میاں نوازشریف کی کوئٹہ جلسے میں تقریر

 کوئٹہ سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ (ن)کے قائد نوازشریف نے وزیر اعظم عمران خان سیاسی نابالغ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارا مقابلہ عمران خان سے نہیں ان کے لانے والوں سے ہے ،فارن فنڈنگ کیس تمہیں جیل بھیجے گا ،،دوسروں پر کیچڑ اچھالنا تمہیں نہیں بچا سکے گا ، ٹی وی پر بڑھکیں مارنا اور دھمکیاں دینا تمہیں نہیں بچا سکے گا ،تمہیں اور ہر تمہارے کرپٹ ساتھی کو حساب دینا پڑے گا ،غیر قانونی جبر کی ریاست کی اندھی طاقت نے ریاست کو اپنے شکنجہ میں جکڑ رکھا ہے ،جب تک یہ غیر قانونی شکنجہ رہے گا آپ کے حالا ت بہتر نہیں ہوسکتے، سر کاری اداروں کے افسران اپنے حلف اور آئین سے وفاداری کیجئے ، عوا م کا جذبہ دیکھ کر میرا یقین پختہ ہوگیا ہے انشاء اللہ ، اب ووٹ کی عزت کوئی پامال نہیں کر سکے گا

اتوار کو جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ اتنا بڑا جلسہ دیکھ کر میرا یقین اور بھی پختہ ہوگیا ہے ،انشاء اللہ اب ووٹ کی عزت کوئی پامال نہیں کر سکے گا ،پامال کر نا تو دور کی بات ہے ،انشا اللہ اب ووٹ کی عزت کی طرف کوئی میلی آنکھ سے بھی نہیں دیکھ سکے گا ۔انہوںنے کہاکہ جو جذبہ گوجرانوالہ اور کراچی میں دیکھا وہی جذبہ کوئٹہ میں دیکھ رہا ہوں۔

انہوں نے کہاکہ وقت آگیا ہے کہ ہم اپنی تقدیر بدلنے کیلئے ابھ اٹھ کھڑے ہوں ، اللہ انہی کی مدد کرتا ہے جو اپنی مدد آپ کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ اللہ کا شکر ہے کہ پاکستان کے ہر گوشے کے عوام اپنی قسمت بدلنے کیلئے ایک ہی قافلے کا حصہ بن گئے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ مجھے اپنے دوست میر حاصل بزنجو کی شدت کی یاد آرہی ہے وہ اپنے والد کی طرح جمہوریت کے سچے اور کھڑے علمدار تھے ، ان کی موت ملک و قوم کیلئے بڑا نقصان ہے وہ ہر فورم پر پوری جرات کے ساتھ اپنا موقف پیش کرتے تھے ، اللہ تعالیٰ خاص رحمتوں سے نوازے

انہوں نے کہاکہ محسن داوڑ اورندیم اصغر کو کوئٹہ ائیرپورٹ پر سکیورٹی کے نام پر گرفتار کیا گیا ہے اور کسی نامعلوم جگہ پر منتقل کر دیا گیا ہے، ہم سب اس عمل کی سختی سے مذمت کرتے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ سیکورٹی کے نام پر اس طرح کے اقدامات ہماری ریاست کو پہلے بھی بد نام کرتے رہے ہیں اور آج بھی کررہے ہیں بے افسوس کی بات ہے ۔ انہوںنے کہاکہ بلوچستان پر جو گزرتی رہی ہے وہ ایک نہایت افسوس ناک کہانی ہے ، مری ، بگٹی ، بزنجو اور دیگر قبائل کے ساتھ جو سلوک کیا جاتا رہا اور اب تک ہورہاہے وہ ہم سب کیلئے انتہائی دکھ اور رنج کا باعث ہے۔

