سرسوں کا ساگ ‘ سردی کی سوغات

جنوبی ایشیاءمیں سردی کا موسم صحت کے لحاظ سے زیادہ سازگار ہوتا ہے۔ اس موسم میں بے شمار اقسام کے ساگ پیدا ہوتے ہیں جن سے لذیذ اور توانائی بخش غذائیں تیار کی جاتی ہیں۔ پرانے لوگ کہا کرتے تھے ”کھانے کا موسم‘ جاڑے کا موسم“

سردی کے آتے ہی سرسوں کے کھیت لہلہااٹھتے ہیں اور ہر گھر کے دسترخوان پر سرسوں کا ساگ اور مکئی کی روٹی کےساتھ لسی کا گلاس نظر آنے لگتا ہے۔بالخصوص پنجاب کی اصل پہچان سرسوں کے ساگ اور مکئی کی روٹی سے بہتر اور کوئی نہیں۔ اس سوغات میں ذائقہ‘ غذائیت اور رنگ کی بہتات ہے ۔ساگ نہ صرف سردی کو دور بھگاتا ہے بلکہ غذائیت کے سبب بہت سارے ایسے فوائد کا بھی حامل ہوتا ہے جس کو جان کر ہر کوئی اسے بار بار کھانے پر مجبور ہو جاتا ہے۔

سرسوں کا ساگ ایک مشہور سبزی ہے جو عموماً پاکستان اور بھارت کے خطہ پنجاب اور اسکے ملحقہ علاقوں میں پکایا جاتا ہے۔ تاریخی اعتبار سے سرسوں کا ساگ پنجاب کے دیہاتیوں کی غذا ہے جو دراصل رائی کے پودے کے پتے ہیں ۔

جدید سائنسی تحقیق کے مطابق سرسوں کے ساگ میں حیاتین ب ‘ کیلشیئم اور لوہے کے علاوہ گندھک بھی پائی جاتی ہے۔کہا جاتا ہے کہ سرسوں کے ساگ کی غذائیت گوشت کے مساوی ہے اور ساگ اور دودھ بڑی حد تک ایک دوسرے کا بدل ہو سکتے ہیں کیوں کہ ساگ جسم میں بڑی حد تک دودھ کی کمی پورا کرسکتے ہیں۔بچوں کی نشوونما اور پرورش میں بھی ساگ سے بہت مدد ملتی ہے اور اگر بچوں میں بچپن ہی سے ساگ اور سبزیوں کے کھانے کی رغبت پیدا کی جائے تو یہ عادت انہیں زندگی بھر کیلئے بہت سی بیماریوں اور مشکلات سے محفوظ رکھ سکتی ہے۔

سرسوں کا ساگ خون کے زہریلے مادّوں کو ختم کرکے خون صاف کرتا ہے۔ اطباءنے سرسوں کے ساگ ‘ مکئی کی روٹی اور مکھن کو ایک عمدہ غذا قرار دیا ہے۔ پسی ہوئی دار چینی ‘ بڑی الائچی اورکالا زیرہ ساگ پر چھڑک کر کھانے سے گیس یا پیٹ میں مروڑ کی تکلیف نہیں ہوتی ۔ حکماءکے مطابق سرسوں کے ساگ کے استعمال سے پیٹ کے کیڑے ہلاک ہوجاتے ہیں اور بھوک بڑھ جاتی ہے۔

سرسوں کا ساگ نائٹریٹ اور میگنیشم سے بھرپور غذا ہے جبکہ اس میں فیٹی ایسڈز کےساتھ فائٹوکیمیکلز بھی ہوتے ہیں جو دل کی اچھی صحت کیلئے ضروری ہیں۔ مناسب مقدار میں نائٹریٹ کا استعمال خون اور ٹشوز میں نائٹریٹ اور نائٹرک آکسائیڈ کی موجودگی کو یقینی بناتا ہے‘ اسی طرح میگنیشم فشار خون کو قابو میں رکھتا ہے جس کی وجہ خون کی شریانوں کا پھیلنا ہوتا ہے‘ اسی طرح دیگر اجزاءجسم میں گردش کرنے والے مضر اجزا کے اثرات کی روک تھام کرکے دل کو صحتمند رکھتا ہے۔سرسوں کا ساگ وٹامن اے‘ بی‘ سی‘ ای اور کے سے بھرپور ہوتا ہے ۔ جسم میں داخل ہونے کے بعد یہ وٹامنز اینٹی آکسائیڈنٹس کا روپ اختیار کرکے فری ریڈیکلز سے لڑتے ہیں اور زہریلے اثرات کو دوران خون سے خارج کردیتے ہیں جس کے نتیجے میں جھریوں‘ کیل مہاسے ‘ چہرے پر پید اہونے والی باریک لکیریں اور گہرے داغ دھبے کم ہوجاتے ہیں۔ساگ میں بینائی کیلئے ضروری اینٹی آکسائیڈنٹس موجود ہوتے ہیں‘ یہ بڑھتی عمر میں پیدا ہونے والے امراض بینائی کی تنزلی اور موتیا وغیرہ کی روک تھام کرتے ہیں۔

بڑھتی ہوئی عمر میں یاداشت کی کمزوری کے مسائل پیدا ہونے لگتے ہیں ‘ طبی سائنسی رپورٹس میں سبز پتوں والی سبزیاں دماغی صحت کیلئے فائدہ مند قرار دی گئی ہیں‘ سرسوں کا ساگ بھی ان میں سے ایک ہے‘ جس کے اُبلے ہوئے پتوں کی ایک پیالی روزانہ پینے سے نہ صرف یادداشت بہتر ہوتی ہے بلکہ ذہنی عمربھی کم ہوتی ہے۔ اس ساگ میں موجود آئرن اور کیلشیئم بچوں میں دماغی نشوونما کو بھی بہتر کرتے ہیں۔

ساگ میں موجود فائبر اور فولیٹ آنتوں کی سرگرمی بہتر کرتا ہے‘ سرسوں کا ساگ کھانے سے جسم کوفائبر ملتا ہے جو قبض سے نجات دلاتا ہے‘ یہ فائبر آنتوں میں چربی جمع ہونے سے روکتا ہے جس کی وجہ سے قبض کے مسائل حل ہوتے ہیں۔

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

Shazia Anwar
About the Author: Shazia Anwar Read More Articles by Shazia Anwar: 197 Articles with 287137 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.