|
|
پاکستان میں ایسے کئی اداکار ہیں جو زندگی کی کٹھن منازل سے چپ چاپ
گزرتے ہیں لیکن ان کی کامیابیوں کی گونج تو کانوں میں رہتی ہے، اور ان
کے درد کی داستان خاموشیوں میں گزر جاتی ہے۔۔۔آج سے پانچ سال پہلے ایک
آواز نے سب کو چونکا دیا۔۔۔یہ ایک ماں کی آواز تھی جو اپنے اکلوتے بیٹے
کی زندگی بچانے کے لئے اپنے صدراتی ایوارڈ کو بیچنے کو تیار تھی۔۔۔یہ
دکھی ماں تھی پشاور سینٹر کی اداکارہ نوشابہ۔۔۔ |
|
1981 میں انڈسٹری کو جوائن کرنے والی نوشابہ کئی ڈراموں میں آپ کو ماں کا
کردار نبھاتی نظر آئی ہوں گی۔۔۔پشتو، ہندکو اور اردو ڈراموں میں انہوں نے
بہت کامیاب اداکاری کی اور اپنی خدمت کے سلسلے میں انہیں صدارتی ایوارڈ سے
بھی نوازا گیا۔۔۔ایک دور پی ٹی وی کی تاریخ میں ایسا بھی تھا جب نوشابہ ہر
سینٹر کی ضرورت تھیں اور وہ ایک چمکتا ہوا ستارہ تھیں۔۔۔ |
|
وقت کی ظالم چکی میں نوشابہ کی چمک بھی ماند پڑ گئی۔۔۔شوہر کے انتقال کے
بعد نوشابہ اپنے اکلوتے بیٹے کے ساتھ زندگی گزارتی تھیں۔۔۔لیکن تکلیف کا
دور ان پر جب آیا ، جب ان کے بیٹے کو گردوں کے عارضے نے گھیر لیا۔۔۔وہ
مشکلات میں گھرتی چلی گئیں۔۔۔بیٹے کو بچانے کے لئے نوشابہ نے اپنا گھر آدھے
سے بھی کم قیمت میں فروخت کیا اور ایک ایک پیسہ اپنے بیٹے کے علاج پر لگا
دیا۔۔۔ |
|
|
|
نوشابہ کے بیٹے کی طبعیت میں جب کوئی فرق نا آیا اوروہ
خود بھی خالی ہاتھ رہ گئیں تو انہوں نے گورنمنٹ سے اپیل کی کہ مجھ سے میرا
ایوارڈ واپس لے لو لیکن مجھے میرا بیٹا لوٹا دو۔،۔۔اس کا علاج کروا دو۔۔۔ |
|
ان کی یہ آواز گونجی ضرور لیکن اس پر عمل درآمد نا ہوسکا۔۔۔پھر ایک پرائیوٹ
چینل نے دو گھنٹے ان کی مدد کے لئے پروگرام کیا جس میں پاکستانی عوام نے
پچاس لاکھ تک کا چندہ کیا ۔۔۔لیکن وہ پیسے نوشابہ کو ملے نہیں اور وہ بہت
دن تک اپنی تکلیف بیان کرتی رہیں اور پھر ایک دن ان کے اکلوتے بیٹے کی
زندگی ختم ہوگئی۔۔۔ |
|
|
|
یہ ایک ایسا وقت تھا جو اس پائے کی اداکارہ کو دیکھنا پڑا اور وہ اپنا یہ
دکھ کس طرح سہہ رہی تھیں یہ صرف وہی جانتی تھیں کیونکہ ان کی دنیا میں کوئی
نہیں بچا تھا۔۔۔ |