زندگی منظم کرنے کے طریقے

زندگی منظم کرنے کے طریقے

تحریر: شبیر ابن عادل

منظم زندگی گزارنے کے بارے میں بہت کچھ کہا جاتا ہے اور لکھا بھی جاتا ہے۔ بے شک اگر زندگی منظم انداز میں گزاری جائے تو ہم زیادہ سے زیادہ کام کرسکتے ہیں۔ کیونکہ غیر منظم زندگی کا مطلب ہے کہ وقت کو ضائع کرنا اور سستی کاہلی کی وجہ سے محض خواب دیکھنا۔ کیونکہ صرف خواب دیکھنے سے زندگی خوبصورت نہیں بن سکتی۔
انسان اس دنیا میں ہر کام کرسکتا ہے، لیکن اس کے لئے عزم، حوصلے، استقلال، لگن اور محنت کے ساتھ ساتھ بھرپور اور منظم منصوبہ بندی کی بہت ضرورت ہے۔ میں اس موضوع پر نصف صدی سے کام کررہا ہوں۔ یہ بہت پرانی بات ہمارے اسکول کے زمانے کی، جب ہم لوگ اسکول میں پڑھا کرتے تھے یعنی نصف صدی سے بھی پہلے کی۔ ہمارے اسکول ٹیچر قریشی صاحب(پورانام یاد نہیں) ہمیشہ ہمیں ٹائم ٹیبل بنانے اور اس پر عمل کرنے کے طریقے بتایا کرتے۔ وہ ہمیں اردو کا مضمون پڑھاتے تھے مگر وہ اکثر وبیشتر وقت کے بہترین استعمال پرزور دیتے۔ اسی وقت سے میرے دل میں بھی ٹائم ٹیبل بناکر اس پر عمل کرنے کی لگن پیدا ہوئی۔
میں اس موضوع پر پوری لگن سے کام کرتا رہا ہوں، بہت سی کتابیں نظر سے گزریں اور اب یوٹیوب وغیرہ سے بہت سی ویڈیوز بھی دیکھیں اور خود بھی برسہا برس سے اس پر عمل پیرا ہوں۔ اگر آپ زندگی میں بہت کچھ کرنا چاہتے ہیں تو ابھی اٹھیں اور فوری طورپر اپنی زندگی کو منظم بنانا شروع کریں، کل پر مت ٹالیں۔ کاپی پینسل اٹھائیں یا لیپ ٹاپ۔اگر کمپیوٹر ہوتو بہتر ہے کیونکہ دور جدید کی ٹیکنالوجی نے منظم زندگی اور وقت کے بہترین استعمال کو مزید آسان بنا دیا ہے۔
سب سے پہلے تو ہرچیز لکھ ڈالیں، کسی بھی زبان میں ان پیج یا مائیکرو سافٹ ورڈ پر۔ ہر چیز لکھیں، اپنے فرائض، ذمہ داریاں، اپنی خواہشات، اپنی امنگیں، غرض آپ زندگی میں جو کچھ کرنا چاہتے ہوں لکھ ڈالیں۔ اگر مزید آسانی چاہتے ہوں تو قرآن اور احادیث سے مدد لیں کہ ہمیں کرنا کیا ہے؟
تمام چیزیں لکھنے کے بعد اہداف یا ٹارگٹ کا تعین کریں، پھر ٹائم ٹیبل بنانے کا کام کریں۔ اس کے لئے اگر مائیکروسافٹ ون نوٹ کا استعمال کریں تو بہترین رہے گا کیونکہ اس پر آپ جو بھی کام کریں گے اسے اپنے موبائل فون پر بھی دیکھ سکیں گے اور بار بار اپنا کمپیوٹر کھولنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ون نوٹ میں زبان کی قید نہیں، یعنی آپ انگریزی کے علاوہ اردو اور دیگر زبانوں میں بھی لکھ سکتے ہیں۔
یومیہ ٹائم ٹیبل میں اپنی مستقل ذمہ داریوں کو اوقات کے ساتھ درج کریں، اس کے ساتھ ہی اپنے وہ کام بھی درج کریں جو کرنا چاہتے ہوں۔ چوبیس گھنٹوں کو پوری طرح استعمال کریں۔ ٹائم ٹیبل بنانے کے بعد اس پر ایک ماہ عمل کریں اور اس میں کسی قسم کی سستی اور کاہلی کو برداشت نہ کریں۔ ایک ماہ بعد ہفتہ وار، ماہانہ اور سالانہ پلاننگ کریں۔ منصوبہ بندی اور نظام الاوقات بنانے یا اس میں ردوبدل میں یہ محسوس نہ کریں کہ وقت ضائع ہورہا ہے اس کام میں وقت کا زیاں نہیں کیونکہ آپ اپنے وقت کے بہترین استعمال کی منصوبہ بندی کررہے ہوتے ہیں۔
اپنی پلاننگ میں حقوق اللہ، حقوق العباد، مطالعہ،اوراپنے ان کاموں کو بھرپور انداز میں شامل کریں۔ کچھ کام ایسے ہوں گے جن کو آپ کو یومیہ کرنا ہوگا۔ کچھ ہفتے میں ایک یا دو مرتبہ، بعض کام مہینے میں چند مرتبہ اور بعض کام سال میں چند بار ہی ہوں گے۔ جیسے عید، بقرعید، رمضان، وغیرہ۔ ان کو سالانہ منصوبہ بندی میں درج کریں۔ اپنی پلاننگ خاص طورپر یومیہ ٹائم ٹیبل پر عمل درآمد کا ہرمہینے کے اختتام پر جائزہ لیتے رہیں اور ضرورت کے مطابق اس میں ردوبدل کرتے رہیں۔ بعض دفعہ کچھ کام اچانک درمیان میں آکر آپ کے ٹائم ٹیبل کو ڈسٹرب کریں گے، ان میں ہنگامی صورتحال یعنی کسی کا بیمار پڑجانا یا کسی کا وفات پاجانا لیکن وہ بھی ضروری ہوں گے۔ ایسے کاموں کو یومیہ بنیادوں پر ایڈجسٹ کرتے رہیں۔ تین ماہ تک پوری تندہی سے اپنے ٹائم ٹیبل پر عمل درآمد کریں، اگر آپ نے اپنی منصوبہ بندی پر ستر (۰۷) فیصد عمل کرلیا تو یقین جانئے کہ آپ بہت کامیاب ہیں۔ لیکن یہ چند ماہ کا کام نہیں، اسے عمر بھر جاری رکھنا ہوگا۔ اس میں سالانہ کے ساتھ ساتھ پنجسالہ منصوبے بنانے ہوں گے۔ دس بارہ سال بعد آپ زندگی کو بہترین اور مطلوبہ انداز میں گزارنے اور اپنے خواب پورے کرنے کے قابل ہوجائیں گے۔
=======


shabbir Ibne Adil
About the Author: shabbir Ibne Adil Read More Articles by shabbir Ibne Adil: 108 Articles with 128198 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.