دوراؤل سے لے کر 21صدی تک کی اگر بات کی جائے تو اسلام نے
عورت کو بہت زیادہ عزت اور مرتبہ عطاء کیا ہے۔ لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ
عورت ھمیشہ ہی مظلوم نظر آتی ہے۔
دنیا میں عورتوں کو ہی ظلم کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔نہ تو وہ گھر میں محفوظ
ہے اور نہ ہی باہر۔
عورت اگر پردے میں بھی باہر جاتی ہے تو چوراہے میں کھڑے لوگ اسے سر سے پاؤں
تک ضرور گھورتے ہیں۔ بعض علاقوں میں تو اب بھی عورتوں کے ساتھ غلاموں سے
بدتر سلوک کیا جاتا ہے۔
کبھی غیرت کے نام پر لڑکیوں کو قتل کر دیا جاتا ھے تو کبھی تیزاب پھینک کر
جھلسہ دیا جاتا ہے۔
کچھ دنوں پہلے ہی اسلام آباد موٹروے پر ہونے والا ایک واقع تو سنا ہی ھوگا۔۔
گاڑی میں پیٹرول ختم ھونے کی صورت میں اس عورت نے اپنی کار سائیڈ پہ پارکنگ
لگا دی۔۔اور اسے کے ساتھ جو ھوا شاید وہ میں بیان نہیں کر سکتی۔کس طرح اس
عورت کو درندگی کا نشانہ بنایا گیا۔۔۔۔
"افسوس ھے آج کی نوجوان نسل پہ"
جبکہ دوسری جانب دیکھا جائے تو اکیسویں صدی میں عورتیں مردوں کے شانہ بشانہ
خدمات سر انجام دے رہی ہیں پولیس،فوج اور دیگر اداروں میں کام کرنے کے
علاوہ وہ جہاز بھی اڑا رہی ہیں اس لئے وہ کسی بھی طرح مردوں سے کمتر نہیں
ہیں مگر مرد نے انہیں ہر جگہ کمتر ہی سمجھا ہے اور وہ کسی بھی طرح اسے اس
کا حق دینے کے لئے تیار نہیں. آج کا مرد آج بھی ترقی کے اس جدید دور میں
بھی جہالت کے زمانے میں سانس لے رہا ہے عورت کو قید کرکے رکھنا چاہتا ہے
جیسے زمانہ جہالت میں رکھا جاتا تھا عورت کو اپنے برابر کام کرتا نہیں
دیکھنا چاہتا تنگ نظری اورجہالت کو اپنے دل و دماغ میں بسائے بیٹھا ہے اور
عورت کے حقوق کی پامالی کرتے ہیں۔
"شہر میں لڑکیاں نوکری بھی کرتی ہیں اور گھریلو کام کاج بھی۔۔گھر کو بھی
سلیقے کے ساتھ سنبھالتی ہیں۔۔۔ صبح شوہر کا ڈیوٹی سے لیٹ ہو جانے کے ڈر سے
الارم لگا ک سوتی ھے کہ ٹائم سے پہلے اٹھ جائے۔۔۔ بچوں کو سکول ٹائم پر
بھیجتی ہے۔۔۔ شوہر کے گھر پہنچنے سے پہلے ہی کھانا ٹیبل پر سجا کہ رکھتی
ھے۔ اس کے باوجود بھی اسےوہ عزت نہیں مل پاتی۔۔۔"
اللہ تعالیٰ نے تخلیق کے درجے میں عورت کو مرد کے ساتھ ایک ہی مرتبہ میں
رکھاہے، اسی طرح انسانیت کی تکوین میں عورت مرد کے ساتھ ایک ہی مرتبہ میں
ہے، ارشادِ باری تعالیٰ ہے :
يَا أَيُّهَا النَّاسُ اتَّقُواْ رَبَّكُمُ الَّذِي خَلَقَكُم مِّن نَّفْسٍ
وَاحِدَةٍ وَخَلَقَ مِنْهَا زَوْجَهَا وَبَثَّ مِنْهُمَا رِجَالاً
كَثِيرًا.
’’اے لوگو! اپنے رب سے ڈرو، جس نے تمہیں ایک جان سے پیدا فرمایا پھر اسی سے
اس کا جوڑ پیدا فرمایا۔ پھر ان دونوں میں سے بکثرت مردوں اور عورتوں (کی
تخلیق) کو پھیلا دیا۔‘‘
القرآن، النساء، 4 : 1
جو حقوق عورت کو اسلام نے دیے ہیں وہ حقوق عورت سے چھین لیے گئے ہیں۔
ہر طرف عورت پر ظلم و زیادتی کا عروج دن بہ دن بڑھتا جا رھا ھے۔ ایسے میں
تعلیمی اداروں میں طالبات کو سیلف ڈیفنس کی تربیت دی جائے. اسکولز،کالجزاور
یونیورسٹیز کے سبجیکٹ میں سیلف ڈیفنس کی تربیت کا اضافہ کیا جائے تا کہ
طالبات اپنا دفاع کر سکیں اور ان میں خود اعتمادی پیدا ہو زیادتی کے بڑھتے
ہوئے واقعات کوروکنے کے لئے حکومت فوری اقدامات کرے تا کہ خواتین پر ہونے
والے ظلم و زیادتی کی روک تھام ہو سکے ۔۔
عورت عزت اور احترام کی طالب ہے جو اسے اسلام نے دیا ہے وہی حق اسے دیا
جانا چاہئے۔ عورت کو اس کے حقوق دیئے جائیں اور عورت کو تحفظ فراہم کیا
جائے۔
|