آگئی روایتوں اور سوغاتوں کی رُت

موسم میں ٹھنڈک اُتر چکی ہے۔ایسے میں سرما کی سوغاتیں دل موہنے لگتی ہیں۔موسم سرما میں لوگ ہر سال روایتی چیزوں سے خوب لطف اندوز ہوتے ہیں بلکہ اگر یہ کہا جائے تو ان سوغاتوں کے بغیر موسم سرما کا مزہ ادھورا ہے تو کچھ غلط نہیں ہوگا۔

پاکستان میں ٹھنڈی ہوا کا پہلا جھونکا چلتا نہیں کہ ڈرائی فروٹس کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگتی ہیں‘ ساتھ ہی ان کی مانگ میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے تاہم پھر بھی پاکستانی مونگ پھلی‘ نمکین کاجو‘ بادام‘ انجیر‘ اور دیگر ذائقہ دار میوہ جات کے ساتھ موسم سرما کا مزہ دوبالا ضرور کرتے ہیں۔سرد ہوا کا جھونکا کیا آیا بازار میں خشک میووں کا ڈھیر لگ گیا۔ گڑ کی ڈلیوں کی سوغات اور چاٹ کے پتوں کی بہار‘ پانی کے بتاشے‘ دلی کے چٹ پٹے آلو یا بڑی اور سیو پوری کیلئے ہرایک چاٹ کی دکان پر دوڑا چلا جاتا ہے۔
چائے کا استعمال تو ہر موسم میں ہی ہوتا ہے لیکن موسم سرما میں خاص طور پر کشمیری چائے اور کافی کا استعمال بڑھ جاتا ہے۔ ڈھابہ ہو‘ گھر ہو یا کوئی بڑا ہوٹل سب ہی اپنے دوست احباب کے ساتھ موسم سرما میں گرم گرم کافی یا چائے کے ساتھ خوب لطف اندوز ہوتے ہیں۔سردیوں میں چکن سوپ اور یخنی کے ٹھیلوں کی تعداد بڑھ جاتی ہے اور لوگ گرما گرم سوپ کے ذریعے سردی کا مزہ دوبالا کرتے ہیں۔کوکنگ چینلوں کے ذریعے اب گھر میں بھی نت نئے ذائقوں کے سوپ بنائے جاتے ہیں یہاں تک کہ باقاعدہ طور پر چکن سوپ پارٹی کا بھی انعقاد کیا جاتا ہے۔

ٹھنڈی ٹھنڈی ہوا میں گرما گرم مکئی یا بھٹا مزہ دے جاتا ہے ہے۔موسم سرما میں بھنی ہوئی مکئی‘ چنے اور بھٹا خوب لطف اندوز کرتا ہے‘ ساتھ ہی مکئی میں موجود پروٹین کی وافر مقدار بھی صحت کیلئے مفید ہے‘ علاوہ ازیں یہ وزن کم کرنے میں بھی کار آمد ثابت ہے۔

سردی میں اصلی گھی سے تیار کردہ حلوہ جات کھانے کا مزہ ہی الگ ہے‘ ایسے میں گاجر‘لوکی‘ اخروٹ اور دیگر حلوہ جات کا دیوانہ ہر کوئی ہوتا ہے۔ موسم سرما میں گاجر کا حلوہ بے حد پسند کیا جاتا ہے‘ جس پر لذیذ کریم‘ کھویا اور دودھ ڈال کر لوگ خوب مزے لیتے ہیں۔

گھروں میں باورچی خانے سے روایتی پکوانوں کی اٹھنے والی اشتہا انگیز خوشبو، بہترین سبزیوں اور پھلوں کی آمد موسم سرما کے رنگوں میں مزید اضافہ کرتی ہے۔ سردیوں کاموسم مرغن اور مقوی کھانوں کا موسم ہے۔ہندوستان کے شمالی حصے میں جاڑوں کے مخصوص کھانے بڑے چاؤ سے تیار کئے جاتے ہیں۔اگر پنجاب کے سرسوں کے ساگ اور مکی کی روٹی‘ موسمی ترکاریوں کے پراٹھے کا شہرہ ہے تو دلی اور لکھنو میں نہاری اور کلچے کی بہار، پائے کا شوربا اور تندور کی روٹی۔

کشمیر میں سردیوں کے موسم کا خاص اہتمام ہوتا ہے۔ سردیاں آئیں اور شب دیگ کی ہانڈی چڑھی جو لکھنو کی شب دیگ سے مختلف ہوتی ہے کیونکہ اس میں بطخ کا استعمال ہوتا ہے۔

کشمیری سردیوں کی آمد سے قبل گرمیوں کے موسم کی سبزیاں دھوپ میں خشک کر لیتے ہیں اور پھر سردیوں میں ان کا استعمال کرتے ہوئے نت نئے پکوان تیار کرتے ہیں۔ ہریسہ بھی وادیِ کشمیر کا روایتی پکوان ہے جو صرف اور صرف سردیوں میں بنایا جاتا ہے۔ کہتے ہیں کہ ایک افغان گورنر اس کا اتنا شوقین تھا کہ اسے کھاتے کھاتے ہی اپنی جان دے دی۔

مکئی‘ باجرے اور جوار کی روٹیوں کے ساتھ مزیدار تیکھے بھرتے کچی ہلدی کی سبزی‘ لال ماس‘ گڑ باجرے کا راب‘ گوند کے لڈو، ہرے بھرے مونگ کے تازہ دانے ریگستانی راجستھان کے اہم پکوان ہیں جو بےحد پسند کئے جاتے ہیں۔

سردی آتے ہی حلوﺅں کی طلب بڑھ جاتی ہے ‘ گھر گھر سے گاجر کے حلوے کی خوشبوئیں آتی ہیں۔ حلوائیوں کی کڑھائی میں گرم الائچی اور زعفران سے مہکتے دودھ اور تھال میں سجے انواع و اقسام کے گھی سے تربتر حلوے گاہکوں کے منتظر رہتے ہیں۔

یہ بھی حقیقت ہے کہ اتنے مرغن کھانے کھانوں کے باوجود وزن میں اضافہ نہیں ہوتا کیونکہ غذاؤں سے حاصل حراروں کو ہمارا جسم سردی سے محفوظ رکھنے میں استعمال کرتا ہے۔ یہ لذیذ اور مقوی کھانے ہمیں سردیوں کے اثرات سے تحفظ فراہم کرتے ہیں۔

 

Shazia Anwar
About the Author: Shazia Anwar Read More Articles by Shazia Anwar: 201 Articles with 307474 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.