نیب ایک انتقامی ادارہ

سیاسی مخالفین پر مقدمات کرانے کیلئے نیب ٹھیک لیکن جب اپنی باری آئے تو یہی نیب کالا قانون
واہ رے نواز شریف تیری دوغلی پالیسی

"نیب کالا قانون" ، "نیب نیازی گٹھ جوڑ" ، "نیب جھوٹے مقدمات بنانے والا ادارہ" ، "نیب پگڑیاں اچھالنے والا ادارہ"
یہ سب وہ الفاظ ہیں جو آج کل ہر سیاست دان کی زبان پر ہیں ۔ بلخصوص مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی کے لوگ نیب کا راگ الاپ رہے ہیں ۔ جو لوگ یہ سب کہہ رہے ہیں ان کو وہیں پھانسی پہ لٹکا کہ ان سے یہ سوال پوچھنا چاہیے کہ نیب کی بنیاد کس نے رکھی؟
نیب کو کس مقصد کےلیے بنایا گیا تھا ؟
کس کے خلاف استعمال کرنے کے لیے نیب بنا ؟
یقیناً کوئی اس کا جواب نہیں دے گا ۔
اس کے پس منظر کی بات کرتے ہیں تو نیب وہ ادارہ ہے جس کی بنیاد سابق نا اہل وزیر اعظم نوازشریف نے رکھی ۔ نوازشریف نے سیاسی انتقام اور مخالفوں کو گرانے کے لیے نیب کو بنایا ۔ جس کا سربراہ سیف الرحمن کو بنایا گیا ۔ سیف الرحمن نیب کے چیئرمین اور نوازشریف کے فرنٹ فٹ کے کھلاڑی تھے ۔ سب سے پہلے انہوں نے نوازشریف کے بدترین مخالف آصف علی زرداری کو گرانے کا فیصلہ کیا ۔ انہوں نے زرداری پر کیس کرنے کا فیصلہ کیا ۔ یہ جان آپ کو بہت حیرانی ہو گی کہ آصف زرداری ہر منشیات کا کیس فائل کیا گیا ۔ نوازشریف نے زرداری کو جیل بھجوا دیا ۔ زرداری کو اپنے اوپر بنائے گئے اس کیس پر حیرانی اور دکھ ہوا ۔ جیل میں رہ کر زرداری نے نواز شریف کو پیغام بھجوایا جس میں انھوں نے کہا کہ
"اگر آپ مجھ پر کرپشن یا منی لانڈرنگ کا کیس کرتے تو شاید اتنی تکلیف نہ ہوتی جتنی اس منشیات کے جھوٹے مقدمے پر ہوا ہے یقیناً یہ قابل مذمت ہے"
خیر وقت کی سوئی ایک سی نہیں رہتے ۔ کبھی کے دن بڑے کبھی کی راتیں ۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ نوازشریف کا فیورٹ ادارہ نیب ان کا سب سے بدترین ادارہ بن گیا ۔ وہ مقدمات اور کیسز جو دوسروں پہ بنائے گئے وہ اپنے اوپر بننے لگے تو نیب کالا قانون ہو گیا ۔ واہ رے نواز شریف ، تیری دوغلی پالیسی !
اس سے بڑی بات یہ کہ جب یہ سیاسی مخالفوں کےلیے تھے تو ٹھیک لیکن اب غلط
آخر کیوں ؟
چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال کو چیئرمین بھی نوازشریف نے خود لگایا تھا اور خود ہی ان کی تعیناتی کا نوٹیفیکیشن جاری کیا تھا ۔ اس وقت جاوید اقبال ٹھیک تھے کیونکہ دوسروں پہ مقدمات تھے اب وہی جاوید اقبال غلط ہیں کیونکہ مقدمات پاکستان مسلم لیگ ن اور نوازشریف پہ آگئے ہیں ۔
ان کے اس دوہرے معیار کی انا للہ وانا الیہ راجعون ہی کہا جا سکتا ہے
 

Muhammad Saqib Rehan
About the Author: Muhammad Saqib Rehan Read More Articles by Muhammad Saqib Rehan: 4 Articles with 2097 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.