ذوالفقار علی بھٹو

ذوالفقار علی بھٹو


تحریر: شبیر ابن عادل


ملک کے سابق وزیر اعظم اور نامور سیاستدان ذوالفقار علی بھٹو 5 جنوری 1928 لاڑکانہ میں پیدا ہوئے۔

انہوں نے 1950 میں برکلے یونیورسٹی کیلیفورنیا سے سیاسیات میں گریجویشن کی۔ 1952ء میں آکسفورڈ یونیورسٹی سے اصول قانون میں ماسٹر کی ڈگری لی۔ اسی سال مڈل ٹمپل لندن سے بیرسٹری کا امتحان پاس کیا۔ پہلے ایشیائی تھے جنھیں انگلستان کی ایک یونیورسٹی ’’ساؤ تھمپئین‘‘ میں بین الاقوامی قانون کا استاد مقرر کیا گیا۔ کچھ عرصہ مسلم لا کالج کراچی میں دستوری قانون کے لیکچرر رہے۔ 1953ء میں سندھ ہائی کورٹ میں وکالت شروع کی۔
1958 میں جنرل ایوب خان کی کابینہ میں شامل کیا گیا، چونکہ جنرل ایوب کو ڈیڈی کہتے تھے، اسلئے ترقی کرتے گئے اور وزیر خارجہ کے منصب تک پہنچے ۔
نومبر 1967ء میں پاکستان پیپلز پارٹی کی بنیاد رکھی۔ 1970ء کے عام انتخابات میں پیپلز پارٹی نے مغربی پاکستان میں نمایاں کامیابی حاصل کی۔ دسمبر 1971ء میں جنرل یحیٰی خان نے پاکستان کی عنان حکومت مسٹر بھٹو کو سونپ دی اور یوں وہ ملک کے پہلے اور شاید آخری سول چیف مارشل لا ایڈمنسٹریٹر بنے۔
وہ دسمبر 1971ء تا 13 اگست 1973 صدر مملکت کے عہدے پر فائز رہے۔ 14 اگست 1973ء کو نئے آئین کے تحت وزیراعظم کا حلف اٹھایا۔
1977ء کے عام انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلیوں کے سبب ملک میں کچلے ہوئے عوام سڑکوں پر نکل آئے اور پاکستان قومی اتحاد کی قیادت میں بھرپور احتجاج کیا ۔ حکومت نے طاقت کے نشے میں اسے کچلنے کی کوشش کی اور سیکڑوں بے گناہ لوگوں کو قتل کیا تو ملک میں خانہ جنگی کی سی کیفیت پیدا ہو گئی۔
5 جولائی 1977ء کو جنرل محمد ضیا الحق نے مارشل لا نافذ کر دیا۔ ستمبر 1977ء میں مسٹر بھٹو نواب محمد احمد خاں کے قتل کے الزام میں گرفتار کر لیے گئے۔ 18 مارچ 1978ء کو ہائی کورٹ نے انھیں سزائے موت کا حکم سنایا۔ 6 فروری 1979ء کو سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے فیصلے کی توثیق کر دی۔ 4 اپریل کو انھیں راولپنڈی جیل میں پھانسی پر لٹکا دیا گیا۔
ان کی شخصیت بہت سی خوبیوں اور خامیوں کا مجموعہ تھی ۔
مسٹر بھٹو ایک سخت گیر حکمران تھے اور ان کے مزاج میں جمہوریت کے بجائے آمریت تھی۔ اپنے سیاسی مخالفین کو برداشت نہیں کرتے تھے انہیں کچلنے کے لئے دلائی کیمپ سمیت بہت سے عقوبت خانے اور فیڈرل سیکورٹی فورس بنائی، اپنے بہت سے مخالفین کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔
بینک، تعلیمی ادارے اور دیگر اداروں کو قومی تحویل میں لے کر ملک کی بنیادوں کو ہلا ڈالا ۔
دوسری جانب انہوں نے ملک کو دستور دیا اور متفقہ دستور دیا ۔ قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دیا، ملک کو ایٹمی پروگرام اور پاکستان اسٹیل کے تحفے دئیے ۔ شراب، جوئے اور بڑے ہوٹلوں میں رقص پر پابندی لگائی اور اتوار کے بجائے جمعہ کی چھٹی شروع کی ۔
اب ان کی قائم کی گئی پاکستان پیپلز پارٹی اب صرف سندھ تک محدود ہوکر رہ گئی ہے ۔

shabbir Ibne Adil
About the Author: shabbir Ibne Adil Read More Articles by shabbir Ibne Adil: 108 Articles with 128252 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.