حکمت آمیز باتیں۔ چالیسواں حصہ
(Zulfiqar Ali Bukhari, Islamabad)
زندگی بدللنے والی باتوں کو جاننے اورحوصلہ افزائی کی خاطر راقم السطور کے فیس بک پیج کو لائک کریں۔ https://www.facebook.com/ZulfiqarAliBukhari |
|
جن کے پاس کھونے کو کچھ نہ ہو، وہ لوگ کامیاب کیوں ہوتے ہیں اس لئے کہ اُن کو پتا ہوتا ہے کہ اب تن تنہا ہی لڑ کر منزل تک پہنچ کر خود کو کامیاب کرنا ہے۔
محض اچھی اورمثبت باتیں سن لینے سے ذات میں تبدیلی نہیں آتی ہے، آپ کو وہ باتیں اپنے عمل کے ذریعے اپنے آپ میں جذب کرنی ہوتی ہیں تب ہی آپ حقیقی طور پر کامیاب اوربہترین شخصیت کے مالک بن سکتے ہیں۔
جب تک کچھ بدلنے کی کوشش نہیں کی جائے گی کچھ بھی نہیں بدلے گا، مثبت سوچ کے ساتھ علمی قدم اُٹھانے والے ہی کچھ حاصل کر پاتے ہیں۔
باصلاحیت فرد اپنی جگہ خود ہی بنا لیتا ہے اور اپنے آپ کو منوا بھی لیتا ہے مگراس کو منزل کڑی محنت کے بعدد ملتی ہے۔
جب انسان کو اپنے آپ پر یقین کامل ہو کہ وہ سب ٹھیک بھی کر سکتا ہے اور خود کو منوا سکتا ہے تو یہی بات اانسان کو ثابت قدم رکھتی ہے۔
اگرچہ آج جدید ایجادات کے بعدبچوں کا رسائل وکتب پڑھنا کم ہو چکا ہے مگر اُن کو اچھی کہانیوں اور موجودہ دور کے تقاضوں کے مطابق تحریروں کی اشاعت سے واپس پڑھنے کی جانب لایا جا سکتا ہے۔کتاب سے بڑھ کر او ر کوئی شے انسان کے لئے فائدہ مند نہیں ہے کہ اکثر پڑھی ہوئی کتاب ہر بار پڑھنے پر کچھ نیا سیکھاتی ہے جو کہ کوئی اور شے ایسا نہیں کر سکتی ہے
افسوس ناک بات یہ ہے کہ ہم کسی کی ذاتی رائے کو اپنے اوپر حملہ تصور کرتے ہیں۔اظہار رائے کی آزادی کا حق سب کو ملنا چاہیے، جہاں ایسا نہ ہو وہاں مسائل جنم لیتے ہیں۔
کچھ لوگوں کی زندگی اس لئے خراب ہوتی ہے کہ ہم اپنی توجہ اُن پرمرکوز نہیں رکھتے ہیں، مگرکبھی کبھی اندر سے احساس محرومی انسان کومار دیتی ہے یا سنوار دیتی ہے کہ ایسی طاقت اندر پیدا ہوتی ہے جو بڑی کامیابی کی طرف لے جاتی ہے۔
اپنی شخصیت میں نکھارلانا ہے تو پھر دوسروں کے برابر خود کو رکھیں، جب آپ دوسروں کی شخصیت کو اپنے اوپر سوار کرلیں گے تو پھر آپ اندر سے تباہ ہو جائیں گے۔
سورج بھی ڈوبتا اور نکلتا ہے تو ہم کیوں نہیں ناکامیوں میں گھرنے کے بعد اُس سے باہر آ سکتے ہیں؟
مسلسل محنت آپ کوکامیاب رکھتی ہے۔
بچوں میں مثبت سوچ تب ہی پیدا ہو گی جب اُن کے سامنے مثبت باتیں اورعمل سامنے ہونگے، بچوں کو سمجھانا پڑتا ہے کہ چھی چیزیں یہ ہیں ،غلط وہ ہیں۔اگر آپ ابہام سامنے رکھیں گے تو پھر اُن کے لئے گمراہ ہونا آسان ہو سکتا ہے۔ |