|
|
نادیہ جمیل ان خواتین میں سے ہیں جنہوں نے صحت مند ہوتے
ہوئے بھی لوگوں کو اپنی شخصیت سے متاثر کیا اور جب وہ بیماری سے جنگ لڑ رہی
ہیں تب بھی لوگوں کے دل میں ا پنی ہمت اور حوصلے سے جگہ بنا رہی ہیں پچھلے
دنوں انہوں نے ایک تصویر لگائی اور کچھ ا س طرح لکھا ۔۔۔ |
|
لوگ مجھے اکثر کہتے رہتے ہیں۔۔۔آپ کے بالوں کو نظر لگ
گئی اور میرے ساتھ ہمدردی کرتے ہیں کہ میرے بال واپس آجائیں گے۔۔۔ |
|
|
|
بہت مشکل ہے انہیں یہ بتانا کہ میں بالکل اپنے پرانے
بالوں کو یاد نہیں کرتی۔۔۔اور نا ہی پرانی نادیہ کو۔۔۔اگر مجھے مڑ کر
دیکھنا ہی پڑے ماضی میں تو میں بہت محبت سے دیکھتی ہوں اس ماضی کو۔۔۔میں
بالکل بھی اسے افسوس اور یاد کی طرح نہیں دیکھتی۔۔۔بلکہ میں اپنے چھوٹے
بالوں کو کچھ عرصہ اپنے ساتھ ہی رکھنا چاہوں گی اور میں خود کو بہت ہلکا
محسوس کرتی ہوں ان کے ساتھ۔۔۔ |
|
یہ نئی نادیہ جمیل کا حصہ ہیں۔۔۔جو اب کم وزن رکھنا
چاہتی ہے ، کم توقعات اور کم حسہ رکھنا چاہتی ہیں اپنے اردگرد سے۔۔۔اپنی
چیزوں سے۔۔اگر اس نادیہ کو لگا کہ ان بالوں کو بڑھنا چاہیے تو وہ بڑھائے
گی۔۔۔اور اگر اﷲ نے چاہا۔۔۔اگر نہیں تو ایسا نہیں کروں گی۔۔۔ |
|
ایک کاجل کی دھار اور یہ نئی نادیہ تیار ہے باہر جانے کو
مستی بھری شام کے لئے۔۔۔اپنے دوستوں سے ملاقات کے لئے ۔۔۔ |
|
|
|
میری شناخت ، میرا چہرہ نہیں ، میرا چہرہ یا میری
صلاحیتیں نہیں۔۔۔میری شناخت میرا عمل ہے جو میں اپنے ساتھ یا اپنے اردگرد
لوگوں کے ساتھ کرتی ہوں دنیا اور آخرت کے لئے۔۔۔ہر گزرتے لمحے کے ساتھ ہر
انسان اپنے اندر سے کچھ کھوتا ہے، خود کو سمیٹتا ہے ۔۔۔اور ہر لمحے کے ساتھ
آنے والی چیزوں کے لئے تیار ہوتا ہے۔۔ |
|
میں کس قدر خوش قسمت ہوں آپ سب لوگوں کو اپنی زندگی میں
پا کر ۔۔۔ایک صاف اور تازہ گلاس پانی کا پی کر، اسے ہضم کرکے ۔۔۔درخت کے
سائے میں چل کر ۔۔۔اس کی مضبوطی اور تازگی کو محسوس کرکے۔۔۔الحمد اﷲ |
|
نادیہ جمیل کی یہ باتیں ان لوگوں کے لئے بھی حوصلہ ہیں
جو کینسر جیسی بیماری سے لڑتے ہوئے اپنا حوصلہ ہار بیٹھتے ہیں |