کروناکے وارہیں لگاتاراور پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین
بلاول بھٹو ہوئے شکارایک حیران کن اورپریشان کن خبرسننے کوملی کہ بلاول
اوران کے میڈیا سیل کے 6لوگ کروناکاشکارہوگئے ہیں اورپاکستان کرکٹ ٹیمکے
بھی 6کھلاڑیوں کاٹیسٹ مثبت آگیاہے اس سے قبل حکومت نے سکولز ومدارس
بندکردیے ہیں اس پرحکومت کوخراج تحسین پیش کرتے ہیں مگرحکومت نے اساتذہ
کوسکول حاضرکے حکم دیے ہیں حکومتی اس فیصلے کوسوشل میڈیاپرمخالفت کی جارہی
ہے کیونکہ سکول کی سیکورٹی کی ذمہ داری سیکورٹی گارڈز کی ہوتی ہے میل
ٹیچرتوروزانہ کی بنیاد پرآجائیں مگرفی میل کی ٹیچرزکیلئے کتنی دقت ہوگی یہ
کسی سورمے نے نہ سوچاصرف فیصلے سنادیے ادھر پی ڈی ایم پورے ملک میں اپنے
میدا ن لگارہی ہے حالانکہ جلسے کی حکومت اورمقامی انتظامیہ نے اجازت نہیں
دی کیونکہ اپوزیشن کاموقف ہے کہ حکومت کروناکاڈرامہ رچاکے اپوزیشن
کوڈراناچاہتی ہے مگراپوزیشن عمران خان کوکروناکے پیچھے چھپنے نہیں دیں گے
ایس اواپیز کومدنظررکھتے ہوئے ووٹ کوعزت دوکے لاکھوں ماسک بھی تیارکرلیے
ہیں اگرپشاورجلسے کی بات کریں تو جلسہ توکامیاب رہا مگرحکومت ناخوش ہے
میڈیاکے مطابق کروناکی دوسری لہرشدت اختیارکرگئی ہے ملتان میں پی دی ایم
کااگلاپڑاؤہے اورملتان میں کروناکے کیسز کی تعدادبھی زیادہ بتائی جارہی ہے
اس میں کتنی سچائی اورکتنی گیم یہ وقت ہی بتائے گاملتان میں مزید5افراد جاں
بحق ہوگئے اموات کی مجموع تعداد 238ہوگئی زیرعلاج مریضوں کی تعداد93اور19کی
حالت تشویش ناک بتائی جارہی ہے ادھرعمران خان کہتے ہیں پی ڈی ایم پشاورمیں
جلسہ کرے عوام کے ساتھ واضع دشمنی کررہی ہے پی ڈی ایم والے پہلے مجھ
پرتنقیدکررہے تھے اب کروناکومذاق سمجھ رکھاہے جس سے ہزاروں لوگوں کی جان
داؤ پرلگ سکتی ہے جس کی وجہ سے مسائل حکومت کوہوں گے اورحکومت پرانگلی اٹھے
گی اورپشاورمیں بھی کروناکے وارجاری تیزی سے جاری ہیں مگراس کے باوجود پی
ڈی ایم عوامی تحفظ سے کھیل رہے ہیں اورعدالتی حکام کی خلاف ورزی کرکے جلسہ
کیاعمران خان نے مزیدکہاکہ پچھلے 24گھنٹوں میں 42افراد کروناکی وجہ سے جان
بحق ہوئے جوچارماہ کے دوران ایک دن میں سب سے زیادہ ہے آخری اطلاعات کے
مطابق 45752ٹیسٹ کئے گئے اورچوبیس گھنٹوں کے دوران 2954کیس پازیٹیوآئے
اورکرونا کی ایک دن کی شرح 6.6ہے ۔مولانافضل الرحمان نے کہاکہ حکمران خود
ایک بڑاکروناہیں اورکوئی بہانہ نہیں ملاتوکروناکوڈھال بنالی ہم
کرونا19اورکرونا18سے جنگ لڑرہے ہیں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے اپناتنظیمی
ڈھانچہ مکمل کرلیاہے عوام کے ووٹ چوری کرنے والوں کو سکون سے نہیں جینے دیں
گے مرکزی بنک کے مطابق 1992کے بعدپہلی مرتبہ شرح نمو4.0فیصد ہوئی ہے
22کوپشاور26کولاڑکانہ اور30کوملتان میں جلسے کریں گے معاشی بحران ہی ریاست
کے خاتمے کاسبب بنتاہے عوام،فوج، سول بیوروکریسی کوایک پیج پرلڑناچاہیے کہ
