للن بہاری کی چوپال میں کر کلن تیواری نے پرنام کیا اور
ایک طرف کونے میں اپنا کیمرہ اسٹینڈ پر لگا دیا ۔
جب ساری بھیڑ چھٹ گئی تو للن نے پوچھا کیوں تیواری جی کیا بات ہے آج کچھ
بولے ہی نہیں خاموش بیٹھے رہے خیریت تو ہے؟
اپنا کیمرا چلا کر کلن بولا کیا بتائیں بہار کیسیاست میں کیا ہورہا کچھ
سمجھ میں نہیں آرہا اس لیے آپ کے پاس آگئے اور بھگوان قسم وہی سب سوچتے
رہے ۔
ارے بھائی اس میں چنتا کی بات ہے خیر ہمیں بھی تو بتاو کہ تم کیا سوچتے ہو؟
للن بھیااکیا بتائیں کہ ہم کیا کیا سوچتے ہیں ۔ گجراتی ہنومان کو تو آپ
جانتے ہی ہیں۔ یہ سمجھ لو کہ مودی جی کے ان کے انٹرویو نے ہمیں کنفیوز
کردیا ہے ۔
جی ہاں بھائی، امیت شاہ کو کون نہیں جانتا اور انٹرویو تو میں نے بھی
دیکھا۔ اس میں ایسی کیا بات تھی جو تم کنفیوز ہوگئے؟
آپ سب سمجھ لیتے ہیں اسی لیے آپ کی سیوا میں حاضر ہوا ہوں یہ بتائیے کہ
آخرشاہ جی کا اپنے بہاری ہنومان سےکیا جھگڑا ہے ؟
پردھان جی کا بہاری ہنومان کب سے پیدا ہوگیا ؟ وہ کون ہے ہم نہیں جانتے ۔
اس کے بارے میں آپ کو بتا نا پڑے گا ۔
ارے وہی اپناچراغ پاسوان جو سینہ چیر کر مودی جی کو دکھانے پر تلا ہوا ہے۔
ابھی ابھی یتیم ہوا ہے بیچارہ پھر بھی کسی کو اس پر رحم نہیں آتا؟
بھیا ایسا ہے یہ اپنے نتیش کمار کا کمال ہے ۔ فی الحال بی جے پی کے لیے
اپنا سشاسن بابو مہابھارت کا دشاسن بناہواہے ۔
جی ہاں میں یہ بھی پوچھنا چاہتا تھا کہ شاہ جی بار بار یہ کیوں کہہ رہے ہیں
کہ بی جے پی سےزیادہ نشستیں جیت جائے تب بھی نتیش ہی وزیر اعلیٰ رہیں گے؟
اس کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں ۔ مثلاً امیت شاہ کو اندازہ ہوگیا ہو گا کہ بی
جے پی کی حالت پتلی ہے اور اسے جے ڈی یو سے کم سیٹیں ملنے والی ہیں۔
سمجھ گیا اور اگر قسمت سے مل جائیں تو اسے انتخابی جملہ کہہ کر مکر بھی تو
سکتے ہیں؟ جیسے مہاراشٹر میں بدل گئے لیکن دوسری وجہ کیا ہوسکتی ہے؟
ارے بھائیبہار کے اندر بی جے پی کے پاس اتنے سال حکومت میں رہنے کے باوجود
بھی کوئی مقبول عام چہرہ کہاں ہے؟
کیوں نہیں ہے۔ سشیل کمار مودی پچھلے پندرہ سال کے اندر گیارہ سال سے نائب
وزیر اعلیٰ ہیں ۔ نتیش کی تعریف سے ان پر کیا گزرتی ہوگی ؟
آج تک چینل کا حالیہ سروے کہتا ہے کہ وزیر اعلیٰ عہدے کے لیےنتیش کے حامی
۳۱ فیصد ہیں اور صرف ۴ فیصد لوگ سشیل مودی کے نام لیوا ہیں ۔
یہ تو بڑے شرم کی بات ہے کہ بی جے پی والے بھی انہیں وزیر اعلیٰ کے طورپر
نہیں دیکھتے خیر تیجسوی یادو کا کیا حال ہے ؟
وہ تو مقبولیت میں نتیش کے قریب ۲۷فیصد پر پہنچ گیا ہے بلکہ چراغ پاسوان
بھی سشیل کمار مودی سے زیادہ مقبول ہے۔
