ن لیگ کو اب ’’شفا ‘‘ نہیں ملے گی

جمہوریت کو سب سے زیادہ نقصان غیرسنجیدہ سیاسی رویوںٗ حقائق کو سمجھنے کی صلاحیت کے فقدان اور تنقید برائے تنقید سے پہنچتا ہےٗ بدقسمتی سے یہی وہ نکتہ ہے جوعسکری قیادت کو موردالزام ٹھہراتے ہوئے میاں نواز شریف فراموش کرگئے۔ قومی سطح کی سیاست میں برداشت کا عنصر جہاں رہنماؤں کے قد کاٹھ میں اضافہ کرتا ہے وہاں قومی مسائل کے حل کی امیدیں بھی روشن سے روشن تر ہونے لگتی ہیں تاہم اگر یہ عنصر مفقود ہونے لگےٗ لب و لہجے میں بیگانگی در آئے اور اپنا فیصلہ کرنے کی دھمکی آمیز صورت درپیش ہو تو ایسے میں مفاہمت کا جذبہ کیا کرے تاہم یہ بات لائق تحسین ہے کہ بے جا تنقید کا نشانہ بننے کے باوجود عسکری قیادت کا ردعمل مثبت اور مفاہمانہ رہاٗ اپنے مفادات حاصل کرنے کے لیے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کی ذات کو بالواسطہ طور پر ہدف بنایا گیا لیکن ان کی کشادہ جبیں پر کوئی شکن نمودار ہوئی نہ دوستانہ مسکراہٹ نے ان کا ساتھ چھوڑاٗ حکومت کے سربراہ وزیراعظم عمران خان بھی اپنے روایتی تحمل کے باعث قائد نواز لیگ کے ناگوار اور نامناسب طرز عمل پر لب کشا نہ ہوئے۔ پیپلز پارٹی اور دیگر کسی سیاسی جماعت کی قیادت نے یقینا ایسی کسی غلطی کیلئے نہیں کہا ہوگا پھر سیاست چمکانے کیلئے بڑی کمزور بنیاد تلاش کی گئی۔ اب مثال کے طور پراگر کسی ایک جنرل کاطرز عمل ریاستی ضابطہ اخلاق کے خلاف ہو تو کیا اس بنیاد پر یہ جائز ہوگا کہ ریاست کی سا لمیت کو داؤ پر لگا دیا جائے ۔قائد نواز لیگ کو ایک قومی سیاسی رہنما کی حیثیت میں اس بات کا بخوبی اندازہ ہونا چاہئے کہ تمام عسکری ادارے ہمارے لیے کتنے اہم ہیں ؟ ان اداروں پر تنقید کا جوازہی نہیں بنتا اگر تنقید کا موجودہ رجحان برقرار رہا تو اس سے نہ صرف ادارے کمزور بلکہ اس طرز عمل سے ایسے افراد کے حوصلے بڑھیں گے اور پھر ردعمل کا ایک نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع ہوجائے گا۔ قائد نواز لیگ کو سیاسی بیانات اور مخصوص معنی خیز تبصروں کے ذریعے اخبارات کی شہ سرخیوں کی زینت بننا بالکل مناسب نہیں۔ن لیگ جو بیانیہ لیکر نکلی تھی وہ پِٹ گیا ہے اب قوم سے کسی بھی بھلائی کی امید نہ رکھی جائے ،اپنے کیسز کو فیس کرکے کھلے دل سے ان کے فیصلوں کو قبول کرکے ملک خداداد میں انصاف کی آسان فراہمی کو یقینی بنانے میں میاں نواز شریف کو واپس ملک آکر اپنے آپ کو پیش کر دینا چاہیے ۔میاں نواز شریف اور دختر نواز شریف مریم صفدر اعوان کی جارہانہ پالیسیوں نے ان کو ایسی جگہ لا کھڑا کیا ہے کہ اب ان کو چھپنے کی جگہ بھی نہیں ملے گی ،مریم نواز کی پارٹی اپنے نام رجسٹر ڈ کروانے اور قبضہ کرنے کی کوشش اسے لے ڈوبی ، اب ن لیگ میں داراڈیں نہیں شگاف پڑ چکے ہیں جو کبھی بھی اور کسی بھی حال میں مندمل نہیں ہو سکتے ،باپ بیٹی نے اپنے پاؤں پر خود ہی کلہاڑی دے ماری اور اب اس کے درد کی ٹیسیں ہمیشہ ہمیشہ کے لیے رہیں گی،اب ڈھونڈنے سے بھی شفا نہ ملے گی ۔

 

Hakeem Faryad Afzal
About the Author: Hakeem Faryad Afzal Read More Articles by Hakeem Faryad Afzal: 2 Articles with 1018 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.