اپوزیشن اور حکومت

اس وقت پاکستان سیاسی طور پر نہایت ہی نازک دور سے گزر رہا ہے.عمران خان 22 سال کی جدوجہد کے بعد مسند اقتدار پر براجمان ہے، جبکہ اپوزیشن پارٹیاں سڑکوں پر اپنے طاقت دکھانے میں مصروف عمل نظر آرہی ہیں.
حکومت اور اپوزیشن کے مابین لفظی گولہ باری شدت اختیار کررہی ہے لیکن یہ حقیقت کہ تحریک انصاف کی حکومت میں انصاف نہیں اور پاکستان جمہوری اتحاد میں جمہوریت نہیں روزروشن کی طرح عیاں ہے.دونوں اطراف کے لوگ مفاد کی جنگ لڑرہے ہیں جس میں غریب اور بھی دنستا جارہا ہیں، اور یہ تحریک جلد ہی کسی سمجھوتے پر ختم ہوہی جائےگی پر یہ سوال کہ پسے ہوئی طبقات کو حقیقی خوشحالی کب ملےگی، جوں کا توں ہی رہیگا

مورثی سیاست کا جیتا جاگتا شاہکار پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ انقلاب کی باتیں کررہا ہے لیکن شائد ہی ان لوگوں کو انقلاب کی معنی کا بھی پتہ ہو، عوام کی نزدیک حقیقی انقلاب وہ ہوگا جس میں موجودہ نظام کو جھڑ سے اکھاڑ پھینکا جاۓ اور اس کی جگہ انصاف اور رواداری پر مبنی ایک ایسا نظام ہو جس میں امیر اور غریب برابر ہو ، استحصالی طبقات کو ظلم سے روکا جاۓ، میرٹ کی بالادستی ہو اور عوام کو سہولیات زندگی باآسانی سے فراہم کے جاۓ، پر یہ موجودہ تحریک اس لئے یہ سب نہیں کر پائی گے کیونکہ حقیقی انقلابی قوتیں اس وقت میدان میں نہیں اتریں، یہ سارا ڈرامہ مورثیت کی علمبردار کرسی کیلۓ کررہے ہیں ، یہ لوگ اپنی جائیداد یا ملکیت کے حوالے سے کبھی کوئی خطرہ مول نہیں لینگے اور وجہ یہ ہے کہ یہ لوگ مکمل انقلاب نہیں چاہتے بس دباؤ کی ذریعے اپنے لئے چند مراعات کے حصول ان کا حدف ہیں.

حکومت کی نااہلی بھی عروج پر ہے ، مہنگائی نے عوام کا جینا دوبھر کردیا ہیں ، ابھی کل ہی کی ایک خبر کے مطابق مہنگائی سے تنگ اکر ایک باپ نے اپنے بچوں کو دریا میں پھینک دیا ہیں جبکہ دوسرے خبر کی مطابق پشاور کی ایک سرکاری ہسپتال میں آکسیجن ماسک نہ ملنے سے 7 مریض جاں بحق ہوچکے ہیں جس سے موجودہ حکومت کی صحت اصلاحات اور کارگردگی کا اندازہ لگانا کوئی راکٹ سائینس نہیں لگ رہا

مریم نواز آریاپار کا نعرہ لگاچکے اور استعفوں کی حوالے سے اگلے چند روز میں فیصلہ متوقع ہیں جس کا پیپلزپارٹی ساتھ نہیں دے رہے مطلب جمہوری اتحاد میں دراڑ پڑچکے. عوام کا اعتبار حکومت اور اپوزیشن دونوں پر سے ختم ہوچکا ہیں. ایسے حالات میں دونوں فریقین کا پاس کارکردگی کی علاوہ کوئی اپشن ہی باقی نہیں رہا. عمران خان کی حکومت کو چاہئے کہ جو وعدہ وہ پاکستان کی باسیوں سے کرتا ایا ہیں ان پر عمل کرکے خود کو منوائے ورنہ سیاسی بیان بازی کے ماہرین اور بھی ہیں پر افسوس کہ تقریروں سے عوام کی پیٹکی آگ نہیں بجھتے، جبکہ اپوزیشن پارٹیاں اگر ملکر سندھ کی ترقی پر اپنے توانائیاںخرچ کریں تو شائد ان کے بھی ڈوبتی لنکا بچ جائیں اور پاکستان کا بھی بھلا ہوں

پاکستان کا اللہ ہی حامر وناصر ہیں.
 
Usama Ghazi
About the Author: Usama Ghazi Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.