کلن سنہا نے للن شرما سے کہا بھائی ایسا لگتا ہے کہ اب
اپنے اچھے دن آنے ہی والے ہیں ۔
للن بولا یار اچھے دن کا تو نام ہی نہ لو۔اب تو لوگ’ کوئی لوٹا دے میرے
بیتے ہوئے دن ‘ گاگا کر ہمارا مذاق اڑا نے لگے ہیں۔
ارے یہ کوئی پردھان سیوک کے اچھے دن تھوڑی نہ ہیں کہ جن کا انتظار کرتے
کرتے لوگ بیزار ہوگئے ۔ یہ تو اپنی پریشد کا ٹھوس کام ہے ۔
پریشد ؟ یہ کون سے نئی پریشد آگئی ؟
ارے یہ نئی نہیں وہی اپنی پرانی وشو ہندو پریشد ہے ۔ مندر وہیں بنانے والی
۔
ارے ہاں لیکن میں نے سنا ہے کہ وہیں مندر بنانا بہت مشکل ہے کیوں نیچے بالو
اور سریو ندی ہے۔
ہاں یار یہ بات تو ہے لیکن اخبار میں یہ بھی چھپا ہے کہ وہاں جو کھمبا کھڑا
کیا جاتا ہے وہ ٹیڑھا ہوجاتا ہے ۔
اچھا تب تو جیوتش اچاریہ کی بات سچ نکل گئی ۔
کون سے بات اور کون سے جیوتش اچاریہ ۔
ارے وہی اپنے شنکر اچاریہ سوامی سروپا نند نے پہلے ہی کہہ دیا تھا مودی جی
اشبھ گھڑی میں سنگ بنیاد رکھ رہے ہیں۔ اس پر مندر نہیں بنے گا ۔
ویسے سپریم کورٹ نے بھی اندر کھدائی میں کسی مندر کے آثار پائے ہیں ۔ وہ
بھی شاید اسی لیے زمین میں دھنس گیا تھا ۔
وہ تو ٹھیک لیکن صدیوں تکوہاں جو بابری مسجد کھڑی تھی تو اس کا کیا ؟ اس کا
مہورت کس نے نکالا تھا ؟
ارے بھائی مسلمان اس مہورت وغیرہ کے چکر میں نہیں پڑتے ۔ وہ تو کہتے کہ
اچھے کام کے لیے ہر لمحہ شبھ اور برے کے لیے سب کچھ اشبھ ہے۔
وہ تو ٹھیک ہے لیکن یہ بتاو کہ اگر مندر نہیں بنے گا تو ہم چندہ کس کے لیے
جمع کریں گے ؟
مندر ضرور بنے گا۔ اس کی بنیاد کے لیے کئی آئی آئی ٹی کے ماہرین اور ٹاٹا
کے انجنیر سر جوڑ کر بیٹھے ہیں۔ کوئی نہ کوئی راستہ نکلے گا ۔
یہ بہت ضروری ہے ورنہ ہمارا چندہ جمع کرنے کا سارا منصوبہ چوپٹ ہوجائے گا۔
یار مندر بنانے کا فیصلہ سپریم کورٹ نے کردیا ۔ اترپردیش میں یوگی اور دلی
میں مودی کی سرکار ہے۔ ایسے میں پریشد کو زحمت کرنے کی کیا ضرورت ؟
یہی تو بات ہے میرے دوست ۔ مندر اگر یوگی اور مودی بنادیں گے تو ہمارے اچھے
دن کیسے آئیں گے؟
یار تمہاری یہ بھول بھلیاں میری سمجھ میں نہیں آرہی ہے ۔ کیا اب اپنی وی
ایچ پی مندر نرمان کی مخالفت کرنے والی ہے؟
اوہو یہ کیا بکتے ہو؟ اگر ایسا کیا گیا تو وی ایچ پی کے ساتھ ساتھ مودی
اوریوگی کے بھی برے دن آجائیں گے ۔
اچھا خیر اب تم ہی بتاو کہ اچھے دن کیسے آئیں گے ؟
