔۔۔لیکن نائلہ کو ایسا
لگتا تھا جیسے سب ان سے کچھ چھپا رہے ہیں۔۔۔وہ اس رویئے سے تنگ آگئی تھیں
اور اپنی بیماری کو سمجھنا چاہتی تھیں۔۔۔زندگی اور موت یہ سب اﷲ کے ہاتھ
میں ہے۔۔۔لیکن زندگی کے لئے لڑنا بھی ضروری ہے۔۔۔ |
|
|
|
نائلہ جعفری کی کیموتھراپی شروع ہوئی۔۔۔وزن انتہائی کم
رہ گیا تھا اور رشتہ دار اور دوست ان کے ساتھ ساتھ کھڑے تھے۔۔۔اس محبت اور
یقین نے نائلہ جعفری کے یقین کو بھی بڑھادیا۔۔ایک شو میں انہوں نے بتایا کہ
مائیکروویو کو گھر سے انہوں نے باقاعدہ نکالا ہے۔۔۔پلاسٹک کے برتن اور نان
اسٹک کے برتن بھی ایک زہر کی مانند ہیں۔جب طبیعت تھوری بہتر ہوئی تو وہ
شمالی علاقہ جات روانہ ہوگئیں ۔۔۔ |
|
نائلہ جعفری نے نا صرف بیماری کو شکست دینے کی ٹھانی
بلکہ وہ کافی حد تک کامیاب ہوئیں اور آج وہ تمام خواتین کے لئے مثال ہیں۔۔۔ |