جی ہاں اگر یہی حالت ہے تب بھی امیت شاہ جیسے چانکیہ کا نتیش کے آگے
ہتھیار ڈال دینا سمجھ میں نہیں آتا ؟
ہوسکتا ہے بی جے پی کی مانند نتیش نے بھی اس کے خلاف ثبوت اکٹھا کرلیے ہوں
اور اسے بلیک میل کر رہا ہو کیونکہ خود اس کے ساتھ بھی تو یہی ہوا تھا۔
ہاں بھائی للن کچھ بھی ہوسکتا ہے ۔ نتیش ہے بہت چالاک آدمی ! وہ کچھ بھی
کرسکتا ہے
اس کو اپنے بہار میں نہلے پہ دہلا ہی کہتے ہیں ۔
اچھا لیکن اب اس بیچارے چراغ کا کیا ہوگا ؟ کہیں اس الیکش میں گل ہی نہ
ہوجائے؟ ؟
بھائی دیکھو کمل نے تو طلاق دے کر اسے بجھا ہی دیا ۔ ابچراغ پاسوان اپنے
رام سے مایوس ہوکر تیجسوی کے لالٹین سے روشنی لینے کے چکر میں ہیں ۔
منہ میں رام بغل میں چھری تو سنا تھا لیکن دل میں رام ہاتھ میں لالٹین کبھی
نہیں سنا ؟
اوہو تیواری لالٹین ابھی ہاتھ نہیں لگی ہے اسے تھامتے ہی سینے کے اندر لالو
کی مورت بس جائے گی۔ اس ہندوستانی سیاست میں کچھ بھی ہوسکتا ہے۔
جی ہاں، جب مودی ہے تو ممکن ہے پھر لالو ہو تب کیا نا ممکن ؟
چلیے مان لیا لیکن سشانت سنگھ کے بہانے تو امیت شاہ نے اس بار ارنب کی بھی
بینڈ بجا دی ۔ یہ کیا چکر ہے؟
دیکھو تیواری وہ بھی چراغ کی طرح اندر والی اور باہر والی کا جھگڑاہے ۔
نتیش اور چراغ کا فیملی میٹر تو سبھی جانتے ہیں ۔ دو سوتن کے جھگڑے میں
شوہر یعنی بی جے پی کا جینا حرام ہوگیا لیکن ارنب کا کیس سمجھ میں نہیں
آیا۔
بھائی کلن ایسا ہے کہ 2014کے انتخاب سے پہلے بی جے پی نے سی این این آئی
بی این سے بیاہ رچایا اور اس کا نام بدل کر نیوز 18 رکھوا دیا ۔
جی ہاں وہ تو پتہ ہے کہ مکیش امبانی بڑا بھاری نان نفقہ ادا کر کے راجدیپ
سردیسائی کا پتہ کاٹا تھا ۔
بہت صحیح لیکن اقتدار میں آنے کے بعد بی جے پی والے ریپبلک نام کی تیز
طرار بیوی لے آئے اور 2019 کا انتخاب اس کے کیبرٹ ڈانس سے جیتا ۔
یہ بھی صحیح ہے اور اس کو ادھو ٹھاکرے کے عتاب سے بچانے کے لیے راتوں رات
کورٹ کھلوا کر پیشگی ضمانت بھی دلوادی ۔
بابری مسجد پر اپنا من مانا فیصلہ کرانے والے اپنے محبوب کے لیے اتنا بھی
نہیں کرسکتے ؟
جی ہاں لیکن اب وہ پرانی بات ہے تم نے نہیں دیکھا پچھلے ہفتہ سپریم کورٹ نے
ارنب کو دھتکار کر ہائی کورٹ کا راستہ دکھا دیا ۔
تو کیا اس کا مطلب ہے کہ اب یہ نئی دلہن اپنے شوہر کی نظر سے سے گر گئی ہے
اس لیے اسے عدالت کی حمایت بھی نہیں مل سکی ہے؟
جی ہاں ارنب آپے سے باہر ہوچکا ہے اور ٹی آر پی معاملے میں رنگے ہاتھ
پکڑا بھی گیا ہے۔ اس لیے اب وہ سرمایہ کے بجائے اب بوجھ میں بدل گیا ہے۔
تو کیا بیوی شادی کے بعد موٹی یا بھدی ہوجائے تو اسے چھوڑ دیا جائے ۔
