جمعہ نامہ:پھونکوں سے یہ چراغ بجھایا نہ جائے گا

ورلڈ ٹریڈ سینٹرکی تباہی کے بعد امریکہ بہادر نے مسلمانوں کے خلاف عالمی سطح پر صلیبی جنگوں کا اعلان کردیا۔دنیا بھر کے ذرائع ابلاغ میں اسلام کےخلاف نفرت وعناد کا ایک آتش فشاں پھٹ پڑا۔ اس کے18برس بعد پتہ چلا کہ ہرسال امریکہ میں 20ہزار افراد مشرف بہ اسلام ہوتے ہیں ۔ دنیا بھر میں اسلام کو قبول کرنے والوں کی تعداد130,000سے زیادہ ہے ۔ یہ معجزہ کیسے رونما ہوگیا؟ اس سوال کا جواب سورۂ مریم کی آیت96 میں یہ دیا گیا ہے کہ :’’’بیشک جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل کئے تو (خدائے) رحمٰن ان کے لئے (لوگوں کے) دلوں میں محبت پیدا فرما دے گا‘‘،یعنی اگر اہل ایمان (مخالفت کی پروا کیے بغیر) نیک اور شائستہ عمل کرتے رہیں تو اللہ تبارک و تعالیٰ لوگوں دلوں میں ان کی محبت پیدا فرما دیتا ہے۔ اس کی ایک مثال سابق امریکی سینیٹرہلیری کلنٹن کا یہ بیان ہےکہ ’’امریکہ میں اسلام تیزی کے ساتھ فروغ پانے والا مذہب ہے جو کہ ہمارے ملک کے باشندوں کے استحکام کے لئے ایک ستون ہے۔‘‘یاامریکی جریدہ یو ایس اے ٹو ڈے یہ اعتراف ہے کہ ’’دنیا میں سب سے تیزی کے ساتھ فروغ پانے والا طبقہ مسلمانوں کا ہے۔‘‘ یوروپ کی صورتحال مختلف نہیں ہے۔ برطانیہ میں5ہزار سے زیادہ اور جرمنی میں 4 ہزار لوگ ہر سال اسلام کو قبول کرتے ہیں۔

فرانس میں 4سے 7 ہزارلوگ حلقہ بگوشِ اسلام ہوتے ہیں اور ۲۰۱۲ میں چارلی ہیبڈو کے اندر کارٹون کی اشاعت کے بعد قبول اسلام کی شرح دوگناہو گئی۔ 8سال کے بعد فرانس میں پھر سے مسلمانوں کے خلاف نفرت کی آگ بھڑکائی جارہی اور اسے تمام یوروپ میں پھیلانے کی خاطر آسٹریا تک پہنچا دیا گیا۔ عوام کو دینِاسلام سے برگشتہ کرنے کی مذموم سازش رچی جارہی ہے ۔ اس موقع پر دل برداشتہ ہونے کے بجائے قرآن حکیم کی اس رہنمائی پر عمل ہونا چاہیےکہ :’’ نیکی اور برائی برابر نہیں ہوسکتی لہٰذا تم برائی کا جواب بہترین طریقہ سے دو کہ اس طرح جس کے اور تمہارے درمیان عداوت ہے وہ بھی ایسا ہوجائے گا جیسے گہرا دوست ہوتا ہے‘‘۔

قرآن حکیم میں اس کا طریقۂ کار یہ بتایا گیا ہے کہ :’’ پس ہم نے اس قرآن کو تمہاری زبان میں اس لئے آسان کردیا ہے کہ تم متقین کو بشارت دے سکو اور جھگڑالو قوم کو عذاب الٰہی سے ڈرا (خبردارکر) سکو‘‘۔ قرآن حکیم کوسہل بنانے کی حکمت یہ بیان کی گئی ہے کہ اس کے ذریعہ متقی اہل ایمان کو جنت کی خوشخبری دی جائےتاکہ صبرو استقامت کا رویہ آسان ہوجائے اور منکرین حق کو جہنم کے عذاب سے خبردار کرکے اتمامِ حجت کردیاجائے ۔ اس دعوت اسلامی کوہر دو طبقے میں عام کرنا امت کا فرض منصبی ہے ۔ نبی اکرم ﷺ کی بشارت ہے کہ :’’روئے زمین پر کوئی کچا پکا گھر ایسا نہیں رہے گا جس میں اللہ اسلام کا کلمہ داخل نہ کر دے خواہ لوگ اسے عزت کے ساتھ قبول کر کے معزز ہوجائیں یا ذلت اختیار کرلیں ۔جنھیں اللہ عزت عطا فرمائے گا انہیں تو کلمہ والوں میں شامل کر دے گا اور جنھیں ذلت دے گا وہ اس کے سامنے جھک جائیں گے‘‘۔ عصر حاضر میں انٹر نیٹ نے ہر گھر تک دین حنیف کی رسائی ممکن بنادی ہے۔ انگلی کے اشارے سے دنیا بھر کی معلومات حاصل کرنے والا انسان اب یہ نہیں کہہ سکتا کہ اس کے لیے دین اسلام کو جاننا ممکن نہیں تھا۔ دشمنوں کو دوست بنا کر دشمنانِ اسلام کے منصوبوں کو خاک میں ملانے کا یہ نسخۂ کیمیا ہے ۔ارشادِ قرآنی ہے:’’یہ لوگ اپنے منہ کی پھونکوں سے اللہ کے نور کو بجھانا چاہتے ہیں، اور اللہ کا فیصلہ یہ ہے کہ وہ اپنے نور کو پورا پھیلا کر رہے گا خواہ کافروں کو یہ کتنا ہی ناگوار ہو‘‘؎
اسلام زمانے میں، دبنے کو نہیں آیا
تاریخ سے یہ مضموں، ہم تم کو دکھا دیں گے
 

Salim
About the Author: Salim Read More Articles by Salim: 2045 Articles with 1228176 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.