|
|
پاکستان ٹیلی وژن کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ
اس نے بہت سے ایسے لوگ متعارف کروائے جنہوں نے ایک تاریخ رقم کی بہت سارے
پڑھے لکھے خاندانوں کے وہ افراد جو کہ فلمی دنیا میں خود کو مس فٹ سمجھتے
تھے- انہوں نے ٹیلی وژن میں کام کیا اور نہ صرف کام کیا بلکہ شہرت کے آسمان
پر سورج بن کر ایسے چمکے کہ ان کی چمک دمک آج تک ماند نہیں پڑ سکی ہے- |
|
1: طاہرہ
واسطی اور رضوان واسطی |
طاہرہ واسطی 1944 کو سرگودھا میں پیدا
ہوئيں اس وقت یہ حصہ ہندوستان کا حصہ تھا مگر اس کے بعد پاکستان میں شامل
ہو گیا اور ابتدائی تعلیم کے بعد طاہرہ لاہور آگئيں جہاں کالج میں تعلیم کے
دوران انہوں نے بطور مصنفہ اپنے کیرئير کا آغاز کیا- جہاں ان کی ملاقات
رضوان واسطی سے ہوئی اور ان کی دوستی جلد ہی شادی کے مضبوط بندھن مین بندھ
گئی- اعلیٰ تعلیم یافتہ رضوان واسطی اس وقت بطور نیوز کاسٹر کام کر رہے تھے
انہوں نے ہی طاہرہ واسطی کو بطور اداکارہ متعارف کروایا جس کے بعد آخری
چٹان کی ملکہ ازابیل کے کردار نے تاریخ سے جڑے ہر ڈرامے کے لیے طاہرہ واسطی
کو لازم و ملزوم کر دیا- انہوں نے بطور اداکارہ کے علاوہ بطور مصنفہ بھی
پاکستان ٹیلی وژن کے لیے بہت کام کیا ان کو اللہ نے ایک بیٹی لیلی واسطی
اور دو بیٹوں سے بھی نوازہ- لیلی واسطی اب بھی ٹی وی ڈراموں میں نظر آتی
ہیں 24 جنوری 2011 کو رضوان واسطی کے انتقال کے بعد وہ تنہا ہو گئیں اور اس
کے بعد 11 مارچ 2012 کو ایک طویل علالت کے بعد انہوں نے اس دنیا سے منہ موڑ
لیا مگر ان کے چاہنے والے اس جوڑے کو اب بھی یاد رکھتے ہیں- |
|
|
2: راحت
کاظمی اور سائرہ کاظمی |
سائرہ کاظمی جو ماضی کے مشہور اداکار شیام
اور ممتاز کی بیٹی تھیں- انہوں نے اپنے کیرئیر کا آغاز پاکستان ٹیلی وژن سے
کیا جہاں ڈرامہ پرچھائیاں اور تیسرا کنارہ میں انہوں نے راحت کاظمی کے
مقابل مرکزی کردار ادا کیا اور یہ جوڑی ایک دوسرے کے اتنے قریب آگئی کہ
1970 میں یہ ایک دوسرے کے حقیقی زندگی کے بھی جیون ساتھی بن گئے- بعد میں
سائرہ کاظمی نے اداکاری کے ساتھ ساتھ ہدایت کاری کو اپنا لیا اور مستقل طور
پر پاکستان ٹیلی وژن کے ساتھ منسلک ہو گئے جب کہ راحت کاظمی جو کہ سرکاری
نوکری چھوڑ کر اداکاری کے شعبے میں آئے تھے- اداکاری کے ساتھ ساتھ پڑھنے
پڑھانے کے شعبے سے بھی منسلک ہو گئے اس دوران سائرہ کاظمی نے بطور ہدایت
کارہ معرکتہ آلارا ڈرامے ڈائریکٹ کیے جن میں آہٹ ، نجات ، حوا کی بیٹی اور
زيب النسا جیسے منفرد موضوعات کے حامل ڈرامے شامل ہیں- اللہ نے اس جوڑے کو
دو بچوں سے نوازہ ہے جس میں ندا کاظمی نے ایک دو ڈراموں کے بعد شو بز کو
چھوڑ دیا جب کہ علی کاظمی ابھی بھی اداکاری کے شعبے میں اپنے ماں باپ کا
نام روشن کر رہے ہیں- |
|
|
3: بدر
خلیل اور شہزاد خلیل |
شہزاد خلیل پاکستان ٹیلی وژن کے قیام کے
بعد ان کے اولین ملازمین میں شامل تھے انہوں نے الف نون ، تیسرا کنارہ راشد
منہاس تنہائیاں جیسے ڈرامے پروڈیوس کیے - ان کے ساتھ ساتھ ان کی بیوی بدر
خلیل نے بھی بہت سارے ڈراموں میں کام کیا ان دونوں میاں بیوی کے کام کی
مثال نہیں ملتی ہے- ان دونوں نے اپنے اپنے شعبوں میں بہترین کام کی ایک
مثال قائم کی مگر بدقسمتی سے شہزاد خلیل امریکہ جا کر شفٹ ہو جانا چاہتے
تھے مگر حکومت پاکستان نے ان کو اس کی اجازت نہ دی جس کے سبب وہ اپنی عمر
کے آخری ایام میں سخت ترین ذہنی دباؤ کا شکار رہے اور اس کے بعد ہائی بلڈ
پریشر کے سبب صرف 45 سال کی عمر میں 1989 کو دل کے دورے کے سبب انتقال فرما
گئے- جس کے بعد بدر خلیل پر ان کے دو بیٹوں کی ذمہ داری آن پڑی جس کو انہوں
نے بہت بہادری سے ادا کیا اور اب ان کا ایک بیٹا کینیڈہ میں جب کہ دوسرا
بیٹا دبئي میں سیٹل ہے بدر خلیل بھی ہم ٹی وی کی سلطانہ صدیقی سے تنازعات
کے سبب اداکاری چھوڑ کر کینیڈہ شفٹ ہو چکی ہیں - |
|