انہوں نے کہاکہ غداری کے لیبل ہر ایک شخص کے ماتھے پر چسپاں کر دیا گیا جس نے سر اٹھا کر بات کر نے کی کوشش کی جس کے ظلم و ستم کے خلاف احتجاج کیا ، وہ صرف اس لئے باغی اور غدار قرار پائے انہوں نے آئینی حقوق کیلئے آواز اٹھائی ، کچھ قتل ہوگئے ، کچھ ہمیشہ کیلئے لاپتہ ہوگئے ان کی قبروں تک کوئی نام و نشان نہیں ہے، گم شدہ افراد کا مسئلہ آج بھی ہے ، ہمارے وطن کے لوگ آج بھی اٹھائے جارہے ہیں ،کچھ کا پتہ نہیں کہ انہیں آسمان کھا گیا یا زمین نکل گئی اور جب ان کے لواحقین کو دیکھتا ہوں تو بے حد تکلیف ہوتی ہے

نوازشریف نے کہاکہ کب تک یہ سب کچھ جاری رہے گا ، کب تک یہ طاقت اپنوں کے خلاف ہوتی رہے گی ، کب ہم اپنے لوگوں پر بغاوت اور غداری کے الزامات لگاتے رہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کے بڑے صوبے کے لوگوں کی زندگی کس طرح گزر رہی ہے ان کو کونسی مشکلات کا سامنا ہے ، نوازشریف اچھی طرح جانتا ہے مجھے یہ بھی معلوم ہے کہ موجودہ حکومت کی نا اہلی اور عوام دشمنی کی وجہ سے مہنگائی نے عوام کیلئے دو وقت کی روٹی مشکل بنا دی ہے ، چینی 110روپے کلو ،آٹھا 70سے بھی زیادہ روپے کلو تک جا پہنچا ہے ، نان بائی ہڑتال کررہے ہیں کہ روٹی تیس روپے بیچنے کی اجازت دی جائے

انہوں نے کہاکہ سارا دن محنت کر نے کے بعد محنت کش دو وقت کی دو دو روٹیاں بھی کھائے تو مہینے کے 3600روپے خرچ کر نا پڑتے ہیں اگر گھر میں چھ افراد ہیں تو صرف روٹی پر 21000روپے کہاں سے لائے چینی ، گھی ، دالیں اور سبزیوں کی قیمتیں آسمان پر پہنچ چکی ہیں دوائیوں کی قیمتیں بھی بڑھ چکی ہیں اور لوگوں کو سمجھ نہیں آتی کہ دوائی لینے کے بعد باقی اخراجات کہاں سے پورے کریں

نوازشریف نے کہاکہ غربت میں اضافے کی وجہ سے لوگ اپنے بچوں کو موت کے منہ میں جاتے ہوئے دیکھتے ہیں مگر دوائی خریدنے کی طاقت نہیں رکھتے اس طرح کے پاکستان میں طرح رہتے ہیں ، آج کسان بد حال ہے ، زراعت تباہ ہوگئی ہے ، صنعتیں تباہ ، کاروبار تباہ ، روز گار تباہ ، پورا ملک تباہی کے دہانے اتار دیا گیا ہے، کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ ہم دیکھتے دیکھتے اس حال کو کیوں پہنچے کیوںچینی اور آٹا اتنا مہنگا ہوا اور کیوں مہنگائی بے قابو ہوگئی ، اچھے کھاتے پینے والے لوگ آج مشکلات کا شکار ہے ،کیوں ترقی کرتا ہوا اور آگے بڑھتا ہوا پاکستان برباد کر کے رکھ دیا گیا ہے کیوں پاکستانی روپیہ نیپالی اور افغانی کرنسی سے بھی نیچے آگیا ہے ، کیوں کارخانے لگنا بند ہوگئے ، کیوں سڑکیں ، موٹر ویز بننا بند ہوگئیں ، کیوں پاکستان دنیا میں تنہا رہ گیاہے ، کیوں بھارت میں کشمیرکو ہڑپ کر نے کی جرات ہوئی اور کیوں ہمارے برادر اسلامی ملک بھی ہم سے دور ہوگئے ، کیوں سعودی عرب جیسا مخلص ترین دوست ہم سے ناراض ہوگیا ہے اس کا سیدھا سادہ جواب یہ ہے کہ چند لوگوں کو اپنے ذاتی مفادات اور اختیارات ، آپ کی آزادی اور خوشحالی سے زیادہ عزیز ہیں