یہ تقسیم عجیب ہے کہ ملک معاشی بحران کاشکارہے اورملکی بقاء کے ادارے اس
نااہل حکومت کوسپورٹ کررہے ہیں امریکہ نے اپنے ٹرمپ کوباہرکیاہم اپنے ملک
کے ٹرمپ کوباہرنکال کے دم لیں گے ۔کروناملک میں تیزی سے پھیل رہاہے جب اس
کی پہلی لہرشروع ہوئی تھی تو14مارچ 2020کوتمام سکولز بندکردیئے گئے تھے
اورجب اگست اورستمبرکے مہینے میں کیسز میں کمی ہوئی توسکولز دوبارہ کھل گئے
مگراب سردی میں دوسری لہرتیزے سے آئی اوراب حکومت نے ڈیڑھ ماہ کیلئے
پھرسکولز بندکردیئے ابھی سکولز کوکھلے مشکل سے 2ماہ ہوئے ہونگے اورحکومت نے
پھرسے سکولز بندکردیئے اس سے پہلے حکومت نے شادی ہالزپرپابندی لگاکے انہیں
20نومبرسے بندکردیاجس سے لاکھوں مزدوروں کے چولہے ٹھنڈے پڑگئے حالانکہ
ٹرانسپورٹ اورتمام تجارتی کاروبارابھی بھی کھلے ہوئے ہیں اگریہی حالات رہے
توپوراملک پی ڈی ایم کے ساتھ مل کراحتجاج پرمجبورہوجائے گایہ بات صحیح ہے
کہ بچوں کی جانیں ضروری ہیں مگراس سے ملک اورقوم کاکتنانقصان ہورہاہے اس پر
ضرورچوچناہوگاحکومت نے پہلے لاک ڈاؤن لگایاسمارٹ لاک ڈاؤن سب ہی ڈھونگ
تھاکیونکہ ہم نے باربارآرٹیکلزلکھے اورفیسبک پرباربارجگہوں کامینشن کرتے
رہے کہ اس جگہ پرکوئی احتیاط نہیں ہورہی صرف مین روڈز پرسختی تھی باقی سب
موج میں تھے جس سے یقیناً کیسز میں اضافہ ہوااب بھی ہرایک کے ذہن میں یہی
بات ہورہی ہے کہ حکومت اپوزیشن کے جلسوں سے خوفزدہ ہے جس وجہ کروناکاکھیل
کھیل رہی ہے بڑے بڑے تاجرتواپناکاروبارکرتارہتاہے مگرچھوٹے تاجراورمزدورہی
بھوکے مرنے پرمجبوررہتے ہیں ہم ہزاروں رائٹرز باربارعوام سے التماس کرتے
رہے اورکرتے رہیں گے کہ کروناکی دوسری لہرخطرناک ترین ہے اس لیے اپنے لیے
نہ سہی اپنے پیاروں کیلئے ضروراحتیاط کریں یہ عالمی وباہے نہ کہ پاکستانی
اس لیے حکومتی احکامات مانتے ہوئے ایس او پیز پرضرورعمل کریں کیونکہ ہماری
لاپرواہی کی وجہ سے پاکستان میں24گھنٹوں کے دوران 3000کے قریب نئے کیسز
سامنے آئے جس کے بعدپاکستان میں کل تعداد379,890ہوگئی جس میں 7,745اموات
ہوچکی ہیں ہم رائٹرباربارحکومت سے یہی التجاکرتے رہے ہیں کہ اپوزیشن سے
مقابلے میں آکرآپ لوگ خودایس او پیز کوبھول گئے ہیں گلگت کی فائٹ ہی دیکھ
لیں جس میں پاکستان تحریک انصاف جیت توگئی مگروہاں بڑی تیزی سے کروناکے
وارشروع ہیں کیونکہ جلسے جلوسوں میں حکومت اوراپوزیشن عوام کی بھلائی
کوبھول گئے تھے جس کی وجہ سے کیسز میں اضافہ ہوااب حکومت اپوزیشن کوجلسوں
سے روکناچاہتی ہے اب ملتان اورلاہورکامیدان سجنے والاہے جسے حکومت
روکناچاہتی ہے مگراپوزیشن نے بھی دوٹوک بیان دیاہے کہ میدان سجے گااورمقررہ
تاریخ مقررہ جگہ پرہوگاجویقیناً سوچنے کی بات ہے آخرمیں اتناکہوں گاکہ لوگ
بھی اپوزیشن کوسپورٹ کررہے ہیں کیونکہ حکومت نے جومہنگائی کی اس سے مڈل
کلاس فیملی پس کررہ گئی ہے اب بھی اگرحکومت نے کروناکے ساتھ مہنگائی
پرکنٹرول نہ کیاتووہ وقت دورنہیں جب پوری عوام اپوزیشن کے ساتھ کھڑی ہوگی۔
|