القواعد الاربع: شرک کی بنیادوں کا بیان. بنياد نمبر: 3-1

(1)

القواعد الاربع: شرک کی بنیادوں کا بیان۔
شیخ الاسلام محمّد بن عبد الوهاب ابنِ سلیمان التمیمی (رحمہ الله تعالى)۔

بنیاد نمبر: ٣. جن لوگوں سے الله کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے عبادت میں اختلاف کیا، کسی نے فرشتوں کی عبادت کی، کسی نے پتھروں، درختوں، سورج اور چند کی عبادت کی، کسی نے نبیوں، نیک ولیوں کی عبادت کی، الله کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے تمام سے جنگیں کی اور ان میں فرق کو ملحوظ نہیں رکها.

اس کا ثبوت اللہ سبحانہ وتعالی کا فرمانا ہے:
وَقَاتِلُوهُمْ حَتَّىٰ لَا تَكُونَ فِتْنَةٌ وَيَكُونَ الدِّينُ لِلَّـهِ

ترجمه: ان سے لڑو جب تک کہ فتنہ نہ مٹ جائے (یعنی کفر اور الله کے علاوہ دوسروں کی عبادت) اور اللہ تعالیٰ کا دین غالب نہ آجائے.
(سورة البقرة: 2 آيت: 193) 1.

اور اس کا ثبوت کہ سورج اور چاند (کی عبادت کی جاتی ہے) اللہ تعالیٰ کا فرمانا ہے:
وَمِنْ آيَاتِهِ اللَّيْلُ وَالنَّهَارُ وَالشَّمْسُ وَالْقَمَرُ ۚ لَا تَسْجُدُوا لِلشَّمْسِ وَلَا لِلْقَمَرِ

ترجمه: اور دن رات اور سورج چاند بھی (اسی کی) نشانیوں میں سے ہیں، تم سورج کو سجده نہ کرو نہ چاند کو
(سورة فصلت: 41 آيت: 37)

اور اس کا ثبوت کہ فرشتوں كى عبادت كى جاتى ہے اللہ تعالیٰ کا فرمانا ہے:
وَلَا يَأْمُرَكُمْ أَن تَتَّخِذُوا الْمَلَائِكَةَ وَالنَّبِيِّينَ أَرْبَابًا

ترجمه: اور یہ نہیں (ہو سکتا) کہ وه تمہیں فرشتوں اورنبیوں کو رب بنا لینے کا حکم کرے
(سورة آل عمران: 3 آيت: 80)

اس بنیاد کی مزید تفصیل، آئندہ، ان شاء اللہ جاری ہے.

1. یہاں پر یاد رہے کے یہ لڑنا اور کفر کو بزورِ طاقت اور قوّت کے ختم کرنا نیک اور صالح حکّام پر فرض ہے، عام لوگوں کے لئے جتھے بنا کر قتل عام کرنا، لوگوں پر دین کی دعوت کو عام نہ کرنا بلکہ شرک اور کفر کے صرف فتوى لگانا، لوگوں کو گردنیں مارنا ہمارے دین میں نہیں ہے. بلکہ عام لوگوں کے لئے صرف دین کی صحیح دعوت کو قرآن اور سنتہ کے دلائل سے عام کرنا ہے. الله سے دعا ہے کے وہ ہم پر نیک اور صالح حکّام کو لے آئے جو ہر قسم کے شرک کو دعوت اور قوّت سے ختم کریں، امین.

 

Manhaj As Salaf
About the Author: Manhaj As Salaf Read More Articles by Manhaj As Salaf: 291 Articles with 410773 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.