انہوں نے کہاکہ آئین اور قانون ان مٹھی بھر لوگوں کے مذموم عزائم کے آڑے آتے ہیں ، نوازشریف ان لوگوں کو اچھا نہیں لگتا کیونکہ وہ آپ کا منتخب نمائندہ ہے ،اور آپ کے ووٹ پر کسی اورکا اختیار تسلیم نہیں کرتا ، وہ کسی سے ڈکٹیشن نہیں لیتا،وہ آئین شکنی بر داشت نہیں کرتا تو فیصلہ ہوا کہ نوازشریف کو نکالو اور لا حاصل تحقیقات اور مقدمات پر قومی خزانے کے اربوں روپے ڈبو کر بھی نوازشریف پر ایک ڈھیلے کی کرپشن نہ ملی تو کہا اس کے بیٹے سے تنخواہ نہ لینے کے جرم میں نوازشریف کو نکال دو ، اس کو عمر بھر کیلئے نا اہل کر دو ، مسلم لیگ (ن)کی صدارت سے بھی نکال دو، اس کے بھائی شہباز شریف ، بیٹی مریم ، حمزہ شہباز شریف اور سارے خاندان اور ساتھیوں کو جیل میں ڈال دو ، نوازشریف کو نمونہ عبرت بناتے بناتے ہوئے انہوںنے پاکستان اور آپ سب کو نمونہ عبرت بنادیا

انہوں نے کہاکہ اس مقصد کیلئے انہوںنے الیکشن سے پہلے لوگوں کو پی ٹی آئی میں شامل کرایا ، پھر جتوانے کیلئے الیکشن کے دن شرمناک ڈرامہ رچایا ، پولنگ ایجنٹوں کو نکا ل باہر کیا ، آر ٹی ایس بند کرایا ، رات کی تاریکی میں اپنی پسند کے نتیجے بنا کر چار دن تک مرضی کے نتائج جاری کرتے رہے ، تاریخ کی سب سے بد ترین دھاندلی کر کے نالائق اور نا اہل شخص کو وزیر اعظم کی کرسی پر بٹھا دیا تاکہ وہ ان سے جرائم پر سوال نہ اٹھائے بلکہ ان کے اشاروں پر کرتب دکھاتا رہے یہاں سے ملک کی تباہی اور بربادی کا سلسلہ شروع ہوا جو بڑھتا ہی چلا جارہاہے

انہوں نے کہاکہ چند لوگوں کے ذاتی مفادات کی قیمت آپ کو اور آپ کے بچوں کو ان حالات اور بھوک و افلاس سے چکانی پڑ رہی ہے ۔انہوںنے کہاکہ آپ عزت اور غیرت والے لوگ ہیں ، بلوچ اور پختون اپنی شاندار روایات رکھتا ہے انہوںنے کہاکہ آپ نے دیکھا کہ کراچی کے عظیم الشان جلسے سے گھبرا کر ان لوگوں نے اندھرے میں کراچی کے ہوٹل کے کمرے کا دروازہ توڑا اور داخل ہوگئے جس میں مریم نواز شریف اور کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر ٹھہرے ہوئے تھے ، کیا اب یہ لوگ اس پستی میں گر گئے ہیں نہ کوئی اخلاق باقی رہا اور نہ ہی کوئی تہذیب اور نہ روایات اور نہ قدریں

