ایک ہی دکھ تھا کہ ساری عمر ایک روپیہ نہیں کمایا 94 سال کی عمر میں ان خاتون نے اپنے اس دکھ کو کیسے دور کیا؟ جانیں

image
 
عام طور پر ہمارے معاشرے میں بڑھاپے کی عمر میں کوئی نیا کام شروع کرنا ناممکنات میں سمجھا جاتا ہے اور 94 سال کی عمر کے افراد تو معاشرے میں صرف ادب و احترام کے قابل سمجھے بجاتے ہیں اور ان کے لیے کام کا کرنا معیوب سمجھا جاتا ہے- مگر گزشتہ سال ایک خاتون کے حوالے سے خبر سامنے آئیں جنہوں نے اپنی بڑی عمر کے باوجود نیا کاروبار کامیابی سے شروع کیا- ہربنجن کور جن کا تعلق انڈیا کے علاقے چندی گڑھ سے ہے اس حوالے سے مختلف ثابت ہوئيں کہ انہوں نے اس عمر میں نہ صرف اپنا کاروبار شروع کیا بلکہ اس کو کامیابی سے چلا بھی رہی ہیں-
 
ہربنجن کور کا کہنا تھا کہ ایک دن انہوں نے اپنی بیٹی کے سامنے اس بات کا ذکر کیا کہ ان کی زندگی کا سب سے بڑا دکھ یہ ہے کہ انہوں نے کبھی اپنے ہاتھ سے ایک روپیہ نہیں کمایا اور اس کا دکھ ان کو مرتے دم تک رہے گا-
 
ان کی بیٹی نے ماں کی اس خواہش کا احترام کرتے ہوئے ان کی حوصلہ افزائی کی اور ان کو اس دکھ کو دور کرنے کا طریقہ بتایا ہربنجن کی بیٹی کے مطابق ان کی والدہ کو کھانا پکانے کا بہت شوق تھا اور وہ ایک بہت ہی بہترین کک تھیں- جس پر انہوں نے اپنی والدہ کو بیسن کی برفی بنا کر بیچنے کا مشورہ دیا ان کے ہاتھ کی بنی ہوئی بیسن کی برفی لوگوں کو ان کے بچپن کی یاد دلاتی ہے- ہربنجن کا کہنا ہے کہ انہیں شروع سے کھانا کھانے اور پکانے کا بہت شوق تھا خاص طور پر میٹھی چیزیں کھانے کا انہیں بہت شوق تھا اس وجہ سے وہ نئی نئی چیزیں بنانے کی کوشش کرتی تھیں اور اس وقت تک بناتی رہتی تھیں جب تک کہ وہ پرفیکٹ نہ بن جائے-
 
image
 
ہربجن کور کی بیٹی نے والدہ کی بنائی ہوئی برفی چندی گڑھ میں ہفتہ وار لگنے والے آرگینک بازار میں متعارف کروائی پہلی دفعہ میں ان کو اس کام سے دو ہزار کی پہلی کمائی ہوئی انہوں نے یہ برفی بہت محدود پیمانے پر بنائی تھی مگر ان کا سارا سامان بک گیا جس سے ان کی بہت حوصلہ افزائی ہوئی- اور انہوں نے اس کے ساتھ ساتھ چٹنی اور اچار بھی متعارف کروا دیے پچھے پانچ سالوں میں انہوں نے 500 کلو بیسن کی برفی بیچی ہے جو کہ ہاتھوں ہاتھ بک گئی اور اب ان کی شناخت ان کا برانڈ ہربجنز کے نام سے بن چکا ہے-
 
انہوں نے اپنی نواسی کی شادی پر بھی باہر سے مٹھائی منگوانے کے بجائے 200 کلو مٹھائی بنائی ان کا یہ کہنا تھا کہ ان کی نواسی کی خواہش تھی کہ وہ اپنی شادی پر بازار کی مٹھائي نہیں منگوائے گی اس لیے شادی کے موقع پر انہوں نے اچار چٹنی اور مٹھائی سے تمام مہمانوں کی تواضح کی جس میں ان کے گھر والوں نے سب نے ان کی مدد کی-
 
image
 
ان کی نواسی نانی کے کاروبار میں ان کی سب سے بڑی مددگار ہے جو نانی کی بنائی چیزوں کی پیکنگ اور برانڈنگ سے لے کر خرید و فروخت میں نانی کی مدد کرتی ہے-
 
ہربجن کا اس موقع پر یہ بھی کہنا تھا کہ میں اپنی تمام بہنوں سے یہ درخواست کرتی ہوں کہ اپنے وقت کو ضائع مت کریں اور اپنے وقت کو کسی نہ کسی کام میں صرف کریں اس طرح ایک جانب تو زندہ رہنے کا حوصلہ ملتا ہے دوسری طرف انسان کو نئی طاقت ملتی ہے-
YOU MAY ALSO LIKE: