سینیٹ الیکشن کا بڑا اپ سیٹ

 تین مارچ کو ہونے والے سینیٹ الیکشن نے ملکی سیاست کی نئی سمت کی واضح نشان دہی کر دی ہے آنے والے دنوں میں پی ڈی ایم کو مزید کامیابیاں جبکہ حکومت کی مشکلات میں اضافہ ہوگا پنجاب میں افہام تفہیم کے ساتھ تمام ممبران بلامقابلہ منتخب ہوئے جبکہ تین صوبوں سندھ ،خیبر پختون خواہ،بلوچستان سمیت وفاقی دارالحکومت کی دونشستوں پہ انتخاب ہوا سلام آباد کی 2، سندھ کی 11، خیبرپختونخوا کی 12 اور بلوچستان کی 12 نشستوں پر پولنگ ہوئی سارے سینیٹ انتخابات میں ایک ہی نشست ایسی تھی جس کو بہت زیادہ ڈسکس کیا گیا اس نشست پہ دوامیدوار مد مقابل تھے اور عجیب بات ہے دونوں ہی’’ زرداری کی ڈالی کے دو پھول ‘‘تھے یعنی سید یوسف رضا گیلانی اور عبدالحفیظ شیخ کے درمیان کانٹے کا مقابلہ تھا عددی اکثریت کی بات کی جائے تو شیخ صاحب کی سیٹ پکی دکھائی دیتی تھی اورزرداری کی ’’جادو گری‘‘اور گیلانی کی سحر انگیز شخصیت سمیت حکومتی اراکین کے ساتھ ’’دوستی اور رشتہ داری‘‘دیکھتے تو مقدر کے سکندر گیلانی دکھائی دیتے اس نشست پہ خوب مقابلہ ہوا ،حکومت اور اپوزیشن نے یہ سیٹ جیتنے کے لئے ’’انا‘‘ کا مسلہ بنا لیا عددی اکثریت ہونے کے باوجود حکومت کی بوکھلاہٹ چھپانے سے بھی چھپ نہیں رہی تھی تبدیلی سرکار کے منتخب اور غیرمنتخب معاونین و مشیران نے الیکشن سے قبل ہی جیت کا ایک سیاسی تلاطم پیدا کیا ہوا تھا نجی نیوز چینلز پر تکبر کے فرعون بنے دکھائی دیتے تھے الیکشن کے روز ایک وفاقی منسٹر نے ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد 180ووٹ کے ساتھ جیت کا دعوی کردیا پولنگ مکمل ہوئی تو وزیر اعلی پنجاب کی خاتون ترجمان جاہ وجلال کے ساتھ پریس کانفرنس کے لئے جلوہ گر ہوئیں تو پیشگی جیت کا اعلان کردیا حالانکہ ابھی ووٹوں کی گنتی شروع بھی نہیں ہوئی تھی

قومی اسمبلی کے 341 اراکین میں سے 340 نے اپنا ووٹ کاسٹ کیا جب کہ جماعت اسلامی کے رکن قومی اسمبلی مولانا عبدلااکبر چترالی نے ووٹ کاسٹ نہیں کیااین اے 75 ڈسکہ سے کوئی ممبر قومی اسمبلی میں نہیں ہے کیونکہ یہاں پر الیکشن کمیشن نے دوبارہ انتخابات کااعلان کر رکھا ہے اسلام آباد کی جنرل نشست پر پی ٹی آئی کے ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ اور پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے یوسف رضا گیلانی کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہوا،سینیٹ الیکشن کے نتائج کے مطابق سینیٹ انتخابات میں یوسف رضا گیلانی نے حفیظ شیخ کو شکست دے دی ہے حکمران جماعت کو سینیٹ انتخابات میں بڑا دھچکا لگا ہے غیر سرکاری وغیرحتمی نتائج کے مطابق پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے مشترکہ امیدوار یوسف رضا گیلانی نے5 ووٹوں سے حفیظ شیخ کو شکست دی، یوسف رضا گیلانی کو 169 اور تحریک انصاف کے حفیظ شیخ کو164 ملے، الیکشن میں 6 ووٹ مسترد ہوئے۔اپوزیشن امیدوار گیلانی کو نو ووٹ زیادہ ملے حکمران جماعت تحریک انصاف کی یہ شکست بلاشبہ ایک بڑی شکست ہے کیونکہ حکمران اتحاد کے پاس 180جبکہ اپوزیشن کے پاس 160کے قریب ووٹ تھے گیلانی کے جیت کے بڑے اپ سیٹ نے اقتدار کے ایوانوں میں بیٹھے لوگوں کو ’’حیران و پریشان ‘‘کر دیا شکست کے بعد جب وفاقی وزراء اور مشیران کی فوج ظفر موج پریس کانفرنس کے لئے آئی تو وہاں بھی بوکھلاہٹ صاف عیاں تھی الفاظ،زبان اور فیس ریڈنگ ایک ساتھ نہیں تھے شکست کے بعد حکومت اخلاقی لحاظ سے اپنا وجود کھوچکی ہے حالات کا ادارک کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اعتماد کے ووٹ کا اعلان کرکے ایک احسن اقدام اٹھایا ہے