انہوں نے کہاکہ یہ کوئی معمولی واقعہ نہیں ہے مجھے ان لوگوں پر حیرت ہے جو اعلیٰ اخلاقی اقدار کی باتیں کرتے ہیں ، مائوں ، بہنوں اور بیٹیوں کی عزت کی بات کرتے ہیں لیکن اب بھی اس حکومت کا حصہ ہے جس نے یہ سیاہ ترین واردات کی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ کراچی کے اس واقعہ نے میری بات کو عملی طورپر ثابت کر دیا ہے کہ ریاست کے اوپر ایک اور ریاست مسلط ہو چکی ہے ، اس غیر آئینی ، غیر قانونی جبر کی ریاست کی اندھی طاقت نے ریاست کو اپنے شکنجہ میں جکڑ رکھا ہے جب تک یہ غیر قانونی شکنجہ رہے گا آپ کے حالا ت بہتر نہیں ہوسکتے

انہوں نے کہاکہ سندھ وفاق کی ایک اہم اکائی ہے ایک خود مختار صوبہ ہے وہاں منتخب حکومت ہے ، ایک منتخب وزیراعلیٰ ہے ،وہاں آئینی اتھارٹی ہے لیکن اس کارروائی کی خبر کسی کو نہیں کہ رات کو کس نے آئی جی پولیس کو اغواء کیا ، کس نے ایڈیشنل آئی جی کو اغواء کیا یہ اتھارٹی کس کے پاس تھی ، وہ کس کی طاقت سے ایف آئی آر کٹواتا ہے ، کس کے حکم پر چادر اور چار کا تقدس پامال کیا جاتا ہے ، کس کے حکم پر بیڈ روم کے دروازے توڑے جاتے ہیں اگر وزیر اعلیٰ کو بھی اس کی خبر نہیں تو اس سے بڑا صوبے میں حکمران کون ہے جو اس طرح کے حکم دیتا ہے اور من مانی کرتا ہے

انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم اسی غیر آئینی حکمرانی کے خلاف اٹھی ہے ، ریاست کے اوپر ریاست کی اس بیماری کے خلاف اٹھی ہے جس نے پاکستان کو اندر اور باہر سے کھوکھلا کر کے رکھ دیا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ یہ تحریک کسی ادارے کے خلاف نہیں بلکہ پاک فوج کے مقدس ادارے کی طاقت کواپنے مفادات کیلئے استعمال کر نے والے کرداروں کے خلاف ہے

انہوں نے کہاکہ نیچے سے اوپر تک ادارے کے بہادر فرزندوں کو ان کر داروں کے مقاصد کا کچھ پتہ ہی نہیں ہوتا ، کچھ علم ہی نہیں ہوتا وہ اپنے ڈسپلن میں بندھے رہتے ہیں وہ تو ملک و قوم کی حفاظت کی لگن میں دن رات ایک کرتے ہیں لیکن ان سے معصومیت اور انجامے میں ایسے کام لئے جاتے ہیںجس کا نتیجہ قوم کو بڑے نقصانات کی شکل میں بھگتنا پڑتا ہے

انہوں نے کہاکہ طریقہ واردات یہ ہے کہ چند لوگ اپنے گھنائونے مقاصد پورے کر نے کیلئے قانون توڑتے ہیں ، آئین توڑتے ہیں ، ملک اور قوم کو نقصان پہنچاتے ہیں لیکن خود کوبچانے کیلئے نام ادارے کا استعمال کرتے ہیں جبکہ حقیقت میں ادارے کا اس میں دور دور کا واسطہ نہیں ہوتا اس کے باوجود بدنامی ادارے کی ہوتی ہے ،اس لئے نام لیکر ایسے کر داروں کو بے نقاب کرتا ہوں تاکہ ان کی سیاہ کاریوں کا دھبہ میرے ملک کے اداروں پر نہ لگے

