رحمت عالم کی سیرت عالمین کے لیے

آپ صلی اللہ علیہ وألہ وسلم تمام جہانوں کےلیے رحمت ہیں تو ہر جہاں میں انکی رحمت بھی ہے اور انکی سیرت بھی

دنیاکاقانون ہےکہ سب اس دنیامیں پہلے آئے اچھےکام کئے پھران کی سیرتیں حالات زندگی ہرجگہ عام ہوئےمگر شان دیکھیئےمحمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کی
دنیامیں آئے بھی نہیں سیرت اور تعریف پہلے سے موجود
تورات زبور اور انجیل میں موجود
4000سال قبل ابراہیم ؑکی دعاؤں میں موجود توعیسیٰؑ کی بشارتوں میں موجود
آدم ؑ سے عیسیٰؑ تک ہر زبان پرموجود
آئےتوبعد میں تعریف پہلےسےجاری
جب آئے تو پھر یہ سلسلہ کہاں تک پہنچا اور پہنچےگا؟ چشم اقوام یہ نظارہ تاابد دیکھتی ہی رہے گی خود دنیابعد میں بنی سیرت پہلے موجودتھی
یہ سلسلہ جنت سے شروع ہوا اور جنت میں بھی جاری رہےگا
تکبیر میں کلمے میں نمازوں میں اذان میں
نام خدا سے ہے ملا نام محمد ﷺ
فرماتے ہیں یہ آدم مجھے خلد بریں میں
لکھا ہوا طوبی پہ ملا نام محمد ﷺ
ہر ابتدا ء سے پہلے ہر انتہا کے بعد
ذات نبی صلی اللہ علیہ وسلم بلند ہے خدا کے بعد
دنیا میں احترام کے لائق جتنے بھی لوگ
میں سب کو مانتاہوں مگر مصطفے ﷺ کے بعد

آپ صلی اللہ علیہ وسلم تمام جہانوں کیلئے رحمت ہیں تو لازم ہے کہ ہرجہاں آپ کااحسان مند نعت خواں اور سیرت بیان کرنے والا ہو ورنہ رحمۃ للعالمین کے معنی پھر کیا ہوں گے؟
خدا بھی سچا ، کلام بھی سچ ہی سچ اور پیغمبر بھی رحمت ہی رحمت
سوہر طرف ان کی
سیرت ہی سیرت نظر آتی ہے

جوتمام جہانوں کیلئے رحمت بن کرآئےتو ہرعالم والوں نے ان ہی کےگن گائےاور ان ہی کی سیرت بیان کی ذرامعجزات کی روایات پراک نظر توڈالو
آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرت
سردارملائکہ جبرائیلؑ نے23000بار خدمت میں آکر بیان کی
جنات نےایمان کیلئے حاضری دیکر بیان کی
بادلوں نے سایہ کرکے ساتھ چل چل کرفضا میں سیرت بیان کی
چٹانوں نے سلام کہکر کنکریوں نےتسبیح پڑھکر عالم جمادات میں سیرت بیان کی
اونٹ نے مالک کی شکایت کرکےاورشیرنے ابولہب کےبیٹے کوچھیرپھاڑکر عالم حیوانات میں سیرت بیان کی
درختوں نےاشارے پرچل کے
کھجور کے خشک تنے نےجدائی میں بچے کی طرح روکر عالم نباتات میں سیرت بیان کی
مکڑی نےغارِثور کےمنہ پرجالاتان کر عالم حشرات میں سیرت بیان کی
کبوتر نے انڈے دیکر پرندوں میں سیرت بیان کی
سرزمین مکہ پرکھڑے کھڑےتین لاکھ پچیاسی ہزار کلومیٹر دور چاند کی طرف اشارہ کیا تو چاند نے دوٹکڑے ہوکر آپ کی سیرت بیان کرکے دنیا کو بتادیاکہ
خالق ومخلوق، چرندوپرند ،جمادات ونباتات،جن وانس،بادل وفرشتے زمین سے آسمان تک ہرشے آپ کی نعت خواں ہے بقول اقبال
ہو نہ یہ پھُول تو بُلبل کا ترنُّم بھی نہ ہو
چَمنِ دہر میں کلیوں کا تبسّم بھی نہ ہو
یہ نہ ساقی ہو تو پھرمے بھی نہ ہو، خُم بھی نہ ہو
بزمِ توحید بھی دنیا میں نہ ہو، تم بھی نہ ہو
خیمہ افلاک کا اِستادہ اسی نام سے ہے
نبضِ ہستی تپش آمادہ اسی نام سے ہے
درخت اپنےپھل سے اوراستاداپنےشاگردوں سے پہچاناجاتا ہے اور استاد کی سیرت شاگردوں میں نمایاں ہوکر سامنے آتی ہےتو بجا طور پر کہہ سکتے ہیں
صدیق کی صداقت،فاروق کی عدالت
عثمان کی سخاوت ،علی ؓ کی شجاعت میرے نبیؐ کی سیرت ہے
خاتون جنت فاطمہ کی سیادت، عائشہ صدیقہ کی قرآنی پاکدامنی وبرات
حمزہ کی شہادت اور نوجوانانِ جنت حسنین ؓ کی قیادت
میرےنبی کی سیرت ہے
ابوعبیدہ کی امانت،معاویہ کی سیاست
اہل بیت کی طہارت،صحابہ ؓ کی ہدایت
علماء کی علمیت، اولیاء کی کرامت
میرےنبی کی سیرت ہے
غرض مردوعورت،شاہ وگدا ،امیروغریب جہاں بھی ہو جس حال میں ہو وہ سیرت پھیلاتا ہوا نظر آئےگا محمدصلی اللہ علیہ وسلم کا نام نامی اور سیرت گرامی بزبان اقبال
دشت میں، دامنِ کُہسار میں، میدان میں ہے
بحر میں، موج کی آغوش میں، طوفان میں ہے
چین کے شہر، مراقش کے بیابان میں ہے
اور پوشیدہ مسلمان کے ایمان میں ہے
چشمِ اقوام یہ نظّارہ ابد تک دیکھے
رفعتِ شانِ رَفَعْنَا لَکَ ذِکْرَکْ دیکھے
 

نواب فاتح
About the Author: نواب فاتح Read More Articles by نواب فاتح: 13 Articles with 29350 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.