|
|
ڈاکٹر عامر لیاقت کی زندگی میں ان کی دوسری بیوی کا آنا
اتنا تکلیف دہ شاید نہیں تھا جتنا اس عمل کے دوران ہونے والی
زیادتیاں۔۔۔انہوں نے دوسری شادی کے بعد اپنی پہلی بیوی اور بچوں سے تقریباً
کنارہ کشی کرلی۔۔۔ |
|
وہ کبھی کبھار خرچہ بھی دیتے رہے لیکن انہوں نے ملنا
جلنا بند کردیا تھا۔۔۔وہ ناراض تھے کہ ان کے اس عمل پر تنقید کیوں کی
گئی۔۔۔اور انہوں نے اس ناراضگی کا اظہار کھلم کھلا ہر شو میں بیٹھ کر کیا۔۔۔ |
|
بشریٰ عامر سے جب بشریٰ اقبال نام سوشل میڈیا پر نظر آیا
تو لوگوں نے چہ مگوئیاں تو شروع کردیں کہ آکر یہ رشتہ اب قائم ہے بھی یا
نہیں لیکن کسی کو اس معاملے کی حقیقت کا علم نہیں تھا۔۔۔وہ زندگی کی خوشیوں
میں بظاہرمگن ہی دکھائی دیں اور پھرلوگوں نے بھی اس بات کو چھوڑ دیا۔۔۔ |
|
|
|
لیکن گزشتہ روز بشریٰ عامر نے ایک پوسٹ لگائی جس میں
انہوں نے کھل کر بتایا کہ اب مجھے لگتا ہے کہ یہ صحیح وقت ہے کہ میں اپنے
اور اپنے سابقہ شوہر عامر لیاقت کے رشتے کے حوالے سے کچھ چیزیں واضح
کردوں۔۔۔انہوں نے مجھے طلاق دے دی ہے۔۔۔تاہم طلاق دینا تو ایک الگ بات ہے
لیکن انہوں نے مجھے کال پر اپنی دوسری بیوی طوبیٰ کے کہنے پر یہ سب کچھ کیا
جو شاید میرے اور میرے بچوں کے لئے زیادہ تکلیف دہ اور افسوسناک ہے- میں نے
اپنا کیس ﷲ کے سپرد کیا۔۔ |
|
اس سے پہلے بھی انہوں نے ایک شو میں بیٹھ کر اپنی پہلی
بیوی کی سوچ اور ان کے حوالے سے تنقید کی تھی۔۔۔یہ سب صنم بلوچ کے مارننگ
شو میں اور سعدیہ امام کے شو میں ہوا۔۔۔بشریٰ عامر نے اپنی زندگی کے اس باب
کو اس حد تک خاموش کردیا کہ اپنی زندگی کو نارمل انداز میں گزارنے
لگیں۔۔۔لیکن یہ حقیقت ہے کہ بچوں کے ساتھ اس تکلیف کو سہنا اتنا آسان نہیں
تھا۔۔۔روئیے اور حالات بدل جاتے ہیں لیکن محبت کا آغاز تو کبھی نہیں
بدلتا۔۔لیکن اس کہانی میں بشریٰ عامر ۔۔۔بشریٰ اقبال میں بدل گئیں۔۔۔محبت
کا ایک باب ختم ہوا۔۔۔اور وہ اب سابقہ ہو چکی ہیں۔۔۔ |
|
|
|
|
یہاں سوال یہ اٹھتا ہے کہ کیا عامر لیاقت دو بیوں میں
انصاف نہیں کرپائے اور انہوں نے اپنی پہلی زندگی کو بھلا دیا اور اب ایک
نئے سفر پر چل پڑے ہیں۔۔۔دیکھتے ہیں کہ وہ اس نئے سفر کو کس حد تک نبھا
پاتے ہیں۔۔۔ |