|
|
"ارے تم سناؤ یار، تمھاری ساس کا کیا حال ہے؟ " |
حمیرا نے اپنی سہیلی علینہ سے فون پر گفتگو کے درمیان پوچھا |
علینہ( ٹھنڈی ساس بھرتے ہوئے) : "میری ساس ویسی ہی ہیں جیسی سب کی ہوتی ہیں۔
کیا کبھی کسی کی ساس بھی اچھی ہوئی ہے" |
|
ایسا کیوں ہے؟ ساس کے نام کے ساتھ ہی اتنی تلخی کیوں جڑی ہوتی ہے؟ عورت جو
ایک آئیڈیل ماں ہوتی ہے لیکن شاید ہی کوئی ایسی عورت ہو جو اپنی بہو کی
آئیڈیل ساس بھی ثابت ہوئی ہو۔ ہم بات کریں گے ان پہلوؤں پر جن سے ہر ساس
اپنی بہو کے لئے آئیڈیل ساس بن سکتی ہے۔ |
|
1: ذاتی معاملات میں مداخلت نہ کریں |
ہر لڑکی کی اپنی ایک ذاتی زندگی ہوتی ہے جس میں وہ روک ٹوک برداشت نہیں کر
پاتی مثلاً وہ پارلر میں اتنی دیر سے کیوں ہے؟ وہ سہیلیوں سے ملنے کیوں گئی؟
وہ فلاں انداز میں کیوں کھانا نہیں کھاتی؟ یہ کچھ ایسی مثالیں ہیں جن پر ہم
نے اکثر ساسوں کو اپنی بہوؤں پر رائے زنی کرتے دیکھا ہے۔ جب کہ ان باتوں سے
آپ کو کوئی سروکار نہیں ہونا چاہیے۔ آپ کی بہو ایک زندہ انسان ہے جو اپنے
طور پر جینے کا حق رکھتی ہے۔ |
|
|
|
2: غلطیاں نظر انداز
کردیں |
آپ کے مقابلے میں بہو کے پاس گھر داری یا زندگی کا اتنا تجربہ ہونا ممکن ہی
نہیں ہے۔ اس لئے جو اگر اس سے کسی معاملے میں کوئی بھول چوک ہوجائے تو بہو
کو اسی طرح معاف کردیں جیسے اپنی بیٹی کو کردیتی ہیں۔ |
|
3: ایک میان میں دو تلواریں نہیں رہ سکتیں |
اگر بہو اور آپ اپنی اپنی بات منوانے کے لئے لڑتے ہی رہیں گے تو پھر تو ایک
گھر میں رہنا ممکن ہی نہیں ہوگا۔ اس لئے ہر ممکن کوشش کریں کہ جس معاملے
میں اختلاف ہو وہاں پیار محبت سے بات کر کے مسائل کو سلجھائیں۔ |
|
4: آپ کا بیٹا اب بہو کا شوہر بھی ہے |
بیٹے کی شادی کے بعد بھی مائیں یہی چاہتی ہیں کہ بیٹا پہلے کی طرح ہی ان کو
وقت دے اور ان کو فوقیت دے۔ بے شک ایک ماں کا یہ حق بھی ہے لیکن ظاہر ہے اب
بیوی کا خیال رکھنا بھی اس کی ذمہ داری ہے تو بیٹے کی توجہ کی کمی کا رونا
رونے کے بجائے اس سچائی کو تسلیم کرلیں کہ آپ کے بیٹے پر اب آپ کی بہو کا
بھی حق ہے۔ |
|
|
|
5: بہو کے میکے والوں کو عزت دیں |
جو لڑکی سارا دن آپ کے ساتھ رہتی ہے۔ آپ کی خدمت کرتی ہے۔ گھر کے کاموں میں
آپ کا ہاتھ بٹاتی ہے یہ بھی تو سوچیں کہ اس کا ایک گھر وہ بھی ہے جہاں وہ
پلی بڑھی، جوان ہوئی۔ اور اب شادی ہوجانے سے اس کا رشتہ اپنے ماں باپ یا
بہن بھائی سے ختم تو نہیں ہوگیا۔ اس لئے جب کبھی وہ اپنی بیٹی یا بہن سے
ملنے آئیں تو ان کے ساتھ عزت سے پیش آئیں، خیر خیریت پوچھیں، چائے کھانے کا
اہتمام کریں۔ آپ کی اتنی توجہ لازمی طور پر آپ کی بہو کا دل جیت لے گی۔ |
|
6: پوتے پوتیوں کی پرورش میں بہو کیساتھ
تعاون کریں |
بچے کی دیکھ بھال اور پرورش میں آہ کا تجربہ زیادہ ہے لیکن ایک ماں کی
حیثیت سے آپ کی بہو اگر کچھ مختلف طریقہ کار اپنا رہی ہے تو اس میں کچھ غلط
نہیں اس لیے ایسے موقعوں پر سخت رویہ اختیار کرنے کے بجائے اس کے طریقے کو
سمجھ کر پوتے پوتیوں کی پرورش اور تربیت میں بہو کے ساتھ تعاون کریں۔ |
|
یہ وہ مثبت بنیادی باتیں ہیں جنھیں اگر اپنا لیا جائے تو بہو کو بھی اپنے
میکے جیسا پیارا ہوجائے گا اور ساس اپنی بہو پر اپنا اچھا تاثر پیش کرنے
میں کامیاب ہوجائے گی ۔ |
|
اچھی ساس
بننے کی بات تو ہو گئی، اگر آپ بہو ہیں تو ایک اچھی بہو بننے کا طریقہ
جانیے |