انہوں نے کہاکہ کارگل میں ہمارے سینکڑوں جانبازوں کو شہید کروانے اور دنیا بھر میں پاکستان کو رسوا کر نے کا فیصلہ ادارے کا نہیں تھا ، چند مفاد پرست کا تھا ،ان لوگوں نے صرف ادارے کو ہی نہیں بلکہ ملک و قوم کو ایک ایسی جگہ جنگ میں جھونک دیا جس سے کوئی فائدہ حاصل ہو ہی نہیں سکتا تھا ،وہ لمحہ انتہائی تکلیف دہ ہے ۔انہوں نے کہاکہ کارگل آپریشن کے پیچھے وہی کر دار تھے جنہوں نے اپنے ان گھنائونے جرائم پر پردہ ڈالنے اور سزائوں سے بچنے کیلئے بارہ اکتوبر 1999ء کو بغاوت کی اور مارشل لاء نافذ کیا ، یہ پرویز مشر ف اور اس کے چند ساتھی تھے جنہوںنے ادارے کو اپنے مذموم مقاصد کیلئے استعمال کیا بلکہ بدنام کیا ، ہاں ان لوگوں کو بری الذمہ قرار نہیں دونگا جنہوںنے خلاف قانون آرڈر کی تعمیل کی ،جنہوں نے وزیر اعظم ہائوس کے جنگلے پھلانگے ، جنہوں نے منتخب وزیر اعظم کو گرفتار کر کے ایک ناجائز فوجی حکومت کی راہ ہموار کی ، غیر قانونی حکم کی تعمیل کر کے وہ بھی اتنے ہی بڑے مجرم ثابت ہوئے جتنا حکم دینے والے

انہوں نے کہاکہ انہی لوگوں نے محب وطن اکبر بگٹی کو شہید کیا ، انہی لوگوں کو محترمہ بے نظیر نے اپنی شہادت سے قبل لکھے گئے خط میں اپنی موت کا ذمہ دار ٹھہرایا ، انہی لوگوں نے بلوچستان اور سندھ میں ہمارے فضائی اڈے غیروں کے ہاتھوں میں گروی رکھے جہاں سے ڈرون اڑتے تھے ، انہی لوگوں نے بارہ مئی کو کراچی اور لال مسجد سے قتل عام کروائے ،ہمارے غیرت مند بلوچ بھائیوں اور بہنوں کی محرومیوں کے ذمہ دار بھی یہی لوگ ہیں

انہوں نے کہاکہ پرویز مشرف کے ذاتی اکائونٹوں میں اربوں روپے کا کیش پڑا ہے اور ثبوت بھی موجود ہیں لیکن نیب یا عمران خان کسی میں جرات نہیں کہ کوئی کارروائی عمل میں لائی جاسکے اسی طرح ہماری منتخب حکومت کیخلاف سازشوں کا جال بننے کیلئے دھرنے کروائے گئے اور انتخابات میں دھاندلی کروائی گئی اور ایک نا اہل شخص کو ملک پر مسلط کر نے کا فیصلہ بھی ادارے کا نہیں تھا بلکہ چند کرداروں کا تھا

انہوں نے کہاکہ یہی وقت پیشہ وارانہ اور دفاعی امورپر صرف کیا ہوتا تو کشمیری بہن بھائی کبھی ان مسائل سے دو چار نہ ہوتے جن سے آج دو چار ہیں ۔نوازشریف نے کہاکہ عمران خان سیاست کے میدان میں نابالغ ہیں ،ہمارا آپ کے ساتھ مقابلہ ہے ہی نہیں ،ہمارا مقابلہ آپ کے لانے والوں کے ساتھ ہے لیکن یہ مت سوچنا کہ تم بچ جائو گے ۔ انہوںنے کہاکہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کا این آر او تمہیں نہیں بچا سکے گا نہ علیمہ خان کو بچا سکے گا ،تم جس کے پیچھے چاہے چھپو ،فارن فنڈنگ کیس تمہیں جیل بھیجے گا ، چینی اور آٹا میں اضافے سے نقصان کا ایک ایک روپے کا حساب دینا ہوگا ،زمان پارک کے کروڑورں کی نئی تعمیر لاگت کا حساب دینا ہوگا ، بنی گالا کی منی ٹرین دینا ہوگی ،دوسروں پر کیچڑ اچھالنا تمہیں نہیں بچے سکے گا ، ٹی وی پر بڑھکیں مارنا اور دھمکیاں دینا تمہیں نہیں بچا سکے گا ،تمہیں اور ہر تمہارے کڑپ ساتھی کو حساب دینا پڑے گا

