امید

عنوان
"امید"
"امید آدھی زندگی ھے اور مایوسی آدھی موت"


زندگی نام ہی نشیب و فراز کا ہے۔ ہماری زندگی میں اچھے برے دن آتے رہتے ہیں۔ کبھی کبھی ہمارے ارد گرد تاریکیاں اتنی بڑھ جاتی ہیں کہ ایسا لگتا ہے کہ شاید اب کبھی سحر کا منہ دیکھنا ہی نصیب نہ ہو۔ لیکن ایسے میں ایک جگنو بھی نظر آ جائے تو پھر سے اُمید بندھ جاتی ہے، یہ اُمید ہمیں جینے کا اور کوشش کرنے کا حوصلہ فراہم کرتی ہے۔
میں نے زندگی میں صرف ایک ہی بات سیکھی ھے کہ
"انسان کو کوئی نہیں ہارا سکتا جب تک وہ خود نہ ہار مان لے"

انسان جانتا بھی ھے کہ امیدیں دکھ دیں گی اور یہی امیدیں جب نہ امیدی میں بدلتی ہیں تو وہ مایوسی کا روپ دھار لیتی ہیں۔ کبھی کبھی زندگی ھمارا امتحان لینے آجاتی ہے اور وہ بھی پوری طاقت کے ساتھ امتحان بھی ایسا کہ نہ کسی کو بتایا جا سکے اور نہ ہی کسی سے مدد لی جا سکے۔
بہت سے لوگ اپنی زندگی میں ایک ایسے مقام پر پہنچ جاتے ھیں جہاں پر انھیں لگتا ھے کہ اس سے آگے کوئی اور راستہ ہی نہیں۔ اس نہ امیدی کے نام پر ناجانے کتنے لوگ اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
ضروری نہیں کہ زندگی میں وہی کچھ ملے جو ھم چاھتے ہیں۔

زندگی کا مقصد ہی اتار چڑھاؤ ہے۔
زندگی سیڑھیوں کی طرح ہے ایک سیڑھی چڑھنے کے بعد دوسری سیڑھی آتی ھے دوسری سیڑھی چڑھنے کے بعد تیسری سیڑھی آتی ھے ۔۔۔اسی طرح آپ سیڑھیاں چڑھتے جاتے ہیں اور منزل کے قریب ھوتے چلے جاتے ہیں۔
"امید رحمت کا دوسرا نام ہے خدا پر یقین رکھنے والا رحمت پر یقین رکھتا ہے"
جب بھی ھم کچھ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو اللہ پر توکل اور بھروسہ ھونا چاھیئے "جو نہ ممکن تھا وہ بھی ممکن ھوتا نظر آے گا"
منزلیں چاہے کتنی ہی اونچی کیوں نہ ہوں راستے ھمیشہ پیروں کے نیچے ھوتے ھیں۔۔ اور سب سے بڑھ کر آپ اپنے لیے بہترین دلاسہ ھیں، بہترین دوست، بہترین دنیا، اور مشکل وقت میں بہترین تھپکی، جو آپ کو کبھی ہارنے نہیں دیتی۔۔ھمارا رب ھمارے دکھ درد ھمارے ساتھ جینے والے انسانوں سے زیادہ بہتر جانتا ھے۔
زندگی میں جب کسی موڑ پے لگے کہ آپ بہت مایوس ھو یا آپ کو لگے کہ کچھ بھی آپ کے حق میں نہیں ھے تو اک نظر دوڑا کے دیکھیں جو آپ کے پاس موجود ھے۔
کبھی کبھی زندگی اس جگہ آ پہنچتی ھے کہ آگے کا کؤی راستہ نہیں اور واپسی کا کوئی تصور نہیں پھر معجزے ہوتے ہیں"کن فیکون" سے زندگی بدل جاتی ہے بس صبر اور اللہ پر ایمان، بھروسہ ضروری ہے۔
امید کا دامن کبھی نہ چھوڑیں" کل کا دن آج سے بہتر ھو گا " انشااللہ

 

Rizwana maqbool
About the Author: Rizwana maqbool Read More Articles by Rizwana maqbool: 2 Articles with 2903 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.