جھوٹے سیاستدانوں کی کامیابی کا امکان زيادہ ہوتا ہے ماہرین کی جدید تحقیق نے دنیا بھر کے سیاسی نطام پر سوال اٹھا دیے

image
 
سیاست کا شمار آج کے دنوں میں ایک ایسے پیشے کے طور پر کیا جاتا ہے جو راتوں رات عزت دولت اور شہرت سب کا مالک بنا ڈالتا ہے- اس پیشے کو سیکھنے کے لیے ویسے تو دنیا بھر میں ادارے موجود ہیں جہاں پر باقاعدہ طور پر سیاست کو بطور مضمون پڑھایا جاتا ہے- مگر تاریخ گواہ ہے کہ جن سیاست دانوں نے اس شعبے میں کامیابی حاصل کی انہوں نے باقاعدہ طور پر اس مضمون کی تعلیم حاصل نہیں کی ہوتی بلکہ وقت نے ان کی تعلیم اور تربیت کی ہوتی ہے- یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر کے ماہرین اس فارمولے کو ڈھونڈنے کی کوشش کر رہے ہیں جو کہ سیاست میں کامیابی کی کنجی قرار پائے-
 
جدید تحقیقات کی روشنی میں کامیاب سیاست دانوں کی خصوصیات
حالیہ دنوں میں برطانیہ کی یونیورسٹی آف باتھ اور جرمنی کے یونی ورسٹی آف کوسٹنز میں ماہرین معاشیات نے ایک تحقیق کی جس میں انہوں نے 308 افراد پر ایک انتخابی تجربہ کیا اور اس کے نتائج کی روشنی میں انتخابات میں کامیاب ہونے والے امیدواروں کی کچھ خصوصیات کے بارے میں بتایا جس نے دنیا بھر کے سیاسی نظام پر سوال اٹھا دیا-
 
اس تجربے میں انہوں نے گیم تھیوری کا استعمال کیا اور پہلے ایک ہی جماعت کے مختلف افراد کے درمیان مقابلہ کروایا تاکہ کسی بھی جماعت میں سے بہترین فرد کے منتخب ہونے کا طریقہ کار طے کیا جا سکے-
 
image
 
پیسہ، وقت اور کوشش میں سے زیادہ اہم کیا ؟
اس مرحلے میں انہوں نے مختلف امیدواروں سے یہ سوال کیا کہ ان کے نزدیک پیسہ ، وقت یا کوشش میں سے سب سے زیادہ ضروری کیا ہے- ان کے مطابق جس امیدوار نے پیسے اور سرمائے کا انتخاب کیا اس کی کامیابی کی شرح ان تمام امیدواروں سے زیادہ تھی جو وقت اور کوشش پر انحصار کے قائل تھے- اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ سیاست میں کامیابی کے پہل مرحلے میں سب سے اہم سرمایہ یا پیسہ ہے جو کہ کسی بھی فرد کی کامیابی میں اہم کردار ادا کرتا ہے-
 
حقائق یا جھوٹے وعدے
پارٹی سے منتخب ہونے کے بعد دوسرا مرحلہ کسی بھی عہدے کے لیے انتخاب کا تھا اس مرحلے پر امیدوار سے اس کی حکمت عملی کے حوالے سے سوال پوچھا گیا کہ کامیابی کے لیے وہ عوام کے سامنے سچ کا سہارہ لیں گے یا ان سے وعدے کریں گے- اس موقع پر یہ بات سامنے آئی کہ جو امیدوار لوگوں کے ساتھ جھوٹے سچے وعدے کرتا ہے ان کو یہ یقین دلاتا ہے کہ وہ ان کو مالی فوائد دے گا وہ امیدوار الیکشن ممیں کامیاب ہو جاتا ہے جب کہ جو انسان ان کے ساتھ سچ بولتا ہے انتخابی دور میں پیچھے رہ جاتا ہے-
 
image
 
نتائج
اس سروے کے نتییجے میں دنیا بھر میں سیاست میں وہی لوگ کامیاب ہو رہے ہیں جو کہ پیسے کے زور پر اپنی الیکشن کیمپئين چلاتے ہیں اور ظاہری چمک دمک سے دیکھنے والوں کو متاثر کرتے ہیں- اس کے علاوہ ان کی کامیابی میں سب سے بڑا کردار ان کے جھوٹ کا ہوتا ہے جس کے ذریعے وہ عوام کو سبز خواب دکھاتے ہیں اور عہدے پر آنےکے بعد ان تمام خوابوں کو تعبیر دینا بھول جاتے ہیں- کسی بھی انتظامی عہدے پر فائز ہونے کا پیمانہ امیدوار کا جھوٹ بولنا ہےجو جتنی کامیابی سے جھوٹ بول سکتا ہے وہ اتنا ہی بڑا عہدہ لینے میں کامیاب ہو سکتا ہے-
YOU MAY ALSO LIKE: