|
|
وہ آئے انہوں نے دیکھا اور فتح کر لیا ایسا ان خوش نصیب
افراد کے بارے میں کہا جاتا ہے جو کہ اپنے کیرئیر کے شروع ہی میں لوگوں کی
آنکھ کا تارا بن جاتے ہیں- مگر جاوید شیخ کا شمار ان خوش قسمت لوگوں میں
نہیں ہوتا ہے بلکہ وہ ان لوگوں میں شامل ہیں جنہوں نے کچھوے کی رفتار سے دن
رات چلتے ہوئے کامیابی حاصل کی- |
|
1: کیرئير کا آغاز
|
خوبصورت قدو قامت اور ہر دم تازہ دم نظر آنے والے جاوید
شیخ آٹھ اکتوبر 1954 کو راولپنڈی میں پیدا ہوئے ان کے خاندان کے وہ پہلے
فرد تھے جس نے شوبز میں آنے کا فیصلہ کیا- ابتدا میں دبلے پتلے اور شرمیلے
سے جاوید شیخ کسی بھی طرح شوبز کے لیے موزوں نہیں لگتے تھے مگر جو کہتے ہیں
نا کہ شوق کا کوئی مول نہیں ہوتا تو شروع میں انہوں نے اپنیی قسمت ریڈيو
پاکستان میں آزمانے کا فیصلہ کیا جہاں انہوں نے پانچ بار آڈیشن دیا اور
پانچوں بار ناکام ہوئے- مگر حوصلہ نہیں ہارے اور چھٹی بار ان کا ریڈیو
پاکستان میں آڈيشن دینے پر سلیکشن ہوا- |
|
2: سفارشی اداکار |
اور اس طرح ان کے کیرئير کا آغاز ہوا جب پاکستان میں
ٹیلی وژن کا آغاز ہوا تو جاوید شیخ کا شوق ان کو اس پلیٹ فارم پر بھی لے
گیا- مگر یہاں پر بھی کامیابی کے دروازے ان کے لیے نہیں کھلے مجبوراً انہیں
یہاں جگہ بنانے کے لیے ایک پروڈیوسر آفتاب افغانی کی سفارش کا سہارا لینا
پڑا جنہوں نے اپنے ساتھی پروڈیوسر امیر امام سے جاوید شیخ کی سفارش کی اور
اس طرح ان کو ٹیلی وژن پر ایک چھوٹا سا ملازم کا کردار پہلی بار ملا- |
|
|
|
3: پہلی فلم |
اپنے فلمی کیرئير کے آغاز کے حوالے سے جاوید شیخ کا یہ
کہنا تھا کہ ان کی پہلی فلم جاگ اٹھا انسان تھا مگر اس میں ان کے رول ملنے
کی کہانی بھی بہت عجیب تھی- شوق کے ہاتھوں مجبور ہو کر وہ اپنے دوستوں کے
ساتھ ہر اس جگہ پہنچ جاتے تھے جہاں فلم کی شوٹنگ ہو رہی ہوتی تھی- اسی شوق
کے سبب وہ فلم جاگ اٹھا انسان کی شوٹنگ اپنے دوستوں کے ساتھ ایک دیوار پر
بیٹھ کر دیکھ رہے تھے اس فلم میں محمد علی زیبا ، ندیم اور وحید مراد جیسے
بڑے نام شامل تھے- شوٹنگ دیکھنے کے دوران ایک آدمی ان کے پاس آیا اور ان سے
پوچھا کہ فلم میں کام کرو گے انہوں نے خوشی خوشی ہامی بھر لی تو ٹیم ممبر
ان کو لے گیا اور ان کو ایک اونٹ پر بٹھا کر ان کے چہرے کو دوپٹے سے چھپا
دیا سین ہونے کے بعد جب انہوں نے پوچھا کہ ان کے چہرے کیوں چھپائے گئے تو
ان کا کہنا تھا کہ ان کو رول کے لیے لڑکیوں کی ضرورت تھی جن کے نہ ملنے پر
ان کو چہرہ چھپا کر بٹھا دیا گیا اور اس طرح ان کے فلمی کیرئیر کا آغاز ہوا- |
|
4: ازدواجی زندگی |
اپنے کیرئير کے ساتھ سااتھ جاوید شیخ کی ذاتی زندگی بھی
ہمیشہ ہی خبروں کی زینت بنی رہی ان کی پہلی شادی زینت منگی سے ہوئی جس سے
ان کے تین بچے بھی ہیں- مگر یہ شادی بھی طلاق پر پہنچ کرختم ہو گئی اس سے
ان کے بچے شہزاد شیخ ، مومل شیخ اور مریم شیخ ہیں جن میں سے مومل اور شہزاد
شوبز سے وابستہ ہیں ۔ اس کے بعد جاوید شیخ نے دوسری شادی اداکارہ سلمیٰ آغا
کے ساتھ کی مگر یہ شادی بہت مختصر عرصے تک چل سکی اور جلد ہی طلاق ہو گئی
اس کے بعد جاوید شیخ کے افئيرز کی خبریں ان کی ساتھی اداکاراؤں کے ساتھ
آتی رہیں جن میں سے نیلی کے ساتھ ان کا معاشقہ کافی مشہور ہوا- |
|
|
|
5: کیرئير |
اپنی محنت کے سبب بلاآخر جاوید شیخ نے عوام کے دلوں میں
جگہ بنانی شروع کر دی ان کہی میں ہیرو کے کردار میں ان کو بہت شہرت ملی- اس
کے بعد انہوں نے کامیابی کے سفر میں پیچھے مڑ کر نہ دیکھا یہاں تک کہ چھوٹی
اسکرین سے انہوں نے 1974 میں فلم دھماکہ سے اپنے باقاعدہ فلمی کیرئير کا
آغاز کیا- جاوید شیخ اب تک 148 فلموں میں کام کر چکے ہیں اس کے علاوہ بالی
وڈ کی بھی 20 فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھا چکے ہیں اور حالیہ دنوں میں
پاکستان فلم انڈسٹری کی کوئی بھی فلم جاوید شیخ کے بغیر ادھوری سمجھی جاتی
ہے ۔ |
|
جاوید شیخ اپنی کامیابی کا سہرہ اپنی محنت کو دیتے ہیں
ان کا یہ ماننا ہے کہ اداکار جب تک کردار میں پوری طرح نہ ڈوبے وہ کامیاب
نہیں ہو سکتا ہے - |