|
|
ایک دور تھا جب بچوں کو ٹی وی دیکھتے ہوئے بھی یہ جھجھک
رہتی تھی کہ کہیں ہم اپنے بڑوں کے سامنے کسی محبت سے بھرے سین کو ہی نا
دیکھ لیں یا کوئی اس طرح کا ڈائیلاگ نا سن لیں۔۔۔والدین اور بچوں کے درمیان
یہ جھجھک در حقیقت ایک ایسی سوچ کی عکاسی کرتی تھی جس میں شرم، حیا اور عزت
کا پاس ہوتا تھا۔۔۔لیکن وقت کا یہ پہیہ کچھ اس طرح گھوما ہے کہ اب شرم اور
حیا کا تو تصور ہی کہیں کھو گیا ہے۔۔۔موبائل اب ہر نوجوان اور بچے کے ہاتھ
میں ہوتا ہے اور سوشل میڈیا پر سب کی ہی پہنچ ہے۔۔۔اس صورتحال میں معاشرے
پر دہری ذمہ داری ہے کہ وہ کن لوگوں کو رول ماڈل بنا کر پیش کرتا ہے۔۔۔بد
قسمتی سے کچھ عرصہ میں ایسے ایسے لوگ شہرت پاتے گئے اور پیسہ کماتے گئے
جنہیں دیکھ کر دنیا بھی حیران ہوجائے |
|
ناصر خان جان |
انٹرنیٹ پر واہیات ویڈیوز بنا کر، جہالت کا مظاہرہ دکھا
کر شہرت پانے والے ناصر خان جان نے کبھی سوچا بھی نہیں ہوگا کہ جس قوم کو
وہ یہ سب دکھا رہے ہیں وہ انہیں اپنا ہیرو ہی مان لے گی۔۔۔کمانے کے یہ
طریقہ آنے والی نسلوں کے لئے آسان اور کامیاب بنا کر کہیں ہم نے کوئی غلطی
تو نہیں کردی۔۔۔ناصر خان ایک سالگرہ کی وش کرنے کے بھی ہزاروں میں پیسے
لیتے ہیں۔۔۔سوشل میڈیا پر فینز کی تعداد کے حساب سے انہیں پیسے بھی ملتے
ہیں۔۔۔تو کیسے نا وہ خود کو رول ماڈل کی حیثیت سے متعارف کروائے- |
|
|
نمرہ |
ایک چھوٹی عمر کی لڑکی نمرہ جو حادثاتی طور پر کیمرہ کے
سامنے آتی ہے اپنی بے تکی باتوں اور چٹر پٹر بولنے کی وجہ سے توجہ کا مرکز
بن جاتی ہے۔۔۔اسے اتنا کامیاب کردیا جاتا ہے کہ مارننگ شوز میں باقاعدہ
مہمان کی حیثیت سے آتی ہیں۔۔۔بڑے بڑے برانڈز انہیں ماڈلنگ کے لئے منتخب
کرتے ہیں۔۔۔یہ پیغام نوجوان لڑکیوں کو دے دیا جاتا ہے کہ سوشل میڈیا پر
اپنا نام بنالو گے تو زندگی بن جائے گی خواہ تم تعلیم اور عقل و فہم سے
کوسوں دور بھی ہو۔۔۔یہ کیسا معاشرہ ہے جہاں رول ماڈل بنا کر انہیں پیش کرتے
ہیں اور یہ راتوں رات لکھ پتہ بن جاتے ہیں- |
|
|
احمد شاہ |
ایک بچہ بدتمیزی کرتا ہے اپنی استاد سے۔۔۔کیونکہ وہ جس
علاقے سے تعلق رکھتا ہے وہاں اسی طرح بات کی جاتی ہے۔۔۔لیکن اس کے لہجے اور
انداز کو باقاعدہ کیش کروایا جاتا ہے۔۔۔بچے کا ماموں اسے مہینوں چینلز میں
لے کر بیٹھتا ہے اور وہ لاکھوں روپے کما کر جاتے ہیں۔۔۔بظاہر یہ دکھایا
جاتا ہے کہ ہم نے تو اس بچے کو کافی تمیز دار بنا دیا لیکن کیا ہم نے
انجانے میں اس معصوم ذہن میں دولت حاصل کرنے کا غلط راستہ تو نہیں بٹھادیا- |
|