حال ہی میں حیدرآباد میں ایک
تقریب میں شرکت کا موقع ملا تا ہم اس میں بیشتر مقررنین کی جانب سے ملک کے
مستقبل سے مایوسی کے اظہار نے مجھے اس امر پر مجبور کیا کہ ایسے عناصر کو
بتا دیا جائے کہ سخت غلطی پر ہیں ۔
آج کل بدقسمتی سے ملک میں ایسے لوگوں کی کمی نہیں ہے جو پاکستان کو ایک
ناکام ریاست قرار دلوانے پر لگے ہوئے ہیں ۔ یقینی طور پر کسی سیاسی جماعت
یا سیاسی رہنما کی ناکامی ریاست کو ناکام قرار دینے کے جواز میں پیش نہیں
کی جا سکتی ۔ مایوس اور غیر ملکی مذموم پر وپیگٹڈے کے شکار لوگوں کے بر
خلاف ملک میں ایسے شہریوں کی اکثریت ہے جو پاکستان کےتابناک اور روشن
مستقبل پر یقین رکھتے ہیں ۔ آئیے ہم سب مل کر ان عناصر کو اسی بات کا یقین
دلائیں کہ پاکستان ہمیشہ قائم رہنے کے لئے وجود میں آیا ۔
پاکستان کا مطلب ” پاک سر زمین ہے “ جہاں ہر روز سورج صدیوں پرانے اس عہد
کی تجدید کرتا ہے کہ یہ بہادر فاتحین کی سر زمیں ہے ۔ یہ ان لوگون کی
سرزمین ہے جن کے آباﺅ اجداد دنیا کی انتہائی جنگجوقوموں میں سے ایک تھے ‘
تاہم ان لوگوں نے اس خطے کو سائنس و ثقافت اور موسیقی سے بھی روشناس کرایا
۔ یہ ایسی سرزمین ہے جہاں محبت کا مطلب پر جوش میزبانی ہے ۔ یہ ایسی سرزمین
ہے جہاں تاریخ اور قدیم تہذیب دلوں میں جاگزین ہوتی ہے ۔ یہ ایسی سرزمین ہے
جہاں ایسے صوفی بزرگوں کے مقبرات پر روحانیت اپنے راز ظاہر کرتی ہے جنہوں
نے محنت ‘ برداشت اور جاہ وجدل کے ایک پیغام کے ذریعے وسطی ایشیا اور جنوبی
ایشیا کو فتح کیا ۔ پاکستان ایک شاندار مسلم سلطنت کی ایک جھلک ہے جس نے
خطے پر ایک ہزار برس تک حکمرانی کی ۔ یہ ایسے عظیم لوگ تھے جنہیں زندگی
گزارنے اور جنگ کے فن پر عبور حاصل تھا ‘ پاکستان ان قدیم تاریخی انسانوں
کی اولادیں ہےں جو آریان ‘ ترک ‘ عرب ‘ فارس اور انڈیا سے ہجرت کرکے یہاں
آنے ۔ بلد شبہ آج قوم سے بہت سے چیلنجوں کا سامنا ہے ۔ تاہم اس سرزمین پر
رہنے والے لوگ اپنی روایات کے مطابق ہمیشہ کی طرح ان مشکلات پر قابو پالیں
گے.
پاکستان ان 17 کروڑ پاکستانیوں کا ملک ہے جو ترقی پسند اور اعتدال پسند سوچ
کے حامل ہیں ۔ وہ دنیا کی قیادت کرنے کے جذبہ سے لیس ہیں ۔ تمام تر مشکلات
اور مغربی میڈیا کی جانب سے قوم کے حوصلے پست کرنے اور اس قوم کے لوگوں کے
دل ودماغ سے حب الوطنی کے خاتمے کی تمام تر سازشوں اور غیر ملکی سرمائے سے
ہونے والی دہشتگردی کے باوجود پاکستانیوں کے حوصلے بلند ہیں ۔ ہر روز دہشت
گردی کے واقعات میں کتنے ہی پاکستانیوں کے خون سے اس ملک کی سڑکیں سرخ ہو
رہی ہیں سڑکوں پرکم عمر بچوں ‘ عورتوں اور مردوں کے بہنے والے خون کا ہر
قطرہ چیخ چیخکر کہتا ہے کہ ” تم کبھی بھی ہم پر غالب نہیں آ سکتے “ ہم آخری
سانس تک تم سے لڑیں گے ۔
ہمیں یہ ہرگز نہ بھولنا چاہئے کہ ہم ایک ایسی قوم ہیں جہان سائنسدانوں اور
انجنیئروں کا دنیا بھر میں 7 واں بڑا پول ہے ‘ پھر اس حقیقت کو کس طرح
جھٹلایا جا سکتا ہے کہ 28 مئی 1986 کو پاکستان دنیا کی 7 ویں ایٹمی قوت بن
چکا ہے ۔ ایٹمی قوت ہونے کے ناطے اس کے دشمنوں تک یہ واضع اور صاف پیغام
بھیجا جا چکا ہے کہ ہم اپنے مادر وطن کا دفاع کرنے کے لئے ہر طرف سے تیار
ہیں ۔ پاکستا ن کے پاس دنیا کی 7 ویں بڑی مسلح افواج ہے جو کہ ہتھیاروں سے
لیسں اور سخت تربیت یافتہ ہیں ۔
پاکستان ایئر فورس کا شمار دنیا کی انتہائی طاقتور اور تربیت یافتہ فضائی
قوتوں میں کیا جاتا ہے ۔ اسی ایئر فورس کے ایک ائر کموڈور ایم ایم عالم نے
1965 کی جنگ میں صرف ایک منٹ سے بھی کم وقت میں دشمن کے 5 طیارے گراکر
