کتاب : فردوس نسواں
مولف : مولانامحمد منتظر قادری مصباحی
صفحات : ۱۳۸
سن اشاعت : ۱۴۴۱ھ/ ۲۰۲۰ء
ناشر : جامعۃ الزہراللبنات ناظر پوراتر دیناج پور
قیمت : ۱۲۰
مبصر : محمد ساجدرضا مصباحی
میرے مطالعے کی میز پر اس وقت ایک اہم تالیف ’’ خواتین کے جدید اور اہم
احکام معروف بہ فردوس نسواں‘‘ ہے،اس کتاب کے مؤلف نوجوان عالم دین مولانا
منتظر قادری مصباحی ہیں ، جو اتر دیناج پور کے پران نگر رساکھوا سے تعلق
رکھتے ہیں ،اتر دیناج پور کے معروف عالم ومفتی حضرت مولانا مفتی ذوالفقار
علی رشیدی مصباحی بانی جامعۃ الزہرا للبنات ناظر پور ، پران نگر اتر دیناج
پور کے صاحب زادے ہیں ، انھوں نےگزشتہ سال [ ۴۴۱ھ/ ۲۰۲۰ء] اہل سنت کی عظیم
درس گاہ جامعہ اشرفیہ مبارک پور سے فراغت حاصل کی ہے ، لکھنے پڑھنے کا عمدہ
ذوق رکھتے ہیں، تعمیری ذہن وفکر کے حامل ہیں ، معاملات ومعمولات میں اپنے
والد گرامی کے نقش قدم پر ہیں ۔
خاک ہند کی عظیم درس گاہ جامعہ اشرفیہ مبارک پور کی ، دینی ، مذہبی اور
علمی وفکری خدمات کا ایک جہان معترف ہے ، یہاں کی فضاؤں میں اخلاص کی
خوشبوئیں بستی ہیں ، یہاں کی درودیوار میں خلوص ووفا کا رنگ شامل ہے ، یہاں
کی علمی روحانی وعلمی بہاروں میں اکتساب علم کر نے والے فرزندوں کے اندر
دینی وعلمی خدمات کا جذبہ رچ بس جاتا ہے ، یہی وجہ ہے کہ یہاں زیرتعلیم
طلبہ بھی علمی ، قلمی ،دعوتی اور تبلیغی سطح پر بڑے اہم کارنامے انجام دیتے
ہیں ، یہ مبارک سلسلہ جامعہ اشرفیہ کے قیام کے زمانے سے جاری ہے ، لیکن
ادھر دو دہا ئیوں کے اندر اس میں نظم ونسق پیدا ہواہے اور کام کی رفتار میں
بڑی تیزی آئی ہے، ہر سال درجۂ سابعہ اور درجۂ فضیلت کے طلبہ اکا بر کی
کسی نایاب کتاب کی جدید اشاعت کاکام بہت ہی سلیقے سے کرتے ہیں ، طلبہ کی
مختلف تنظیمیں مختلف عنوانات پر بڑی اہم کتابیں شائع کرتی ہیں ، اسی سلسلے
کی ایک کڑی جشن دستار بندی کے موقع پر کسی خاص موضوع پر رسالے کی ترتیب
واشاعت یا کسی بزرگ عالم دین کی کسی اہم تصنیف کا تر جمہ اور تقدیم وتحشیہ
کے ساتھ اس کی اشاعت ہے ، ہر سال عرس حافظ ملت کے موقع پر جب طلبہ کی
درجنوں کتابوں کا رسم اجرا ہو تا ہے تو اہل سنت کا سر فخر سے بلند ہو جایا
کرتا ہے اور عوام اہل سنت جامعہ اشرفیہ مبارک پور کی خدمات کا عتراف کر نے
پر مجبور ہو جایا کرتی ہے۔
’’ فردوس نسواں ‘‘ کی تالیف کا بھی یہی پس منظر ہے ،مولف محترم نے اپنی
دستار فضیلت کے پُر مسرت موقع کو یاد گار بنانے اور خواتین ملت کی شرعی
ضرورتیں پوری کر نے کے لیے۱۳۸؍ صفحات پر مشتمل ایک نہایت ہی اہم رسالہ مرتب
فر مایا ، ہےجو طباعت واشاعت کے مراحل سے گزر کر قارئین کی نگاہوں کانور
بنا ہواہے۔
’’فردوس نسواں ‘‘کے ابتدائی صفحات میں روایت کے مطابق شرف انتساب ، حدیث
دل، تقریظ اور تقدیم شامل ہے’’۔حدیث دل ‘‘ میں مولف نے اس موضوع پر کام کی
ضرورت واہمیت اوراس کتاب کی تالیف کی سرگزشت بیان کرتے ہوئےمعاونین و
مخلصین کا شکریہ ادا کیا ہے۔ خلیفہ ٔ مفتی اعظم ہند حضرت مفتی عبد
الغفوررضوی صدرالمدرسین الجامعۃ الحفیظیہ راساکھوا بازا اتر دیناج پور کی
گراں قد تقریظ کتاب کی زینت ہے، مولف کے والد گرامی حضرت مفتی ذوالفقار علی
رشیدی مصباحی نے پانچ صفحات پر مشتمل تقدیم تحریر فر مائی ہے ، جس میں
انہوں نے شرعی احکام کی واقفیت کی ضرورت خاص طور سے خواتین اسلام کے لیے
احکام ومسائل کی آشنائی کی افادیت کو واضح کیا ہے۔ نوجوان عالم ومحقق حضرت
مولانا مفتی محمد عارف حسین قادری مصباحی استاذ ومفتی الجامعۃ المخدومیہ
سراج العلوم جاج مئو کان پور،رکن آئینہ ٔ ہند اکیڈ می اتر دیناج پور نے
کتاب پر نطر ثانی فر مائی ہے اور اس کی نوک وپلک سنوار نے میں اہم کردار
اداکیا ہے۔
اصل کتاب کا آغاز ص: ۲۶؍ سے ہو تا ہے، مسائل کے بیان میں فقہی تر تیب کا
خاص لحاظ رکھا گیا ہے ،کتاب میں درج ذیل ۹؍ابواب فقہ کے مسائل بیان کیے گئے
ہیں:
/کتاب الطہارۃ4کتاب الصلاۃ 5با ب الجنائز6کتاب الزکاۃ 7 کتاب الصوم8کتاب
الحج 9 کتاب النکاح : کتاب الطلاق;کتاب الحظر والاباحۃ۔
ہر باب میں خواتین سے متعلق جدید و قدیم مسائل کو آسان اور سہل اسلوب میں
بیان کیا گیا ہے ،مسائل کا انتخاب بہت دیدہ وری کے ساتھ کیا گیا ہے ، فقہ و
فتاویٰ کی عربی کتابوں کے ساتھ اردو زبان کی مستند فقہی کتابوں سے بھی
استفادہ کیاگیا ہے ۔قدیم مسائل کے ساتھ خواتین کے جدید احکام ومسائل پر بھی
خصوصی توجہ دی گئی ہے، مستند مفتیان عظام کے فتاویٰ کے اقتباسات کو مہارت
کے ساتھ نقل کیا گیا ہے ۔دیانت اور ذمے داری تقاضوں کو ملحوظ رکھتے ہوئے
حوالے بھی درج کر دیے گئے ہیں ۔
ہم یہاں مختلف ابواب میں بیان کیے گئے چند مسائل کے عنوانات نقل کرتے ہیں
تاکہ کتاب کی نوعیت کا اندازہ ہو سکے ۔
۱۔نوز پن اور ایر رنگ کا حکم ۲۔ وضو اور غسل میں چوٹیوں میں لٹکے ہوئے
بالوں کا حکم۳۔ مانع حیض داؤں کا استعمال ۴۔نائٹی اور شلوار قمیص پہن کر
نماز۵۔ جمعہ کے دن عورتیں ظہر کی نماز کب پڑھیں ۶۔شوہر کی اقتدا میں نماز
پڑھنے کا حکم ۷۔عورتوں کا غیر محرم میت کا دیدار کرناکیساہے۔۸۔ بیوی کے
زیوارات کی زکات کس پر ہے ۹۔بلا اجازت شوہر کے مال میں تصرف کا حکم
۱۰۔خواتین کا اعتکاف ۱۱۔حائضہ اور نفسا کا رمضان کے ایام میں کھانا
پینا۱۲۔حمل کی وجہ سے حج میں تاخیر ۱۳۔حالت احرام میں عورتوں کے لیے جائز
امور ۱۴۔ منگنی میں ایک دوسرے کوانگوٹھی پہنانا ۔ ۱۵۔آپریشن کے ذریعہ وضع
حمل ۱۶۔ موبائل سے طلاق کا حکم ۱۷۔ عدت میں علاج کے لیے جانے کا حکم
۱۸۔ٹکلی اور سیندور لگانے کا حکم ۔۱۹۔ سرجری کروانے، ٹیٹو بنوانے اور مساج
کرانے کا حکم۲۰۔ بیوٹی پارلر جانے کا حکم ہمارے معاشرے کی اکثر خواتین
ضروری اور روز مرہ پیش آنے والے مسائل سے بھی واقف نہیں ہو تی ہیں ، جس کی
وجہ سے وہ خود گناہوں کا ارتکاب کرتی ہیں اور اپنے بچوں کو بھی منہیات سے
روک نہیں پاتیں ، اکثر خواتین تو ناخواندہ ہو تی ہیں ، جنھیں معمولی اردو
بھی نہیں آتی جنھیں تھوڑی بہت اردو آتی ہے وہ فقہی اصطلاحات اور ادق فقہی
زبان وبیان کو سمجھنے سے قاصر ہوتی ہیں، سہل زبان وبیان اور آسان لب ولہجے
کی وجہ سے یہ رسالہ ان خواتین کے لیے بھی مفید اور نفع بخش ہے۔
کتا ب کا گیٹ اپ عمدہ اورطباعت دیدہ زیب ہے ، سیٹنگ کی بعض خامیاں ہیں ،
امید ہے کہ آئندہ ایڈیشن میں اس پر توجہ دی جائے ، مجموعی طور پر کتاب
مفید نفع بخش اور خواتین ملت کے لیے ایک اہم تحفہ ہے، اسے ہر گھر تک پہنچنی
چاہیے ۔
•••
|