بھارتی میڈیا پاکستان کے خلاف غلاظت اُگلنے لگا
(Haseeb Ejaz Aashri, Lahore)
حسیب اعجاز عاشرؔ کہتے ہیں کہ بے وقوف دوست سے عقل مند دشمن بھلا لیکن اگر دشمن ہی عقل سے عاری ہوتو پھر بندہ کہاں جائے؟ کچھ ایسی صورتحال کا پاکستان کو بھی سامنا ہے جس کا ازلی مکار دشمن بھارت میں نہ تو عقل ہے اور نہ کوئی ظرف نام کی چیز۔یہ نفرت سے بھرے اور بغض کے مارے ہمارے دشمن کی خوش بختی ہے کہ ہم امن کا درس دینے والے دین اسلام کے پیروکار ہیں اور امن پسند ملک پاکستان کے باسی بھی، ورنہ دشمن کا ٹھکانے لگانا ہماری جری افواج کیلئے کوئی چٹکی بجانے سے زیادہ کا کام نہیں۔ ہماری اِسی امن پسندی کو بھارت ہربار کمزوری سمجھ لیتا ہے اور ہمیں اندرونی طور پر کمزور کرنے اور دہشت گردی کا نشانہ بنانے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتا۔دراصل مودی سرکارسے پاکستان کے ترقی و استحکام کا سفر برداشت نہیں ہورہا ہے۔سرتاپابدترین دشمنی کے صفات سے اٹے بھارت سے یہ بھی ہضم نہیں ہورہا کہ کیسے دیکھتے ہی دیکھتے اُس کے اشاروں پر پاکستان میں شرپسندی پھیلانے والے را کے ایجنڈ وں کا ایک ایک کر کے قصہ پاک فوج کے ہاتھوں تمام ہورہا ہے،بھارت کو یہ بھی ایک آنکھ نہیں بھا رہا کہ کیسے پاکستان ایف اے ٹی ایف میں اپنے اہداف بغیر کسی مزاحمت کے حاصل کر رہا ہے،بھارت کی ساری چالیں اُلٹی پڑ رہی ہیں اُس کی سمجھ سے بالاتر ہے کہ کیسے تمام تر اوچھے ہتھکنڈے آزمانے کے باوجود پاکستان کا ماہِ ستمبرمیں 73 ملین $ کیسرپلس کیساتھ کرنٹ اکاؤنٹ پہلی سہ ماہی کیلئے 792 ملین $ سرپلس ہوگیا۔ برآمدات 29% بڑھیں جبکہ ترسیلاتِ زر میں 9%اضافہ ہواجبکہ دوسری جانب بھارت کا یہ سوچ سوچ کر بھی حالت کسی پاگل کتے کی مانند ہوچکی ہے کہ اُس نے ایڑی چوٹی کا زور لگا لیا مگر پاکستان کو دنیا میں تنہا کرتے کرتے ہرسفارتی محاذ میں خود تن تنہا کھڑا ہے اور دنیا پاکستان کے ہربیانئے پر آواز میں آواز ملا رہی ہے تعجب کی بات ہے کہ بھارت کو پاکستان کی فکر کھائے جارہی ہے جبکہ اپنے بھیانک کرتوتوں پر کبوتر کی طرح آنکھیں بند کئے بیٹھا ہے۔دنیا آج جان چکی ہے کہ بھارت مکمل طور پر ایک ناکام سٹیٹ ہے جہاں غربت،بے روزگاری، عورتوں کی عصمت دریاں،چوری ڈکیتیاں، خودکشیاں، ننھے منے بچوں سے زیادتیاں،اقلیتوں پر ظلم و ستم،خودکشیاں عروج پر ہیں بلکہ خودساختہ یہ موذی بیماریاں ناسور بن کر بھارتی سالمیت کی جڑوں کو خود بخود دھیرے دھیرے کھوکھلا کر رہی ہیں۔ چند روز قبل امریکی جریدے نے بھی بھارت کا عالمی دہشت گردی کا چہرہ بے نقاب کر کے اقوام عالم کو خبردارکر دیا ہے کہ بھارت کا وجود امنِ عالم کے لئے ناسور اور ڈئنامیٹ کی حیثیت رکھتا ہے۔ یہی وجہ ہے اب بھارت اپنے پاگل پن کی وجہ سے پہلے سے زیادہ خطرناک ہوچکا ہے اور اپنے ہمسائیوں کو کاٹنے کو دوڑ رہا ہے۔لیکن بھارت نے کبھی ماضی کی ناکامیوں سے سبق نہیں سیکھا۔کل بھی ناکام ہوااور آج جس حربوں پر اُتر چکا ہے کل پھر منہ کی کھائے گا اور اِس بار ایسی مار کھائے گا کہ دوبارہ نہ پاکستان کے خلاف زبان چلے گی اور ہاتھ تو درکنار اُنگلی تک اُٹھانے کی سکت باقی نہیں رہے گی۔ اب پاکستان میں اقتدار کی رسہ کشی کے حوالے سے آنے والی خبروں پر جیسے بھارتی میڈیا رپورٹنگ کر رہا ہے یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں کہ وہ اب بھی غلاظت ہی اُگل رہا ہے۔گزشتہ دنوں بھارت کے ٹاپ میڈیا ہاؤسز کی جانب سے کراچی میں پیدا ہونے والی صورتحال پر غیرذمہ دارانہ رپورٹنگ کرتے ہوئے یہ منظر کشی کی جیسے پاکستان میں خانہ جنگی جیسی صورتحال پیدا ہوچکی ہے۔بی بی سی اُردو میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق بھارتی میڈیا یہ پروپیگنڈہ کرتا رہا کہ پاکستان میں حزب اختلاف کی 11 جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک فرنٹ (پی ڈی ایم) کی جانب سے حکومت مخالف تحریک کے تحت کراچی میں جلسے اور اس کے بعد رونما ہونے والے واقعات کے بعد اپوزیشن اور حکومت کے درمیان جہاں ایک جانب چپقلش کا پارہ چڑھتا دکھائی دے رہا تھا وہیں دوسری جانب منگل کی شب ساڑھے دس بجے ٹوئٹر پر ایک اکاؤنٹ سے ٹویٹ کی گئی۔ٹویٹ میں لکھا تھا ’خبروں کے مطابق پاکستان کے چار فوجی اور سندھ پولیس کے ایک سب انسپیکٹر کراچی میں ہونے والی ایک جھڑپ میں ہلاک ہو گئے ہیں۔ غیر مصدقہ خبروں کے مطابق کراچی میں سڑکوں پر ٹینک نظر آئے ہیں۔ایک گھنٹے بعد اسی اکاؤنٹ سے ایک اور ٹویٹ کی گئی جس میں لکھا تھا: ’کراچی کے گلشن باغ علاقے سے بھاری فائرنگ کی آوازیں، پاکستان فوج نے سندھ پولیس کے سپرانٹینڈنٹ محمد آفتاب کو حراست میں لینے کی کوشش کی۔‘پاکستان میں صارفین کے لیے یہ ٹویٹس کافی حیرانی کا باعث تھیں کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں تھا اور اسی حوالے سے متعدد صارفین نے یہ شکایت سوشل میڈیا پلیٹ فارم تک بھی پہنچائی کہ یہ غلط خبر ہے۔لیکن یہ سلسلہ تھم نہ سکا اور رات بھر انڈیا سے تعلق رکھنے والے مختلف اکاؤنٹس سے اسی نوعیت کی ٹویٹس کی جاتی رہیں۔خبر شائع کرنے والوں میں زی نیوز، انڈیا ٹو ڈے، سی این این 18 اور کئی دیگر اداروں کے ٹوئٹر اکاؤنٹس شامل تھے جو کہ ٹوئٹر پر تصدیق شدہ ہیں۔ بھارتی میڈیا پر پاکستان میں خانہ جنگی کی جھوٹی خبر دیکھ کر 1965کی یاد تازہ ہوگئی جب بی بی سی نے غیر پیشہ وارانہ رپورٹنگ کرتے ہوئے یہ تصدیق کر دی تھی کہ بھارت اپنے ناپاک عزائم میں کامیاب ہوگیا اور غلط تصویر جم خانہ سے منسوب کرتے ہوئے یہ بھی کہا گیا کہ بھارتی فوجی لاہور پر قبضہ کرنے کے بعد اپنے جم خانہ میں چائے پیتے ہوئے اپنے خواب کو تعبیر دے رہے ہیں۔ 55سال بعد بھارت نے پھر سیاسی شطرنج میں وہی پتا پھینکا ہے اور نتیجہ بھی وہی نکلے گا کہ چاند پر تھوکا اپنے منہ پر گر ے گا۔کل بھی رسوا ہوا آج بھی رسوا ہوگا کل بھی پسپا ہوا آج بھی پسپا ہوگا۔اب بھی وقت ہے بھارت اپنی قلابازیوں سے باز آجائے ورنہ وہ دن دور نہیں کہ جب بھارت کے بزدل سیاست بھی اپنی جان بچانے کیلئے پاک فوج زندہ باد پاکستان زندہ باد نعرے لگاتے پھریں گے لیکن جب تک اِن عقل کے اندھوں کو سمجھ آنی ہے نہ کسی بھارتی سپاہی کو پناہ ملے گی نہ کسی میجر اور نہ کسی بھارتی جنرل کو محفوظ راستہ اور یوں اِ س بار فنٹاسٹک چائے کا خواب بھی خواب ہی رہ جائے گا۔ بس ضرورت اِس امر کی ہے کہ ہم سیاست سیاست تو کھیلیں مگر دیکھنا ہوگا کہ ہمارے قول و فعل سے ہمارے سکیورٹی اداروں پر کوئی حرف تو نہیں آرہا جو دشمنان وطن کیلئے تقویت کا باعث ہو۔کیونکہ بیرونی اور اندرونی ہر محاذ پر عساکر پاکستان دشمن کے دانت کھٹے کررہی ہیں اور اِن کی حوصلہ شکنی حب الوطنی کا تقاضا ہرگز بھی نہیں۔
|