گلگت بلتستان کے باسیوں کو سلام

گلگت بلتستان الیکشن کے نتائج توقعات کے مطابق ضرور ہیں، ہمیشہ اسلام آباد کی حکومت کا اثر یہاں اور آذاد کشمیر دونوں میں ہمیشہ نمایاں رہا ہے۔ بات کرتے ہیں ان نطریات کی جن کی بناء پر مختلف جماعتوں نے اس الیکشن کو لڑا ہے، مسلم لیگ نون کا اسٹبلشمنٹ مخالف بیانیہ مسترد ہو گیا جبکہ پیپلز پارٹی کو امید سے بر خلاف اچھی کامیابی حاصل ہوئی ایک حد تک اس میں الیکتیبلز شخصیات کا نمایاں کردار ہے مگر یہ فقط پیپلز پارٹی کی حد تک ہی رہا ہے تحریکِ انصاف کے الیکٹیبلز کو وہ عوامی پذیرائی حاصل نہ ہو سکی جس کی تحریکِ انصاف توقع کر رہی تھی، جن حلقوں میں انہوں نے اپنے نظریاتی کارکنان کو نظر انداز کرتے ہوئے الیکٹیبلز کو اتارا وہاں کی ناکامی اور آذاد حیثیت میں اس نظریاتی کی جیت نے ایک سوال تو کھڑا کیا ہے کہ آپ کا ووٹر شعور سے عاری نہیں ہے وہ آج بھی اس نظریے کا ووٹر ہے جس کے کبھی آپ علمبردار تھے، جی بی ١٠ میں راجہ سلطان کے کزن راجہ ناصر علی کی آذاد حیثیت میں جیت شاید ایک سبق یا شاید ایک سنگِ میل ثابت ہو یہ بارش کا پہلا قطرہ ہے اسے نظر انداز کرنا یا اس پر نظر کرنا یہ اس پارٹی کے سیاسی مستقبل پر اثر انداز ہونے کے ساتھ ساتھ اس کے نظریاتی جماعت رہنے کا بھی تعین کرے گا، کیونکہ تحریکِ انصاف کا ووٹر بریانی کا ووٹر نہیں ہے اور نہ ہی یہ کسی مفاد کا ووٹر ہے اس نے فقط ان نظریات کو ووٹ دیا ہے جن کا پرچار آپ کرتے رہے ہیں۔ گلگت بلتستان کے باشعور عوام کو میرا سلام ہے شاید ان کی یہ ایک چھوٹی سی کوشش پاکستان کے خوش آئیند مستقبل کی جانب پہلا قدم ثابت ہو۔
 

Sheeraz Khan (F.U.U.A.S.T.)
About the Author: Sheeraz Khan (F.U.U.A.S.T.) Read More Articles by Sheeraz Khan (F.U.U.A.S.T.): 19 Articles with 23574 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.