وہ ایسا ہے کہ پریشد نے مندر بنانے کے لیے ۱۵ جنوری سے ۲۷ فروری تک ملک کے
پانچ لاکھ پچیس ہزار گاوں میں چندہ جمع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بھئی بات کچھ جمی نہیں ۔ دیش دروہی سرکاروں کے ساتھمسجدکو گرانے کے لیے
چندہ جمع کرنا تو ٹھیک تھا لیکن اب اپنی سرکارآگئی ہے، اس کا کیا فائدہ؟
یہ کیا بات ہوئی ؟ کیا تم چاہتے ہو کہ سرکارخود مندر بنادے ؟ ہمارا دستور
اس کی اجازت نہیں دیتا ۔
اوہو بڑے آئے آئین کی بات کرنے والے۔ ہم نے کہاں اس کا پاس و لحاظ کیا ہے
اور اب ہمیں اس کو بدلنے سے کون روک سکتا ہے؟
ارے ہاں بھائی تمہاری بات درست ہے لیکن سب کام سرکار کردے گی تو ہم کیا
کریں گے ؟ رام بھکت ہونے کے ناطےہماری بھی تو کوئی ذمہ داری ہے۔
کیوں نہیں؟ لیکن یہ ہر الیکشن پر کروڈوں روپئے بہا تے ہیں اور سال بھر
انتخاب لڑتے ہیں توکیا ایک مندر نہیں بناسکتے ۔ لعنت ہے ایسے بھکتوں پر۔
اندر کی بات تو آپ جانتے ہی ہیں ۔ اپنی رام بھکتی اقتدار میں آنے کے لیے
تھی ۔ اب اقتدار مل گیا تو کیسی بھکتی؟
یہی تو میں کہہ رہا ہوں جب سرکار بن گئی تو مندر کیوں نہیں بنادیتی ؟
ہمارے اچھے دنوں کے لیے ؟ وہ ہم سے مندر بنوانا چاہتے ہیں ۔
یہ اچھا ہے کہ چندہ بھی ہم ہی دیں اور اچھے دن بھی ہمارے ہی آئیں ۔ یار
جاو کسی اور کو بیوقوف بناو۔
دیکھو بھائی للن چندہ تو عام جنتا دے گی ۔ ہم پریشد والے تو اسے جمع کریں
گے ۔
پچھلے چالیس سالوں سے وہی کرتے کرتے میں بوڑھا ہوگیا ہوں ۔ اب مجھے اس چندے
بازی میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔
لیکن مجھے تو بہت ہے ۔ میں تو خوب جمع کروں گا ۔
اچھا ! کورونا کی وجہ سے تمہاراکام کاج ویسے ہی چوپٹ ہوگیا ہے ۔ اوپر سے
چندہ جمع کروگے؟
جی ہاں اسی لیے تو چندہ جمع کروں گا ۔ دو پیسہ کمالوں گا ۔
کیا پریشد والوں نے اس بار کمیشن طے کردیا ہے؟
ارے اس کی کیا ضرورت ؟ ہم تو خود ہی اپنا کمیشن کاٹ لیں گے ۔
اپنا کمیشن کاٹ لیں گے کیا مطلب ؟ میں نہیں سمجھا ؟؟
اس میں سمجھنے کی کیا بات ہے؟ چندہ جمع کرنے کے لیے رسید چھپانے سے لے کر
جلوس نکالنے تک سارا خرچ اسی میں سے نکالا جاتا ہے یا نہیں ؟
جی ہاں ، اس میں سے نہیں تو کیا اپنی جیب سے ڈالیں گے؟
وہی تو میں کہہ رہا ہوں کہ جہاں یہ سب خرچ نکالیں گے وہیں اپنی مزدوری بھی
نکال لیں گے ۔ اب بتاو کہ اس طرح اچھے دن آئیں گے کہ نہیں ؟
