|
|
گھر بچوں سے اور
موجودہ حالات میں تو ہر انسان ہی ڈپریشن جیسی تکلیف کا سامنا کر رہا
ہے۔۔۔اس سے لڑ رہا ہے اور کوشش کررہا ہے کہ اپنے دماغ کو غم اور سوچوں کی
کیفیت سے آزاد کرکے پرسکون ہوجائے۔۔۔کچھ لوگوں کے لئے یہ آسان بھی ہوتا
ہوگا لیکن کچھ لوگوں کے لئے یہ بہت مشکل ہے کہ وہ اس ڈپریشن کو شکست
دیں۔۔شوبز انڈسٹری میں ایسے کئی ستارے ہیں جنہیں اپنے ڈپریشن سے جنگ کرنے
میں بہت مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔۔۔مکمل اور حسین لگتا ہے۔۔۔اکثر لوگ
اپنے بیٹوں کے بعد خواہش کرتے ہیں کہ ایک بیٹی اور ہوجائے اور کچھ بیٹیوں
والے ایک بیٹے کی آرزو کرتے ہیں۔۔۔لیکن کچھ لوگ کہتے ہیں کہ اگر ایک بیٹا
اور ایک بیٹی ہوگئے تو گھر مکمل ہوگیا۔۔۔یہ سوچ آج کی نہیں بلکہ کچھ سینئر
ستارے بھی اس پر عمل پیرا دکھائی دئیے۔۔۔ |
|
نعمان جاوید |
جن لوگوں نے نعمان جاوید کے ساتھ وقت گزارا ہے وہ اچھی
طرح جانتے ہیں کہ نعمان ڈپریشن سے پہلے ایک بہت ہی زندہ دل نوجوان تھا لیکن
جب وہ اس فیز میں گئے تو اپنی صحت کو بھی خراب کرلیا۔۔۔نعمان جاوید نے
کامیاب ہونے کے لئے بہت عرصہ تک محنت کی اور اس دوران ان کی زندگی میں
فریحہ پرویز بھی آئیں۔۔۔دونوں کے درمیان کافی ناچاقی بھی رہی اور پھر ایک
دن فریحہ پرویز نے نعمان سے الگ ہونے کا فیصلہ کرلیا۔۔لیکن نعمان جاوید کا
کہنا ہے کہ جس وقت میں نے خود کو ختم کرنے کا سوچا تو وجہ صرف فریحہ نہیں
تھی۔۔۔ڈپریشن نے مجھے پوری طرح اپنے قابو میں کرلیا تھا۔۔۔سوشل میڈیا پر
نعمان نے ایک پوسٹ لگائی ’’میں چلا‘‘۔۔۔بہت سارے قریبی دوست اس بات سے سمجھ
گئے کہ نعمان اپنے ساتھ کچھ غلط کرنے جارہا ہے اور یہی ہوا۔۔۔لیکن انہیں
بچا لیا گیا۔۔۔یہ اور بات ہے کہ ڈپریشن سے نکلنے میں انہیں اس سے بھی زیادہ
وقت لگا۔۔۔ |
|
|
بابر خان |
اداکار بابر خان کی زندگی میں ان کی بیگم سب سے بڑی خوشی
تھیں۔۔میڈیا انڈسٹری میں سب ہی اس بات سے واقف تھے کہ ثنا نے اپنی منگنی
ختم کی اور بابر نے اپنے گھر والوں سے ایک جنگ کی اور یہ دونوں ایک
ہوگئے۔۔۔ان کی شادی سے پہلے اگر کوئی چینل ان سے اس موضوع پر بات بھی کرتا
تھا تو یہ کہتے تھے کہ ہم اپنی شادی شدہ زندگی کو نظر نہیں لگنے دیں
گے۔۔۔لیکن پھر سب کچھ پلٹ گیا۔۔۔شادی کے بعد خوشیوں سے بھرپور یہ جوڑا ایک
روڈ ایکسیڈنٹ میں جدا ہوگیا۔۔۔ثنا خان کے دنیا سے جانے کی خبر نے بابر خان
کو جیسے پاگل ہی کردیا تھا۔۔۔انہوں نے خود کو دنیا سے بالکل الگ
کرلیا۔۔۔بابر خان کی والدہ کا کہنا تھا کہ میرا ایک ہی بیٹا تھا ارو مجھے
لگتا تھا کہ میں نے اسے بھی ساتھ ہی کھو دیا۔۔۔بابر نے کئی بار اپنی جان
لینے کی کوشش کی اور ایکسیڈینٹ کا زخم بھی صحیح نہیں ہونے دیتے تھے کہ اچھا
ہے میں اسی تکلیف سے ختم ہوجاؤں۔۔۔پھر والدہ نے قسمیں دے کر اپنی بھانجی سے
شادی کی اور بیٹی کی پیدائش نے بابر کو ڈپریشن سے باہر نکالا۔۔۔ |
|
|
محسن عباس حیدر |
محسن عباس حیدر اب اپنی زندگی میں واپس آچکے ہیں لیکن ان
کی زندگی میں بیٹی کا جانا ایک ایسا صدمہ تھا جس نے انہیں ذہنی طور پر
انتشار کا شکار بنا دیا تھا۔۔۔وہ ہر وقت کھوئے کھوئے رہتے اور ایک بار تو
انہوں نے اپنے مسائل کی بنیاد پر سوشل میڈیا کے زریعے یہ تاثر بھی دیا کہ
وہ زندگی ختم کرنے جا رہے ہیں۔۔۔ان کی بیوی کے ساتھ تعلقات خراب ہونا اور
جان سے پیاری بیٹی کا جانا ڈپریشن کا سبب بنا اور ایک عرصہ لگا انہیں اس
خول سے باہر آنے کے لئے |
|
|