نیا سال اور منظم زندگی
ویسے تو تمام دن اور تمام راتیں ایک جیسی ہی ہوتی ہیں اگر اپنے اندر تبدیلی
کا جذبہ ہو تو انسان کسی وقت بھی تبدیل ہوسکتا ہے لیکن عموما ً نئے سال کے
آغاز پر اس جذبہ کو مہمیز دی جاسکتی ہے اس لئے اپنی زندگی میں کامیابی کے
حصول کے لئے نئے سال کے آغاز کے موقع پر اس کی پلاننگ کریں تاکہ زیادہ سے
زیادہ کامیابیاں آپ کی جھولی میں آسکیں۔
پہلے تو یہ امر واضح رہے کہ ہمیں ربّ العزت نے اس دنیا میں کام کرنے یا عمل
کرنے کے لئے بھیجا ہے اور دنیاوی زندگی کی یہ مہلت کسی بھی وقت ختم ہوسکتی
ہے۔اس حوالے سے ہمیں رہنمائی قرآن و سنت ہی سے ملے گی کہ یہ زندگی کیسے
گزارنا ہے۔
وقت تو ہمیشہ ہی سے گزر رہا ہے اور گزرتا رہے گا، لیکن کم سے کم وقت میں
زیادہ سے زیادہ کام کے لئے ہمیں منظم زندگی گزارنا ہوگی کیونکہ جب آنکھ
کھلی اٹھ گئے، سارا دن یوں ہی گزرتا رہا۔ یعنی اگر طالبعلم ہیں تو تعلیمی
ادارے، کوچنگ سینٹر وغیرہ میں۔ خاتون خانہ ہیں تو گھر کے معمول کے کاموں
میں اور اگر برسر روزگار ہیں تو آفس یا کاروباری مصروفیات اور جب رات کو
نیند آئی تو سوگئے اور جب بھوک لگی تو کھالیا۔ کبھی دوستوں اور رشتے داروں
کے ساتھ بزم آرائی تو کبھی سیر سپاٹے اور اسی طرح کسی دن داعی اجل کو لبیک
کہنے کا وقت آگیا۔ یہ زندگی تو حیوان بھی گزارتے ہیں۔ اگر کم وقت میں زیادہ
کام کرنا ہے تو منظم زندگی گزارنا ہوگی اور اس کے لئے مسلسل منصوبہ بندی
ضروری ہے۔
نئے سال کی پلاننگ کے لئے پہلے تو کاغذ اور پینسل سنبھالیں اور اپنے تمام
کام اور تمام خواہشیں اس پر لکھ ڈالیں جو آپ کرنا چاہتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی
پہلے سالانہ منصوبہ بنائیں کہ سن ۱۲۰۲ میں آپ کیا کرنا چاہتے ہیں۔ اسکے بعد
جنوری سے لے کر دسمبر تک ماہانہ منصوبہ بندی کریں۔ پھر یومیہ ٹائم ٹیبل
ترتیب دیں۔ آپ کو اپنے وقت کے صحیح اور مناسب استعمال کے لئے یومیہ ٹائم
ٹیبل ہی سے مدد ملے گی۔ صبح سے رات سونے تک کے تمام معمولات یومیہ ٹائم
ٹیبل میں درج کریں۔
بامقصد اور منظم زندگی کے لئے چند امور پیش نظر رہنا ضروری ہیں، اپنے یومیہ
شیڈول میں پانچ وقت کی باجماعت نمازوں اور نوافل کو لازماً شامل کریں اس سے
وقت کی پابندی میں مدد ملتی ہے اور یہ فرض بھی ہے۔ اس کے ساتھ ہی قرآن پاک
کی تلاوت، ترجمہ اور تفسیر، حدیث اور سیرت النبی ؐ کا مطالعہ،اپنی صحت پر
توجہ، ورزش، واک، متوازن اور سادہ غذا کا استعمال، اپنے اخلاق پر توجہ
لوگوں سے مسکرا کر بات کرنا، کسی کو بھی تکلیف نہ دینا، اور اسی طرح کی
باتوں کو اپنے یومیہ ٹائم ٹیبل کا حصہ بنائیں۔
ماہانہ منصوبہ بندی میں اپنے کمرے، الماری اور گھر کی صفائی، اگر گھر میں
گنجائش ہے تو پھول دار پودے اور مرغیاں، مچھلیاں یا طوطے پالنے اور ان کی
دیکھ بھال کرنے اور اپنے کمرے خصوصاً اسٹڈی ٹیبل کی سجاوٹ کا اہتمام کریں۔
ان تجاویز میں آپ اپنے اعتبار سے تبدیلی بھی کرسکتے ہیں اور اپنی منصوبہ
بندی یا پلاننگ میں آپ اپنی سہولت یا خواہش کے مطابق دیگر چیزیں بھی شامل
کرسکتے ہیں۔
جب پلاننگ ہوجائے اور خاص طور پر یومیہ ٹائم ٹیبل بن جائے تو اس پر پوری
مستعدی اور پابندی سے عمل کریں تاکہ زندگی منظم انداز میں گزاری جاسکے اگر
اپنے اوپر جبر کرکے ٹائم ٹیبل پر دو تین ماہ عمل کرلیا جائے تو پھر زیادہ
تکلیف نہیں ہوگی اور عادت سی پڑجائے گی اور آپ ایک سال میں وہ کچھ حاصل
کرلیں گے جو گزشتہ دس سال میں نہیں کرسکے ہوں گے۔
جب بھی منظم زندگی کی بات ہوتی ہے تو ذہنوں میں یہ سوال آتا ہے کہ انسان
اور مشین میں فرق ہے، گھڑی کی سوئیوں کی طرح ہم کیوں وقت کے پابند ہوکر رہ
جائیں اور اس دلیل کو بہانہ بنا کر من مانے انداز میں زندگی گزاری جاتی ہے۔
خوب یاد رکھئے کہ پوری زندگی گزر جاتی ہے اور یوں لگتا ہے کہ جیسے ایک دو
دن ہی گزرے ہوں کہیں ایسا نہ ہو کہ ہماری زندگی بھی گزرتی ہی چلی جائے اور
قبر میں جاکر آنکھ کھلے اور پھر سوائے پچھتاوے کے کچھ نہ رہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
|