عالمی رکارڈ قائم کیا ۔ پاکستان کو دنیا کی چھت ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے
۔ دنیا کی 14 بلند ترین پہاڑی چوٹیوں میں سے 4 اسی پاک سرزمین پر ہیں ۔ K2
دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی ہے جہاں ہر سال دنیا بھر سے کوہ پیما آکر مہم
جوئی کرتے ہیں ۔
ہنزہ بھی اس پاک سرزمین کا حصہ ہے جہاں وقت تھم جاتا ہے اور پر یوں کا مسکن
ہے ۔ کالاش اور چترال قدرتی خوبصورتی کے ایسے مناظر پیش کرتے ہیں جس کی
دنیا بھر میں مثال نہیں ملتی ۔ ایشیا کا بلند ترین ریلوے اسٹیشن بھی پاک
سرزمین پر واقع ہے ۔ کان سترزئی اسٹیشن کوئیٹہ کے نزدیک سطح سمندر سے 2240
فٹ بلندی پر واقع ہونے کے باعث ایسا منظر پیش کرتا ہے جسے دنیا بھر سے آنے
والے سیاح برسوں یاد کرتے ہیں ۔ نانگا پربت بھی دنیا کی 9 ویں بلند ترین
چوٹی ہے جس کو دنیا کے خوبصورت ترین مقام کی حیثیت حاصل ہے ۔ دنیا کا بلند
ترین پولو گراﺅنڈ شمالی پاکستان کے ایک ٹاﺅن شندور میں ہے جہان ہر سال پولو
کے بین الاقوامی مقابلے ہوتے ہیں ملک کے شمالی علاقوں کو چینی صوبہ تریانگ
جانگ سے ملنے والی قراقرمہائی وے کو دنیا کی بلند ترین شاہراہ ہونے کا
اعزاز حاصل ہے ۔دشوار گزار اور ناقابل رسائی علاقوں میں تعمیر کی گئی یہ
شاہراہ فن تعیر کا ایک نادرشاہکار ہے جس کی تعمیر میں 15 برس صرف ہوئے ۔
قراقرم ہائی وے کو دنیا کا 18 واں عجوبہ بھی کہا جاتا ہے ۔ دنیا بھر میں
گہری سمندر کی سب سے بڑی بندرگاہ ” گوادر “ بھی پاک سرزمین کا ایک حصہ ہے “
چین کے تعاون سے تعمیر ہونے والی یہ بندرگاہ مستقبل میں پاکستان کی اقتصادی
قوت کو مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کرے گی ۔ کھیوڑہ کی کانوں کو دنیا
بھر میں نمک کی دوسری سب سے بڑی کانیں ہونے کا اعزاز حاصل ہے ۔ ہزاروں سیاح
ہر سالیہاں آتے ہیں اور قدرتی معجزے کو دیکھ کر حیران وششدر ہو جاتے ہیں ۔
ایشیا کی سب سے بڑی جھیل ہالیجی بھی اس سرزمین پر واقع ہے جو سائبریا اور
دیگر بر فانی علاقوں سے ہجرت کرکے آنے والے لاکھوں پر ندوں کا اگلد مسکن ہے
۔ دنیا کے سب سے بڑے صحراﺅں میں شامل صحرائے تھر بھی پاک سرزمین میں واقع
ہے یہ صحرا بھارت کی ریاست راجستھان سے متصل ہے جو کہ مشرقی سندھ کے علاوہ
پنجاب کے جنوب مشرقی حصہ تک وسیع ہے ۔ دنیا کی قدیم ترین تہذیب وادی سندھ
اور موہنجوڈارو بھی پاک سرزمین پر واقع ہیں ۔ 5 ہزار برس قدیم تہذیب کا
مرکز وادی سندھ اس امر کا ثبوت ہے کہ ہم نے خود کئی نام نہاد ترقی یافتہ
ممالک تک تہذیبی اقدار پہنچائیں ۔ دنیا کی سب سے بڑی مساجد میں شامل
بادشاہی مسجد لاہور ‘ فیصل مسجد اسلام آباد سمیت کئی دوسری مساجد کا شمار
صرف وسیع گنجائش والی مساجد میں ہیں نہیں ہوتا بلکہ یہ جدید وقدیم تہذیبوں
کی عکاس بھی ہیں ۔ اسلامی دنیا سے تعلق رکھنے والی کئی ممتاز شخصیت یہاں
نماز پڑھنے کو ایک اعزاز تصور کرتے ہیں ۔
کیا اتنے اعزاز رکھنے کے باوجود بعض مایوس پاکستانیوں کی اس رائے کو وزن
دیا جا سکتا ہے کہ پاکستان ایک ناکام ریاست ہے ۔ یقینا ہرگز نہیں ۔ ضرورت
صرف اس امر کی ہے کہ قوم کو متحد کیا جائے اور در پیش چیلنجوں کا اجتمائی
طور پر مقابلہ کیا جائے یقین رکھیئے پاکستان کا مستقبل تا بناک ہے ۔ ہم میں
مسلمممالک بشمول تیسری دنیا کی قیادت کرنے کے لئے تمام ترصلاحتیں موجود ہیں
۔ وہ وقت دور نہیں جب مادر وطن کا شمار دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں ہوگا
۔ انشاءاللہ
(یہ آرٹیکل روزنامہ جرات میں شائع ہو چکا ہے) |