یہ ہیرو تو نہیں مگر ہیرو کے باپ ضرور ہیں، جب بھی اسکرین پر نظر آتے ہیں باقی سب کی بولتی بند کردیتے ہیں

image
 
عام طور پر ہر ڈرامے کی کہانی ہیرو اور ہیروئین کے گرد گھومتی ہے۔ مرکزی کرداروں کے گرد گھومتی کہانی بغیر سپورٹنگ کرداروں کے آگے نہیں بڑھ سکتی ہے اس وجہ سے پروڈیوسر اور ڈائیریکٹر ایسے اداکاروں کا انتخاب کرتے ہیں جو تجربہ کار ہوتے ہیں سپورٹنگ رول میں نظر آنے والے یہ تجربہ کار اداکار جب اسکرین پر نظر آتے ہیں تو اپنی اداکاری سے نا تجربہ کار اداکاروں کو آؤٹ کلاس کر دیتے ہیں ایسے ہی کچھ اداکاروں کے بارے میں ہم آپ کو آج بتائيں گے-
 
1: نعمان اعجاز
نعمان اعجاز کا شمار ان منجھے ہوئے اداکاروں میں ہوتا ہے جو جب اسکرین پر کسی بھی کردار میں نظر آتے ہیں تو گویا اس میں جان ڈال دیتے ہیں۔ ان کی منجھی ہوئی اداکاری کے سامنے بڑے سے بڑے اداکار کی بتی بجھ جاتی ہے سنگ مرمر کے گلستان خان کے کردار میں میکائيل ذولفقار کے والد کے کردار میں ان کی پرفارمنس نے بیٹے کی پرفارمنس کی تو دال ہی نہیں گلنے دی- اسی طرح اورنگریزہ میں بلال عباس خان کے سامنے جب بھی نعمان اعجاز نظر آئے بہت بجھے بجھے لگے ۔ حالیہ دنوں میں ڈرامہ رقیب سے میں چار خوبصورت عورتوں کے جھرمٹ میں نعمان اعجاز راجہ اندر کی مانند اپنی دھاک بٹھا رہے ہیں-
image
 
2: شبیر جان
شبیرجان کا نام ڈرامہ انڈسٹری میں نیا نہیں ہے حالیہ دنوں میں ایک طویل غیر حاضری کے بعد وہ دوبارہ سے نظر آرہے ہیں اور ایک بار پھر وہ یہ ثابت کر رہے ہیں کہ تجربہ کا مقابلہ نہیں کیا جا سکتا ۔ حالیہ دنوں میں شبیر جان جیو کے ڈرامے قیامت میں نظر آرہے ہیں جہاں ان کے مقابل ہیرو کے رول میں احسن خان ہیں جب کہ ان کے دوسرے ڈرامے پہلی سی محبت میں شہریار منور ان کے سامنے اداکاری کرنے کی کوشش کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں ان دونوں ڈراموں میں شبیر جان نے اپنے مقابل اداکاری کرنے والوں کو بہت ٹف ٹاسک دے دیا ہے-
image
 
3: محمود احمد
باپ کے کردار میں محمود احمد جب بھی اسکرین پر نظر آئے تو دیکھنے والوں کے دل میں ان کے لیے ایک نرم گوشہ پیدا ہو جاتا ہے ۔ ڈرامہ میرے پاس تم ہو میں محمود احمد اگرچہ ہمایوں سعید جیسے منجھے ہوئے اداکار کے سامنے اداکاری کرتے نظر آئے مگر ان کی اداکاری کی کلاس نے کئی سین میں ہمایوں سعید کو بھی مشکل میں ڈال دیا۔ حالیہ دنوں میں بھی ڈرامہ اولاد میں اس کے علاوہ جلن میں اور دیگر بہت سارے ڈراموں میں اگرچہ وہ ایک مجبور باپ کے کردار ہی میں نظر آ رہے ہیں لیکن ان کی ڈائلاگ ڈلیوری اور متاثر کن اداکاری ناظر کو بور اور یکسانیت کا شکار نہیں کر رہی ہے اور یہی ان کی کامیابی ہے-
image
 
4: وسیم عباس
ہیرو کے کردار سے سپورٹنگ رول کے کردار تک میں وسیم عباس نے ان گنت کرداروں میں اپنی اداکاری کا لوہا منوایا ہے ۔ زندگی گلزار ہے کے منفی کردار سے جو سلسلہ وسیم عباس نے شروع کیا وہ کشف تک میں جاری رہا۔ وسیم عباس کی سب سے بڑی خاصیت ان کی منجھ کے اداکاری کرنا ہے جس سے دیکھنے والے ان کے اسکرین پر آنے کے بعد صرف ان کی طرف دیکھنے پر مجبور ہو جاتے ہیں اور اگرچہ وہ کردار تو سپورٹنگ ادا کر رہے ہوتے ہیں مگر ان کی اداکاری ان کو ہیرو کے مقابل کھڑا کر دیتے ہیں جس کی مثال کشف میں ان کے سامنے جنید خان کی اداکاری کو ماند ہونے سے ملتی ہے-
image
 
5: فردوس جمال
فردوس جمال کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ اگرچہ اداکاری تو پاکستانی ڈراموں میں کرتے ہیں لیکن اس کا لیول ہالی وڈ کی اداکاری کا مقابلہ کرتی ہے۔ مشہور ڈرامہ پیارے افضل میں مولوی صاحب کے کردار میں حمزہ علی عباسی کے سامنے جس طرح انہوں نے جم کر اداکاری کی تو ان کی اداکاری کے سامنے حمزہ علی عباسی کی خوبصورتی اور اسمارٹنس ماند پڑتی نظر آتی تھی اسی طرح خدا اور محبت میں بھی ان کی اداکاری نے عمران عباس کی ایک نہ چلنے دی-
image
YOU MAY ALSO LIKE: