حکمت فرعونی

علامہ محمداقبال
پس چہ بائید کرد
حکمت فرعونی
شعر١
بے نصیب آمد ز اولادِ غیور
جاں بہ تن چو مُردہ در خاکِ گور
ترجمہ:
افسوس اس قوم پر جو غیرت مند اولاد پیدا نہ کرسکی ،افسوس اس قوم پر کہ جس کے جسم میں قبر کے مُردے جیسی جان ہو یعنی بے روح بدن کی طرح ہو.
شعر٢
از حیا بیگانہ پیرانِ کہن
نوجواناں چوں زناں مشغولِ تن
ترجمہ!
افسوس اس قوم پر کہ جس قوم کے بوڑھے حیا سے خالی اور جس کے نوجوان عورتوں کی طرح بدن کی نمائش میں مصروف ہو.
شعر٣
در دلِ شاں آرزو ہا بے ثبات
مردہ زایند از بطُونِ اُمہات
ترجمہ!
افسوس اس قوم پر کہ جس قوم کے نوجوان بے مقصد آرزوؤں کے مالک ہوں اور جو ماؤں کے پیٹ ھی سے مُردہ پیدا ھوں۔
شعر٤
دُخترانِ اُو بزلفِ خود اسیر
شوخ چشم و خود نما و خُردہ گیر
ترجمہ!
افسوس اس قوم پر کہ جس قوم کی بیٹیاں اپنی زلف میں اسیر ھوں یعنی اپنی بناؤ سنگھار مین مصروف ہوں ، شوخ چشم ، دوسروں کی سوچ سے متاثر اور خود کو دوسروں کے سامنے جودنما کرنے والی ہوں.
شعر٥
ساختہ، پرداختہ، دل باختہ
آبرو آں مثلِ دو تیغِ آختہ
ترجمہ!
افسوس اس قوم پر کہ جس کی بیٹیاں آرائش و زیبائش دل باختگی کی شوقین ھوں ، اور ان کے ابر یوں ھوں جیسے دو کھچی ھوئی تلواریں۔
شعر٦
ساعدِ سیمینِ شاں عیشِ نظر
نسینۂ ماہی بموج اندر نگر
ترجمہ!
جن( قوم کی بیٹیاں) کے چاندی جیسے بازو نظر کے لیئے سامان عیش ھوں اور جو ایسی نظر آئیں جیسے موج کے اندر مچھلی کا سینہ۔
شعر٧
ملتے خاکسترِ اُو بے شرر
صبحِ اُو از شامِ اّو تاریک تر
ترجمہ!
ایسی مِلت کی راکھ میں کوئی چنگاری باقی نہیں( یعنی اس کی ترقی کی کوئی امید نہیں)ایسی مِلت کی صبحِ اس
مِلت کی شام سے بھی زیادہ تاریک ھے۔
شعر٨
ہر زماں اندر تلاشِ ساز و برگ
کارِ اُو فکرِ معاش و ترسِ مرگ
ترجمہ!
ایسی مِلت(کے افراد) ہر لمحے مال و زر(جمع کرنے) کی تلاش میں رہتی ھے، ایس مِلت کا کام معاش(پیٹ بھرنا) کی فکر اور موت سے ڈرنا ھے۔
شعر٩
منعمانِ اَو بخیل و عیش دوست
غافل از مغز اند و اندر بندِ پوست
اترجمہ!
ایسی مِلت کے دولتمند بخیل اور عیش پرست ھوتے ھیں وہ چھلکے کی طرح مادی بدن میں گرفتار اور مغز یعنی روح
اور اصل سے بے خبر ھوتے ھیں۔
 

محمد جواد احمد
About the Author: محمد جواد احمد Read More Articles by محمد جواد احمد: 20 Articles with 19968 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.