ہمایوں سعید کو بالکل ہی بھول گئے۔۔۔لکس اسٹائل ایوارڈز سے شکایات

image
 
ایوارڈز کوئی بھی ہوں۔۔۔ان سے جڑی شکایات ہمیشہ قائم رہتی ہیں۔۔۔آرٹسٹ کبھی بھی خوش نہیں ہوتا اور ایوارڈ کی تقریب پر بولنے کے لئے انڈسٹری سے جڑا ہر شخص تیار رہتا ہے۔۔۔
 
اس سال لکس اسٹائل ایوارڈز ڈیجیٹل پلیٹ فارم سے منعقد ہوئے اور میزبانی احمد علی بٹ اور مہوش حیات نے کی۔۔۔لوگ امید کر رہے تھے کہ کیونکہ کمرشل میں فہد مصطفیٰ ہیں اس لئے مہوش کے ساتھ انہی کو ہونا چاہئے لیکن وہاں احمد علی بٹ کو دیکھ کر بھی ایک لمحے کو جھٹکا لگا۔۔۔
 
لکس اسٹائل ایوارڈز میں کئی فیصلے تھے جنہیں دیکھ کر لوگوں کو بہت برا لگا۔۔۔خاص طور پر انڈسٹری کے کئی لوگوں نے حیرت کا اظہار بھی کیا۔۔۔
 
سال کے سب سے کامیاب اور سب سے زیادہ شہرت حاصل کرنے والے ڈرامہ ــ’’میرے پاس تم ہو‘‘ کو بہترین پلے اور ڈرامہ کے ننھے سے شیس کو بہترین ایمرجنگ ٹیلنٹ کا کا ایوارڈ تو ملا لیکن اس کے اداکاروں، اس کے رائٹر، اس کے ٹائٹل سونگ کو نا تو کریٹکس ایوارڈ ملا اور نا ہی ویورز چوائس۔۔۔خاص طور پر ہمایوں سعید کو تو دودھ میں سے مکھی کی طرح نکال ہی دیا گیا۔۔۔
 
image
 
نامینیشنز میں سے سال کا بہترین ڈرامہ ــ’’الف‘‘ شامل ہی نہیں تھا اور اسے کوئی ایوارڈ یا تعریف ہی نہیں ملی۔۔۔جبکہ کئی ایسے ڈرامے تھے جو اس ڈرامے کے آگے بالکل بے معنی تھے۔۔
 
فیضان شیخ کی بہن رابعہ کلثوم نے تو باقاعدہ اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر لکس اسٹائل ایوارڈز کے فیصلوں پر شدید تنقید کی اور دل کھول کر ان سے سوال کیا۔۔۔
 
انہوں نے لکھا کہ مجھے تو یقین ہی نہیں آرہا کہ میرے پاس تم ہو کو اس سال ایوارڈز نہیں ملے ۔۔۔میں اس سیریل کی کوئی فین نہیں لیکن آئزہ خان، ہمایوں سعید، ندیم بیگ، رائٹر کو اس سال کوئی ایوارڈ ہی نہیں ملا۔۔۔یہ تو سال کا سب سے بڑا سیریل تھا نا؟
 
image
 
آپ کیسے اس کی کامیابی سے انکار کرسکتے ہیں؟
اور ڈرامہ الف کے لئے نامینیشن بھی نہیں
آخر ان ایوارڈز کو دینے کا کیا پیمانہ ہے، میں سمجھنے سے قاصر ہوں۔۔۔
YOU MAY ALSO LIKE: