|
|
کہتے ہیں قسمت جب پلٹتی ہے تو انسان اس سے لڑ نہیں
پاتا۔۔۔وہ اپنی آنکھوں سے قدرت کے اس نظام کو دیکھتا اور محسوس کرتا ہے
لیکن اس کے پاس نا تو ہمت ہوتی ہے اور نا ہی طاقت۔۔۔زندگی میں بہت ساری
کامیابیاں، شہرت اور عزت سمیٹنے والی اداکارہ ثمینہ بٹ موجودہ دور میں
زندگی کے سخت ترین حالات کا سامنا کر رہی ہیں۔۔۔ |
|
یہ وہی ثمینہ بٹ ہیں جنہیں پی ٹی وی میں ایک دور میں ہر
ڈرامہ کی ضرورت مانا جاتاتھا۔۔۔منو بھائی کے ڈرامہ باؤ ٹرین سے شہرت پانے
والی یہ ورسٹائل اداکارہ اسٹیج تھیٹڑ اور ٹیلی ویژن ڈراموں میں خود کو
منوانے کے علاوہ تحریر میں بھی کمال رکھتی تھیں۔۔۔ |
|
ثمینہ بٹ نے کئی سال ٹی وی اسکرین پر راج کیا اور پھر اس
دوران ان کی شادی بھی ہوئی جو چل نا پائی۔۔۔اس شادی سے ان کے دو بیٹے
تھے۔۔۔ثمینہ بٹ نے تنہا اپنے بیٹوں کو پالنے کا بیڑا اٹھایا اور پھر اس ڈگر
کا مقصد بدل گیا۔۔۔انہوں نے دن رات محنت کی اور ہر کردار میں جان
ڈالی۔۔۔ڈرامہ ’’دستک‘‘، ’’شاید‘‘ اور کئی دیگر ڈراموں میں کام کیا اور پھر
اچانک ہی انہیں کام ملنا بند ہوگیا۔۔۔ |
|
|
|
لیکن یہی نہیں ان کی زندگی میں ایک ایک کرکے مصائب نے سر
اٹھانا شروع کردیا۔۔۔پہلے وہ خود بیمار ہوئیں اور ان کے علاج پر بھی کافی
پیسہ خرچ ہوا۔۔۔پھر ایک کے بعد ایک دونوں بیٹے جوانی میں ذہنی بیماری کا
شکار ہوگئے۔۔۔ |
|
اپنے بیٹوں کی یہ حالت ثمینہ بٹ کے لئے ناقابل برداشت
اور ناقابل یقین تھی۔۔۔وہ سب کچھ بچوں پر ہی لٹاتی رہیں لیکن بے
یسود۔۔۔پنجاب گورنمنٹ نے انہیں پانچ ہزار روپے کا مہینہ باندھا لیکن گھر کا
کرایہ، راشن اور بچوں کا علاج ان میں ہونا ناممکن ہے،۔۔ |
|
آج ثمینہ بٹ اپنے عروج کو بھلا کر ایک ایسی زندگی کا حق
دیکھ رہی ہیں جو انہیں مصائب سے نکال سکے۔۔ |
|