انہوں نے سرکاری افسران سے کہاکہ یہ آپ کا اپنا ملک ہے جس کیلئے جان دینے سے بھی دریغ نہیں کرتے ،آپ نے جہاں اس کی حفاظت کا حلف اٹھایا ہے وہاں اتنا ہی اہم آئین کی تابعداری کا حلف اٹھایاہے جہاں آئین اور قانون شکنی شرورع ہو جاتی ہے ،وہاں ظلم کا دور شروع ہو جاتا ہے جب آپ کسی فرد واحد اور مفاد پرست ٹولے کیلئے آئین توڑنے کے مرتکب ہوتے ہیں وہاں آپ خود اپنی قوم اور ملک کو آئین شکنوں کے رحم وکرم پر چھوڑ رہے ہوتے ہو ، آپ آئین اور حلف داری سے وفا کیجیے ، انہوںنے کہاکہ سول سرونٹ کے لوگوں کو کہتا ہوں کہ زمانہ بدل رہا ہے ،کسی کیلئے قانون اور آئین توڑ کر بچ نکلنا مشکل سے مشکل تر ہوتا جارہاہے، آپ نے دیکھا سندھ پولیس افسران نے چند لوگوں کے غیر قانونی رویوں پر احتجاج کر کے نہ صرف انکے عزائم اور پورے نہیں ہونے دیئے بلکہ اپنے لئے عزت بھی کمائی ، سندھ کے پولیس افسر صاحبان کو سیلوٹ کرتا ہوں ، آپ کو بلا خوف اپنی ذمہ داریاں قانون کے مطابق ادا کر نی چاہئیں

انہوں نے عوام سے کہاکہ پاکستانی فوج آپ کی اپنی ہے ان کو عزت دیجئے ، انہیں محبت دیجئے لیکن معاملہ جب آئین کی بالادستی ہو ، جب معاملہ قانون کی حکمرانی کا آجائے تو وہاں کوئی سمجھوتہ نہ کیجئے ۔ انہوںنے کہاکہ پر امن احتجاج آپ کا آئینی حق ہے جس سے آپ کو کوئی محروم نہیں کرسکتا ، آزادی اظہار آپ کا آئینی حق ہے جو آپ سے کوئی نہیں چھین سکتا ، ووٹ اور حکومت سازی آپ کا بنیادی حق ہے جو اس حق کو چھینے وہ آپ کا حال اور مستقبل چھینے کا مرتکب ہوتا ہے وہ آمر ہے وہ غاصب ہے اور آئین شکن ہے آپ اپنے حق کو استعمال کیجئے کسی مفاد پرست ٹولے یا مٹھی بھر لوگوں کو اپنی آنے والی نسلوں کی تقدیر کے ساتھ کھلواڑ کر نے کی اجازت مت دیجئے اگر آج آپ نے اپنے حقوق کو حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کر لی تو انشاء اللہ آپ اپنے حالات سنوار لینگے

انہوں نے کہا کہ عمران خان کی بیساکھیوں پر کھڑی حکومت کو انجام تک پہچانے کا وقت آگیا ہے ، ہم ان تمام لوگوں سے جواب طلب کریں جنہوں آئین اور قانون کے ساتھ کھلواڑ کر کے آپ کو ان حالات سے دو چار کیا ہے
 

Mian Khalid Jamil {Official}
About the Author: Mian Khalid Jamil {Official} Read More Articles by Mian Khalid Jamil {Official}: 361 Articles with 334668 views Professional columnist/ Political & Defence analyst / Researcher/ Script writer/ Economy expert/ Pak Army & ISI defender/ Electronic, Print, Social me.. View More