سو عظیم شخصیات

مائیکل ہارٹ اپنی کتاب سو عظیم شخصیات میں تحریر کرتا ہے کہ ”میں نے دنیا کی سو ذی اثر شخصیات کی فہرست میں حضرت محمد ﷺ کو سرفہرست رکھا ہے جس پر ممکن ہے کچھ قارئین متحیر ہوں اور کچھ معترض ہوں مگر تاریخ عالم میں واحد ذات بابرکت آپ ہی ہیں جو دین و دنیاوی ہر سطح پر کامران رہے آج مکہ میں آپ کی رحلت کو چودہ سو برس ہو گئے ہیں آپ کا اثر ہمیشہ کی طرح قوی اور طاقت ور ہے “ اسی کتاب میں مائیل ہارٹ ایک موقع پر تحریر کرتا ہے کہ ”اسلام میں قرآن پاک مرکزیت رکھتا ہے اس حقیقت کے پیش نظر کہ قرآن پاک عربی زبان میں ہے عربی زبان کو باقابل فہم بولیوں میں منقسم ہونے سے محفوظ رکھا گیا ہے “

آگے چل کرمزید تحریر کرتا ہے کہ ”ساتویں صدی میں جو فتوحات کیں انہوں نے عصر حاضر تک انسانی تاریخ میں اہم کردارادا کیا ہے انسانی تاریخ میں اس بے مثال دین و دنیاوی امتزاج کی بناء پر میں نے حضرت محمد ﷺ کی اثر آفریں شخصیت کو سرفہرست رکھا ہے “

قارئین! ہمارے آج کے اس موضوع کا تعلق اس بات سے ہے کہ کیا دین اسلام کے پیروکار متشدد ہو سکتے ہیں ۔۔۔؟

کیا دین اسلام کے اصل پیروکار ہتھیار اٹھا کر اندھا دھند بغیر کسی نظرےے کے قتل و غارت گری کا ارتکاب کر سکتے ہیں ۔۔۔؟

کیا مائیکل ہارٹ جن عظیم شخصیت جناب رسول مقبول ﷺ کو ایک غیر جانبدار مفکر کی حیثیت سے تاریخ انسانی میں سب سے بڑا انقلاب برپا کرنے والی شخصیت قرار دیتا ہے ان کی سنت پر درحقیقت عمل کرنے والے لوگ دنیا کے امن کے لئے خطر ہ ہو سکتے ہیں ۔۔۔؟

قارئین! ایبٹ آباد میں پانچ آزادیوں کے علمبردار انکل سام نے اپنے کمانڈوز کے ذریعے حملہ کیا اور مبینہ طور پر ایک مکان میں قیام پذیر اسامہ بن لادن جسے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے بڑا ٹارگٹ قرار دیا گیا تھا اسے عبرت کا نشانہ بنایا گیا ۔ بقول امریکہ یہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہماری سب سے بڑی فتح ہے ۔

قارئین! یہ تمام دعوے کرنے سے پہلے امریکہ کو چاہیے کہ اپنے دامن اور گریبان کو غور سے دیکھے جو پوری دنیا میں آباد رنگ دار نسلوں اور مسلمانوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں اس وقت افریقہ سے لیکر ایشیاء تک اور یورپ سے لیکر امریکہ کے اپنے براعظم تک ایک مخصوص فلاسفی کے تحت یہودی لابی رنگدار نسلوں اور مسلمانوں کو جبرو استبداد کا نشانہ بنائے ہے ۔ یہ استحصال معاشی ، معاشرتی ، جغرافیائی سطح سے لیکر ہر لیول پر یہودی لابی کے اہداف کی تکمیل کےلئے کام کر رہا ہے اور اس کےلئے مختلف ممالک کے حکمرانوں ، فوجی ایڈمنسٹریشن ، بیوروکریسی سے لیکر ہر سطح پر مختلف لوگوں کو پس پردہ اور پیش پردہ ، بالواسطہ یا بلاواسطہ مختلف طریقوں کے ساتھ استعمال کیا جا رہا ہے اس بات سے قطع نظر کہ اسامہ بن لادن نام کی شخصیت امریکہ کےلئے ایک وقت میں سب سے محبوب ہستی تھی کیونکہ اس شخصیت نے روس کو شکست دینے میں سب سے کلیدی کردار ادا کیا تھا اور آج جب یہی شخصیت امریکی جبر و استبداد کے خلاف اٹھ کھڑی ہوئی تو 9/11کے واقعہ کی ذمہ داری اسامہ بن لادن پر عائد کرتے ہوئے پوری دنیا میں بظاہر القاعدہ کے خلاف ایک محاذآرائی کا آغاز کیا گیا لیکن ایسا دیکھنے میں آیا کہ سعودی عرب سے لیکر پاکستان تک جتنے بھی بااثر اسلامی ممالک تھے کسی نہ کسی سطح پر امریکہ نے 9/11کا جواز رکھ کر انہیں دباﺅ کا نشانہ بنایا پاکستان میں صورت حال اس حد تک بگڑی کہ جنرل پرویز مشرف نے ایک بلینک چیک لکھ کر امریکہ کے حوالے کر دیا اور لاجسٹک سپورٹ سے لیکرقومی حمیت تک ہر چیز امریکہ کے حوالہ کر دی گئی ۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن اسٹیٹ ڈکلیر کرتے ہوئے پاکستانی سرزمین کو استعمال کیا گیا اور افواج پاکستان کو ایک غیر ضروری بوجھ تلے دبانے کی کوشش کی گئی ۔

قارئین ! اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ پاکستان کی سرزمین پاکستانیوں کےلئے دنیا کی سب سے غیر محفوظ جگہ بن گئی آج پاکستانی دیار غیر میں اپنے آپ کو محفوظ تصور کرتا ہے اور پاکستان میں اپنی جان ہر وقت خطرے میں سمجھتا ہے ۔

ہم نے ابتداء میں یہ ذکر کیا کہ ایک غیر مسلم مفکر مائیکل ہارٹ حضرت محمد ﷺ کو تاریخ کی سب سے پر اثر شخصیت تسلیم کرتا ہے اور ہم یہ سمجھتے ہیں کہ دین حق پر اپنی مکمل بصیرت کے ساتھ عمل کرنے والا کوئی بھی مسلمان کبھی بھی متشدد نہیں ہو سکتا لیکن یہ بھی یاد رکھا جائے کہ دین حق پر عمل کرنے والا کوئی بھی مسلمان بے غیرت ، بے حمیت اور ظلم برداشت کرنے والا بھی نہیں ہو سکتا ۔

(جاری ہے)
Junaid Ansari
About the Author: Junaid Ansari Read More Articles by Junaid Ansari: 425 Articles with 374213 views Belong to Mirpur AJ&K
Anchor @ JK News TV & FM 93 Radio AJ&K
.. View More