ڈپریشن جدید دور کی ایک عام بیماری ہے یہ بیماری کسی کو
بھی ہو سکتی ہے چاہے کوئی شخص اندر سے کتنا ہی مضبوط کیوں نہ ہو ۔کسی بھی
بیماری سے متاثر مریض علاج اور ہمدردی کا حقدار ہوتا ہے ایسے ہی ڈپریشن سے
متاثر مریض بھی ہمدردی اور علاج کا مستحق ہے مذاق اور تنقید کا نہیں ۔
1- ڈپریشن ایک تکلیف دہ مرض :یہ ایک گہری اور تکلیف دہ بیماری ہے اس میں
اداسی کی شدت انتہائی ہوتی ہے اور اداسی کا دورانیہ خاصہ طویل ہوتا ہے جو
مہینوں چلتا ہے ۔اداسی اور مایوسی کا شکار ہم سب ہی ہوتے ہیں جس کا دورانیہ
ایک یا دو ہفتہ رہتا ہے اس کے بعد ہم معمولات زندگی کی طرف لوٹ آتے ہیں
لیکن اگر اداسی کا احساس بہت دنوں تک رہے اور ختم ہی نہ ہو اور شدّت اتنی
زیادہ ہو کہ معمولات زندگی متاثر ہونے لگے تو اس کیفیت کو ڈپریشن یا ذہنی
تناؤ کا نام دیا جاتا ہے ۔
ڈپریشن کی وجوہات :بعض لوگوں میں ڈپریشن کی کوئی خاص وجوہات ہو بھی سکتی
ہیں اور نہیں بھی ۔کچھ وجوہات درج ذیل ہیں ۔
1- حادثات :کسی عزیز کی موت ،طلاق ،نوکری کا خاتمہ ڈپریشن کا سبب بن سکتا
ہے ۔
2- خطرناک بیماریاں :کبھی کبھی کچھ خطرناک بیماریاں جیسے کینسر یا امراض
قلب کی وجہ سے بھی ڈپریشن ہو جاتا ہے ۔
3- بچپن کے حلات :ہماری شخصیت اور ہمارے بچپن کے حلات و تجربات بھی ڈپریشن
پیدا کر سکتے ہیں ۔
4- جنسیت :خواتین مردوں کے مقابلے زیادہ ڈپریشن کا شکار پائی گئی ہیں ۔
5- وراثتی منتقلی :اگر والدین میں سے کسی ایک کو بھی ڈپریشن کا مرض لاحق ہو
تو بچوں میں اسکے منتقلی کے خطرات آٹھ گناہ زیادہ ہوتے ہیں ۔
*ڈپریشن سے کیسے نمبٹا جا سکتا ہے :درج ذیل باتوں پر عمل کر کے خود کو
ڈپریشن سے بچایا جا سکتا ہے ۔
1- اپنی جزباتی کیفیت پر نظر رکھیں :اگر آپ کسی دردناک تجربے یا حادثے سے
گزرے ہیں یا مایوسی کا شکار ہیں تو کسی قریبی سے بات چیت کر کے یا رو کر دل
کا بوجھ ہلکا کیا جا سکتا ہے ۔جو بات آپکو تکلیف دے رہی ہو اسے کسی کے
سامنے بار بار دوہرانے اور بات کرنے سے ڈپریشن سے بچا جا سکتا ہے ۔
چہل قدمی کریں :ورزش ،چہل قدمی یا جسمانی کام ذہنی دباؤ کو کم کرنے اور ایک
پرسکون نیند لانے کیلئے اہم کردار ادا کرتے ہیں ۔
3- ڈپریشن کو وجہ کو دور کریں :اگر آپکو ذہنی دباؤ کا سبب معلوم ہے تو سب
سے پہلے اسے کنٹرول کریں اور اگر اسکا سبب کوئی حادثہ یا واقعہ ہے کہ و خود
کو بار بار یہ بتائیں کہ جس تجربہ سے آپ گزر رہے ہیں بہت سےاور لوگ بھی گزر
چکے ہیں ۔
4- خود کو مایوسی سے بچائیں :مایوسی ایک گناہ ہے جیسے بھی حلات ہوں وں کا
ڈٹ کر مقابلہ کریں مثبت سوچ رکھتے ہوۓ آگے کا لا حۀ عمل ترتیب دیں مایوسی
کو بلکل جگہ نہ دیں ۔
*ڈپریشن کا علاج :اگر مرض شدّت اختیار کر گیا ہے تو اس کا علاج دو طر ح سے
کیا جا سکتا ہے ۔
1- سائیکو تھراپی:باتوں کے ذریعہ ذہنی تناؤ کو کم کیا جا سکتا ہے اگر
احساسات دوستوں یا رشتہ داروں سے نہی بانٹ سکتے تو اس کے لئے ماھر نفسیات
کی مدد لی جا سکتی ہے ۔
2- اینٹی ڈیپریسنٹ :اگر ڈپریشن شدید نوعیت کا ہو اور عرصۂ دراز سے چل رہا
ہو تو ادویات کے ذریعہ کم کیا ہ سکتا ہے جو ادویات ذہنی دباؤ کو کم کرتی
ہیں انہیں" اینٹی ڈیپریسنٹ "کہا جاتا ہے ۔
*اگر ڈپریشن کا علاج نہ کروایا جائے : کیونکہ یہ اداسی کی انتہائی کیفیت ہے
جس میں ایک شخص کا معمولات زندگی نبھانا مشکل ہو جاتا ہے اس لئے اگر اسکا
علاج نہ کروایا جائے تو مریض اداسی اور مایوسی کی کیفیت میں خود کو نقصان
پہنچا سکتا ہے اور خود کشی جیسا قدم بھی اٹھا سکتا ہے کیونکہ نا امیدی میں
وہ خیال کرتا ہے کہ اسکے زندہ رہنے کا کوئی فائدہ نہیں مر جانا بہتر ہے
اسلیے وہ خود کشی کا سوچنے لگتا ہے ۔ |