ننھا پروفیسر

تحریر: ام محمد عبداﷲ، اسلام آباد
5 سالہ پیارا سا طلحہ اپنی من موہنی سی چھوٹی بہن اسماء کو کھیل کے لیے بلا رہا تھا۔ اسماء نیا نیا بولنا سیکھ رہی تھی اور طلحہ کو اسے نئے لفظ سکھانے میں بڑا مزہ آتا تھا، کھیل شروع ہو چکا تھا۔

’’بولو ال حمد ﷲ‘‘۔ طلحہ نے کہا۔ اسماء نے دہرایا ال حمد ﷲ۔ ’’اسماء کی آنکھیں کہاں ہیں؟‘‘ طلحہ نے پوچھا۔ ’’یہاں‘‘، اسماء نے اپنی آنکھوں کو چھوا۔ آنکھوں کے لیے بولو۔ الحمدﷲ۔ ’’اسماء آنکھوں سے دیکھتی ہے۔ آسمان، بادل، درخت، پرندے۔‘‘ طلحہ نے کمرے کی کھڑکی سے پردہ ہٹا کر ہاتھ کے اشارے سے اپنی بہنا کو باہر کا نظارا دکھایا۔ اس سب کے لیے بولو الحمدﷲ۔ طلحہ گنگنایا۔ الحمدﷲ۔ اسماء نے اپنی معصوم سی آواز میں دہرایا۔

’’تمہیں پتاہے اسماء پیارے رسول خاتم النبیین حضرت محمد صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا ہے۔ الحمدﷲ کہنا میزان کو بھر دیتا ہے۔ طلحہ اب کمرے میں لگے وائٹ بورڈ پر میزان بنانے لگا تھا۔ طلحہ کے ڈرائنگ کے شوق کی وجہ سے امی ابا نے بچوں کے کمرے میں دیوار پر وائٹ بورڈ لگا رکھا تھا۔

اسماء ننھے منے قدموں پر لڑکھڑاتی وائٹ بورڈ تک آن پہنچی تھی۔ اس نے تصویر پر ہاتھ رکھا اور بولی ’’میزان‘‘۔ سنو اسماء! ’’یہ آسمان، زمین ان میں موجود سب کچھ درخت، جانور، پہاڑ، آسمان، سمندر اور سب کچھ میزان کے ایک پلڑے میں سما جاتا ہے۔ یہ اتنی بڑی ہے۔ طلحہ اب کھیل کھیل میں پروفیسر بنا ہوا تھا۔ اسے آج اسکول میں پڑھایا گیا حدیث کا سبق یاد تھا۔

اسماء دلچسپی سے بھائی کی ڈرائنگ دیکھ رہی تھی۔ ’’بولو الحمدﷲ۔‘‘ طلحہ نے کہا تو اسماء بولی، ’’الحمدﷲ۔‘‘ ’’بچوں کے الحمدﷲ کہنے پر الحمدﷲ۔‘‘ امی جان جو بچوں کے دلچسپ کھیل سے مسلسل محظوظ ہو رہی تھیں خوشی سے بولیں۔ ویسے امی جان الحمدﷲ کا مطلب کیا ہے؟ طلحہ نے معصومیت سے پوچھا تو امی جان ہنستے ہوئے کہنے لگیں ’’واہ رے ننھے پروفیسر یہ بھی خوب رہی۔ پھر بچوں کو بتانے لگیں۔ ’’الحمدﷲ کا مطلب ہے سب تعریف سب شکر اﷲ کے لیے ہے اورہمیں ہمیشہ خوش رہنا ہے اور خوشی خوشی اچھے کام کرنے ہیں۔‘‘ ’’اس لیے بولو الحمدﷲ‘‘ امی جان نے پیار سے کہا تو بچوں نے بھی مل کر کہا۔ الحمدﷲ
 

Maryam Arif
About the Author: Maryam Arif Read More Articles by Maryam Arif: 1317 Articles with 1023220 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.