پاکستان ایک ترقی پذیر ملک ہے اور وقت کے ساتھ ساتھ کم
وسائل کے ساتھ اپنے معاشی حالات کو بہتر بنانے کے لئے مصروف ہے۔ پاکستان کو
اللہ رب العّزت نے جن وسائل سے نوازہ ہے انکا درست استعمال کرکے ہم اپنے
ملک کو معاشی بد حالی سے نکال سکتے ہیں۔پاکستان جس رفتار سے ترقی کی راہ پر
گامزن ہے اسکو بین الاقوامی سطح پر بھی تسلیم کیا گیا ہے اور اسکے ساتھ
پاکستان اپنے قرضوں کی واپسی کے عمل پر بھی سرگرم ہے۔
پاکستان کی موجودہ ترقی کی رفتار دیکھ کر کچھ ملک دشمن عناصر اسکو اندرونی
طور پر نقصان پہنچانے کی کاوشوں میں مصروف ہیں۔دو دن پہلے صوبہ بلوچستان کے
علاقے مچھ میں کوئلہ کی کان میں کام کرنے والے مزدوروں کو بے دردی سے شہید
کردیا گیا۔ اُن تمام شہداء کا تعلق "ہزارہ برادری" سے تھا۔ تمام پاکستانی
اور تمام دنیا یہ بات بخوبی جانتے ہیں کہ ماضی میں بھی ایسے واقعات ہوئے
ہیں اور ایسے واقعات کے پیچھے کن ملک دشمن قوتوں کا ہاتھ ہے۔
پاکستان کو ترقی کی راہ سے روکنے کے لئے دشمن ممالک اپنے جاسوس بھیج کر یا
جہاز بھیج کر پاکستان کی مسلح افواج اور دفاعی اداروں سے بُری طرح مات کھا
چکے ہیں جسکو عالمی برادری بخوبی جانتی ہے۔ پاکستان میں ایسے واقعات کا
مقصد صرف پاکستان کی عوام کو آپس میں لڑوانا اور فرقہ وارانہ حالات قائم
کرنا ہے۔دشمن کے کارندے یہ جانتے ہیں کہ پاکستان عالم ِاسلام کا واحد
نمائندہ ہے جسکی وجہ سے انکے تمام ایجنڈے ناکام ہو رہے ہیں۔ اس لئے وہ
پاکستان کو اندرونی طور پر کمزور کرنے میں سرگرم ہیں۔
دشمن ہماری مذہبی اور مسلکی اختلافات سے بخوبی آگاہ ہے اور اس لئے وہ انکا
غلط استعمال ہمارے خلاف ہی کر رہا ہے۔ایسے حالات میں تمام پاکستانی
مسلمانوں پر لازم ہے کہ وہ دشمن کو ناکام کرنے کے لئے ،حکومت اور افواجِ
پاکستان کے شانہ بشانہ ،امن و اتحاد قائم کرکے ،اختلافی مسائل کو پسِ پردہ
رکھ کر،ایک ہوکر دشمن کے تمام ناپاک ارادوں کو ناکام کریں۔اختلافات بُری
چیز نہیں مگر انکو جواز بنا کر نفر ت اور انتشار پھیلانا غلط ہے۔ہماری انہی
کمزوریوں کو دشمن ہمارے ہی خلاف استعمال کرتا ہے اور پوری دنیا میں
مسلمانوں کو غلط انداز میں پیش کرتا ہے۔جبکہ خود وہ اپنے ہی ملک میں
مسلمانوں اور اقلیتوں کا قتلِ عام کرنے میں مصروف ہے۔ ہم سب کی یہ مشترکہ
ذمداری ہے کہ ہم اپنی اصلاح بھی کریں اور اپنی کمزوریوں اور اختلافات کو
اپنے ہر دشمن سے مخفی رکھیں اور دشمن کی تمام کمزوریوں پر نظر رکھیں۔
آج ترقی کے اس دور میں دشمن جدید تکنیکی صلاحیتوں کا استعمال کر رہا ہے،
ایسے اختلافی اور مسلمانوں کے جذبات مجروع کرنے والے منصوبوں پر کام کر رہا
ہے۔ دشمن کو ناکام کرنے کے لئے اور اپنے ملک کو امن کا گہوارہ بنانے کے لئے
ہم سب پر یہ ذمہ داری ہے کہ ہم اپنی صفوں میں امن اور بھائی چارہ قائم کرکے
تمام اختلافات بھلا کر اپنے ملک کے خلاف مکرُو سازشوں کو خاک میں ملائیں۔
ان تمام باتوں پر عمل کرکے ہم اپنے ملک کو خوشحال اور پر امن بنا سکتے ہیں۔
اللہ پاک سے دعاّ ہے کہ پاکستان کو اپنے حفظ و امان میں رکھے۔ آمین!
|