ہاں بھائی کلن ، سیاست میں تو یہی ہوتا ہے کہ استعمال ختم تو رشتہ منقطع ۔
کل کے دوست آج دشمن بن جاتے ہیں ۔
آپ کی بات درست ہے للن جی ، یہی تو ادھو ٹھاکرے اور بی جے پی کے درمیان
ہوا ۔
جی ہاں یہاں پیار نہیں ہوتا۔ یہ سب مطلب کے یار ہوتے ہیں ۔
اچھا ، اب سمجھ میں آیا کہ نیوز ۱۸ نے اپنے یہاں امیت شاہ کو بلا کر
ریپبلک کا پتہ کیوں کاٹا۔
جی ہاں یہ سمجھ لو کہ بڑی بہو نے گویا موقع پاکر چھوٹی والی سے انتقام لے
لیا۔
اچھا یہ بتائیے کہ آخر ارنب نے بھگوا دھاری یوگی کا کیا بگاڑا جو انہوں نے
ٹی آر پی کا معاملہ سی بی آئی کے حوالے کردیا؟
اوہو کلن وہ تو ارنب کو ممبئی پولس کے چنگل سے چھڑانے کی ایک چال تھی تاکہ
سی بی آئی اسے اپنے ہاتھ میں لے کر معاملہ رفع دفع کردیا جائے ۔
اچھا تو کیا یوگی کے آشیرواد سے ارنب اب بچ جائے گا؟
جی نہیں مہاراشٹر سرکار نے اپنے ایک فیصلے سے کر اس سازش کو ناکام کردیا
ہے۔
اچھا وہ کیا ہے للن بھیا؟
مہاراشٹر کی حکومت نے سی بی آئی کو دی گئی عمومی اجازت ختم کردی ہے اس لیے
جب ریپبلک کے بارے میں اجازت نہیں دی جائے گی ۔
ارے ! نہلے پہ دہلا تواسے کہتے ہیں لیکن اس میں تو مرکزی حکومت اور سی بی
آئی دونوں کی توہین ہے۔
جی ہاں سو تو ہے لیکن یہ ان کے اپنے ہاتھوں کی کمائی ہے۔ آپ کسی کو دیوار
سے لگا دیں تو وہ پلٹ کر جھپٹا نہ مارے یہ کیسے ہوسکتا ہے؟
خیر للن بھیا چھوڑئیے ارنب تو گیا لیکن اب یہ بتائیے کہ بیچاری کنگنا کا
کیا ہوگا ؟
جو معاملہ ارنب کے ساتھ ہوا وہی اس کی بہن یعنی کمل کی سالی کنگنا کے ساتھ
کیا جائے گا ۔
میں نہیں سمجھا ؟ ارنب کے بارے میں تو کہا گیا کہ ٹی آر پی کے لیے کسی کی
موت پر سیاست ٹھیک نہیں ؟ اب کنگنا سے کیا کہا جائے گا؟
مجھے تو لگتا ہےبہت جلد اس کے انگنا سے وائی پلس سیکیورٹی غائب ہوجائے گی
کیونکہ وہ بھی کچھ زیادہ ہی اچھل کود کرنے لگی ہے۔
اچھا للن بہاری اب یہ بتائیں کہ یہ اپنے بھگت سنگھ کوشیاری کا کیا معاملہ
ہے ۔ اس ضعیف آدمی کو امیت شاہ نے کیوں ڈانٹ پلا دی ۔
ارے بھائی وہ ان کے اپنے سنگھ پریوار کے اندر کی بات ہے اسے چھوڑ دو۔
نانایہ نہیں چلے گا۔ ابھی تک تو آپ اندر والی، باہر والی سوتنوں کے ساتھ
سالی تک پہنچ گئے اور اب کنی کاٹ رہے ہیں۔ یہ ٹھیک نہیں ہے۔
بھائی کلن تیواری یہ سمجھ لو کہ جیسے ہر گھر میں ایک تاؤ ہوتا ہےجو موقع
بے موقع الٹی سیدھی ہانکتاتا رہتا ہے یہی معاملہ کوشیاری جی کا ہے۔
وہ تو ٹھیک ہے لیکن ان کا مطالبہ تو جائز تھا کہ جب شراب خانے اور ہوٹل کھل
گئے تو عبادتگاہوں پر پابندی کیوں ہے؟
دیکھو کلن یہاں تک تو کوشیاری جی پٹری پر تھے لیکن پھر بہک گئے لگتا ہے
لگتا ہے خط لکھنے سے قبل انہوں نے بھی شراب خانے کے کھلنے کا فائدہ اٹھا
لیا ۔
اچھا وہ کیسے ؟
ہوا یہ کہ انہوں نے ادھو ٹھاکرے کی کمزوری کو سیکولرزم اور ہندوتوا کا
مہایدھ بنا دیا حالانکہ وہ دستوربھی سیکولر ہےجس کی قسم لےکر وہ گورنربنے
ہیں۔
چلیے مان لیا لیکن وہ دوسرا مسئلہ کیا ہے جن کا آپ ذکر کررہے تھے ؟
وہ ایسا ہے کہ بھگت سنگھ کوشیاری مہاراشٹر کے ساتھ ساتھ گوا کے بھی گورنر
ہیں وہاں بھی عبادتگاہیں بند ہیں لیکن انہوں نے گوا کے گورنر کو خط نہیں
لکھا
یہ تو بہت غلط بات ہے لیکن اتنی بڑی حماقت اس تاو نے کیسے کردی ؟
ارے بھیا حماقت بڑی یا چھوٹی نہیں ہوتی لیکن اس تفریق امتیاز میں حماقت کے
بجائے شرارت کارفرما ہے ۔
اچھا وہ کیسے؟
وہاں گوا میں بی جے پی کا وزیر اعلیٰ ہے اگر کوشیاری جی اس کے خلاف ہوشیاری
دکھاتے تو انہیں ممبئی سے دہرا دون بھیج دیا جاتا اسی لیے ! کیا سمجھے ؟
سمجھ گیا ۔ سب سمجھ گیا لیکن اس بڑھاپے میں وہ اپنے شہر جاکر اڈوانی جی کی
مانند آرام فرمائیں تو کیا حرج ہے؟
وہاں بھی ایک مشکل ہے۔ انہیں وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے جو گھر ملا تھا اس کو
انہوں نے نہ خالی کیا اور نہ اس کا کرایہ ادا کیا۔
وہاں تو ان کی اپنی صوبائی سرکار ہے اس لیے کیا فرق پڑتا ہے؟
سو تو ہے لیکن وہاں بھی کچھ پنگا ہے کیونکہ اس گھر کا کرایہ وصول کرنے کے
لیےسرکاری محکمہ عدالت میں پہنچ گیا ۔
ہاں تو کیا ہوا۔ عدالت نے کرایہ ادا کرنے کے لیے مہلت دے دی ہوگی ۔
جی ہاں ، اس نے پچھلے سال مئی میں ۶ ماہ کی مہلت دی اور اب 6 بجائے 16ماہ
ہوچکے ہیں یہ حضرت عدالت کو بھی خاطر میں نہیں لاتے۔
اچھا تو کیا یہی ہندوتوا ہے یعنی رام نام جپنا پرایا مال اپنا۔
جی ہاں لیکن اب عدالت نے پھٹکار لگا دی ہے ، ممکن ہے وہ عار محسوس کرکے
کرایہ ادا کردیں ۔
اچھا اب سمجھ میں آیا کہ یہ بزرگ ہستی کیوں واپس نہیں جانا چاہتی ۔ لگتا
ہے یہ وہاں پر اپنے ہی لوگوں کو ناراض کرچکے ہیں۔
مجھے بھی یہی لگتا ہے کہ یہ جھگڑالو آدمی اپنے پرائے سب سے لڑتا بھڑتا ہے۔
ہاں تو للن بہاری جی یہ آپ کاتو اچھا خاصہ انٹرویو ہوگیاتو میرے موبائل
میں اسے شوٹ ہو گیا ۔ لائیے اس کا معاوضہ دیجیے۔
کیا! میں دوں معاوضہ ؟ یہ تو تمہیں دینا چاہیے انٹرویو تم نے لیا ہے ۔
یہ کل یگ ہے پنڈت جی اس میں شاعر چائے پلا کر شعر سناتاہے اورشاہ پیسے دے
کر انٹرویو نشر کراتا ہے ۔
ہاں بھائی میں تو بھول ہی گیا تھا۔ آئندہ ایسی غلطی نہیں کروں گا مگر اس
بار پیسے بھی نہیں دوں گا ۔ تم چاہو تو نشر نہ کرو۔
کلن ہنس کر بولا بھائی میں تو مذاق کررہا تھا ۔ ہمارا تعلق گودی میڈیا سے
تھوڑی نا ہے کہ ہم پیسے لے کر نامہ نگاری کریں ۔ چلیے شکریہ ۔
|