وزیر اعظم عمران خان سینیٹ الیکشن کیلئے ووٹ کاسٹ کرنے کے لئے قومی اسمبلی حال پہنچے تو حکومتی اراکین اسمبلی نے ڈیسک بجا کر وزیر اعظم کا استقبال کیا تاہم ایوان میں موجود پیپلز پارٹی کی جانب سے شدید نعرے بازی کی اور جئے بھٹو کے نعرے لگاتے رہے اس موقع پرریٹرننگ افسر کی جانب سے مسلسل تنبیہ کے باوجود دونوں جانب سے اراکین نعرے بازی کرتے رہے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین و سابق صدر آصف علی زرداری 1بجکر28منٹ پر ایوان میں تشریف لائے اس موقع پر پیپلزپارٹی ارکان نے انکا ڈیسک بجا کر استقبال کیا،اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اپنی نشست سے اٹھ کرآگے بڑھے اورآصف علی زرداری کا استقبال کیااس موقع پر شہباز شریف ،آصف زرداری،بلاول بھٹو ،احسن اقبال و دیگر ارکان نے گروپ فوٹو بھی بنوایابعد ازاں وزیر خزانہ اور حکومتی امیدوار حفیظ شیخ بلاول بھٹو زرادری اور شہباز شریف سے ملے اور ان کے ساتھ گروپ فوٹو بنوایاایوان بالا میں سینیٹ میں اسلام آباد کی جنرل نشست کے لیے متحدہ اپوزیشن کے امیدوار یوسف رضا گیلانی پارلیمنٹ میں پہنچے،اس موقع پر ان کی ملاقات حفیظ شیخ سے ہوئی دونوں کے مابین خوشگوار انداز میں ملاقات ہوئی اور کافی دیر تک آپس میں خوش گپیاں کرتے رہے پی ٹی آئی امیدوار حفیظ شیخ نے ہاتھ جوڑ کر یوسف رضا گیلانی کو سلام کیا،دونوں کے مابین خوشگوار انداز میں ملاقات ہوئی۔سینیٹ الیکشن میں کورونا ا یس او پیز کی دھجیاں اڑا دی گئیں سینیٹ الیکشن کیلئے وزیراعظم عمران خان سمیت اراکین اسمبلی ووٹ کاسٹ کرنے کیلئے اسمبلی حال پہنچے تاہم وزیر اعظم سمیت اکثریتی اراکین نے ماسک نہیں پہنااور ایک دوسرے کے ساتھ مصافحہ کرتے رہے ہیں ۔سینیٹ انتخابات میں پولنگ کے دوران سابق صدر آصف علی زرداری کا بیلٹ پیپر ضائع ہو جانے پر انہیں نیا بیلٹ پیپر جاری کیا گیا جس کے بعد آصف علی زرداری پولنگ بوتھ میں گئے اور مہر لگا ئی، سینیٹ الیکشن میں حکومتی رکن شہریار آفریدی ،زرتاج گل اور خود کپتان نے غلطی سے بیلٹ پیپر پر دستخط کئے جس کے باعث ووٹ ضائع ہو گئے ’’سینیٹ الیکشن کے بڑے اپ سیٹ ‘‘کے بعد اپوزیشن کی نظریں سینیٹ چیئر مین پر ہوگی کیونکہ 100کے ایوان میں متحدہ اپوزیشن کے پاس 53جبکہ حکومتی اتحادکے47ممبران ہیں یوں اپوزیشن کو6ووٹوں کے ساتھ برتری حاصل ہے آنے والے دنوں میں جہاں موسم میں گرمی بڑھے گی وہاں سیاسی درجہ حرارت بھی بڑھ جائے گا۔

Dr B.A Khurram
About the Author: Dr B.A Khurram Read More Articles by Dr B.A Khurram: 606 Articles with 525697 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.