|
|
پاکستانی اسٹیج اور ٹیلی ویژن کی دنیا میں ایسے کئی نام گزرے جنہوں نے
اپنی صلاحیتوں کے بل پر پوری دنیا میں پاکستان کا نام ایسے روشن کیا کہ
ان کے جانے کے بعد بھی وہ نام چمک رہا ہے۔۔۔ |
|
مشہور مصنف، کمپیئر، کالم نگار دلدار پرویز بھٹی واقعی ایک بہت دلدار انسان
تھے۔۔۔وہ انتہائی پڑھے لکھے اور قابل انسان تھے اور شوبز کی دنیا میں صرف
شوقیہ قدم رکھا۔۔۔لیکن ان کے قدم رکھنے کی دیر تھی کہ انہیں ہاتھوں ہاتھ
لیا گیا۔۔۔ |
|
|
|
میزبانی کے لئے ان کا نام ہمیشہ سب سے اوپر رکھا
جاتا۔۔۔انہوں نے انگریزی لٹریچر میں ماسٹرز کیا تھا اور پھر ساہیوال کے ایک
گورنمنٹ کالج میں بطور لیکچرر اپنی نوکری کا آغاز کیا۔۔۔دوران نوکری انہوں
نے لاہور میں اپنا ٹرانسفر کروایا اور لاہور ریڈیو پاکستان سے اپنے کیرئیر
کا آغاز کیا۔۔۔بعد میں ٹیلی ویژن پر اداکاری اور نیوز اینکرنگ بھی کی لیکن
انہیں وہ پسند نہیں آئی اور انہوں نے اپنے اردو، پنجابی اور انگریزی زبان
پر عبور رکھنے والے ٹیلنٹ کو عمل میں لاتے ہوئے بہترین کمپیئرنگ کا آغاز
کیا۔۔۔ |
|
پی ٹی وی پر پہلا پنجابی کوئز کا آئیڈیا دلدار پرویز
بھٹی کا تھا اور میزبانی بھی انہوں نے کی۔۔۔پھر میلہ، یاددش بخیر اور دلدار
بھٹی جیسے شوز کئے ارو شہرت کے آسمان کو چھونے لگے۔۔۔ |
|
بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ دلدار پرویز بھٹی کی اپنی کوئی اولاد نہیں
تھی۔۔۔لیکن اس بات کا انہیں کوئی غم نہیں تھا اور انہوں نے اپنی محبت
بانٹنے کے لئے ایک بیٹی کو گود لیا اور لوگ یہی سمجھتے تھے کہ یہ ان کی سگی
اولاد ہے۔۔۔لیکن دلدار پرویز بھٹی نے اسے پالا اور اس کی شادی بھی کی۔۔۔وہ
ایک انتہائی بلند اخلاق کے انسان تھے جن کی سرشت میں محبت کوٹ کوٹ کر بھری
تھی۔۔۔ |
|
|
|
عمران خان کے ساتھ دلدار پرویز بھٹی کا بہت قریبی ساتھ رہا۔۔۔وہ دونوں ایک
دوسرے سے بہت قریب تھے اور شوکت خانم ہسپتال کے لئے جب چندہ اکھٹٓا کرنا
تھا تو دلدار پرویز بھٹی اس نیک کام کے لئے بغیر کسی معاوضے کے ملکوں ملکوں
گھوم کر شو کرتے رہے اور پیسے جمع کرتے رہے۔۔۔ |
|
ان کا انتقال بھی اسی نیک کام کے دوران ہوا ۔۔۔وہ امریکہ میں شوکت خانم
ہسپتال کے لئے چندہ اکھٹا کر رہے تھے کہ ان کے دماغ کی شریان پھٹ گئی اور
وہ جانبر نا ہوسکے۔۔۔عمران خان کو اس بات کا بہت صدمہ تھا۔۔۔شوکت خانم
ہسپتال میں آج بھی ان کے نام سے باقاعدہ وارڈ ہے جس کا نام دلدار وارڈ ہے۔۔۔ |
|
|
|
ایسے میزبان اور انسان سالوں میں کبھی پیدا ہوتے ہیں اور ابھی تک ان جیسا
کوئی سامنے نہیں آیا- |