ہاں یار کلن یہ تو میں نے سوچا ہی نہیں ۔ کورونا کے زمانے میں یہ مہم تو
ہمارے لیے ایک وردان ثابت ہوسکتی ہے۔
مگر یہ کام ذرا ہوشیاری سے کرنا ہوگا ۔ پچھلے دنوں مراد آباد میں اپنی
پریشد نے راشٹریہ ہندوپریشد کے خلاف ایف آئی آر درج کردی ۔
اچھا ! وہ کیوں؟؟
اس لیے کہ جب پریشد کے کارکن کرشنا نگر کجری سرائے پہنچے تو پتہ چلا کہ
وہاں پر پہلے ہی چندہ وصولا جاچکا ہے؟
ارے یہ تو غضب ہوگیا ! گویا چوروں کا مال سب چور کھاگئے ۔
ہاں بھائی ایسے ہی لوگوں کے سبب یہ محاوہ بنایا گیا’رام نام کی لوٹ مچی ہے
لوٹ سکو تو لوٹ لو‘ ۔ خیر اب پچھتائے کا ہوت جب چڑیا چگ گئی کھیت؟
اور دیکھو ذرا ہوشیار رہنا ۔ گجرات میں جلوس کے بعد ایک جھارکھنڈ کے آدمی
کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا تو اس کی بھی ایف آئی آر ہوگئی ہے۔
یہی تو مشکل ہے کہ اپنے بڑے ہم سے فساد کرواتے ہیں اور جب ہم پھنس جاتے ہیں
تو ہمارا ساتھ چھوڑ کر ہمیں جیل بھجوا دیتے ہیں ۔
ہاں بھائی یہ تو ہے لیکن کیا کریں ؟ اب تو ہم لوگ ان کے چنگل میں پھنس چکے
ہیں۔ یہ جو کہیں گے وہ کرنا ہی پڑے گا۔
خیر چھوڑو اوردیکھو یہ کتنی خوشی کی بات ہے کہ مہم کی شروعات خود صدر مملکت
رام ناتھ کووند نے پانچ لاکھ ایک ہزار روپئے دان کرکے کی ہے۔
لیکن کلن بھیا اتنے بڑے آدمی کا صرف پانچ لاکھ دینا اچھا نہیں لگا ۔ اس سے
زیادہ خرچ کرکے تو سیٹھ کروڈی مل نے اپنے محلے کا مندر بنوایا ہے۔
ارے بھائی وہ دکھانے کے لیے دیئے گئے ہیں ورنہ وہ چاہتے تو سرکاری خزانے
میں سے جتنا چاہتے دے دیتے ۔
یار مندر کے نام پر یہ دکھاوا بھی مجھے اچھا نہیں لگا ۔ یہ سیاستداں کیا
کوئی کام دکھاوے کے بغیر نہیں کرتے ؟
اوہو دوسروں کو ترغیب دلانے کے لیے یہ ناٹک کرنا پڑتا ہے ۔ تم نہیں سمجھوگے
۔
جی ہاں اور میری سمجھ میںابھی تک یہ بھی نہیں آیا للن بھیا کہ چندہ جمع
کرنے کے لیے آخر جلوس نکالنے کی کیا ضرورت ہے؟
اوہو تم تو بہت بھولے ہو کلن۔ ابھی تو تم نے کہا تھا رسید چھپانے سے جلوس
نکالنے تک کا خرچ ہم لیتے ہیں ۔ اب جتنا زیادہ کام اتنی زیادہ مزدوری ؟
جی ہاں اور ایک بات یہ ہے کہ جلوس وغیرہ سے دھاک بنے گی تو چندہ بھی زیادہ
ملے گا ۔
یہ بھی درست ہے کہ ساتھ ہی اگر چندہ نہیں ملتا تو فساد کردیں گے ۔ لوٹ مار
کر کمالیں گے وہ پورا مال تو بغیر رسید کے سیدھے اپنے گھر چلا جائے گا؟
ہاں بھائی تب تو اچھے دن آہی جائیں گے ۔
|